سائنسی و تکنیکی کارکنوں کا احترام

عہد حاضر میں دنیا کے سبھی ممالک سائنسی و تکنیکی جدت طرازی کو بہت اہمیت دے رہے ہیں اور جدت طرازی کو اپنی ترقی کے لئے بنیادی محرک قوت سمجھتے ہیں۔دنیا کی دوسری بڑی معیشت کی حیثیت سے چین بھی انہی ممالک میں شامل ہے جہاں ملک کی اعلیٰ قیادت سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کو ملک کی مجموعی ترقی کے مرکز میں رکھتی ہے، اور اس کے فروغ میں مسلسل تیزی لا رہی ہے۔ اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں نئے تخلیقی نتائج سامنے آئے ہیں اور چین جدت طراز ممالک کی صف میں داخل ہو چکا ہے ۔

اس وقت ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی سے جڑے نئے موضوعات بشمول مصنوعی ذہانت (اے آئی)، نئی توانائی، اعلیٰ کارکردگی کے مواد اور لائف سائنسز جیسے شعبوں پر مسلسل توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ چینی ماہرین کی جانب سے بنیادی سائنس، ارضیاتی سائنس، ماحولیات، مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، جدید مواد، وسائل اور توانائی، زرعی سائنس اور ٹیکنالوجی، لائف ہیلتھ اور ایرو اسپیس سائنس میں مسلسل پیش رفت دکھائی گئی ہے ۔

انہی جاری کوششوں کو مزید تقویت دینے کی خاطر ابھی حال ہی میں چین میں قومی سطح پر سائنس و ٹیکنالوجی کارکنوں کا نواں دن منایا گیا ، جو ملک میں سائنس کی روح کو فروغ دینے اور اختراعات کی حوصلہ افزائی کے لئے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہے۔اس دن کو منانے کے حوالے سے مرکزی پروگرام بیجنگ میں منعقد ہوا۔ اس اجتماع میں 400 سے زائد شرکاء شامل ہوئے، جن میں معروف سائنسدان، محققین اور اُن کے اہل خانہ بھی شامل تھے۔

اس دوران،یہ کوشش کی گئی کہ چینی سائنسدانوں کی کامیاب کہانیاں شیئر کی جائیں اور سائنس و ٹیکنالوجی کارکنوں کی بدولت تحقیقی شعبے میں حاصل شدہ ثمرات کو نئی نسل تک پہنچایا جائے۔مجموعی طور پر یہ دن ملک بھر کے سائنسدانوں کے لیے ایک مضبوط ترغیب اور قیمتی موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ دن انہیں اپنی مستقبل کی سائنسی کوششوں کے ذریعے قوم کی خدمت کرنے کے لئے مزید محنت اور لگن سے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔اس دن چینی سائنسدانوں کو ان کی خدمات کے اعتراف میں اعزازات سے بھی نوازا جاتا ہے۔

چین کو اس حقیقت کا بخوبی ادراک ہے کہ سائنسی و تکنیکی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کی دیگر کوششوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی سے وابستہ اصلاحات کلید ہیں۔اس ضمن میں ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے ٹیلنٹ پائلٹ پروگرام کے تحت، متعلقہ اداروں اور پائلٹ علاقوں نے صنعت اور علاقائی لحاظ سے مخصوص جائزہ معیار تیار کیے ہیں۔ اس کے تحت جائزوں، پروجیکٹ کی تحقیقات اور نتائج کے جائزے کے لئے ذمہ دار اداروں کے ساتھ ہم آہنگی کو بھی فروغ دیا گیا ہے تاکہ سائنس و ٹیکنالوجی کے ماہرین کی ترقی کے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے پالیسی دستاویزات جاری کی جا سکیں۔پائلٹ اداروں نے سائنسی طور پر ٹیلنٹ کی درجہ بندی کی ہے اور درجہ بندی کے معیارات کو بہتر بنایا ہے۔ تاحال، 21 یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں نے جائزہ اصلاح سے متعلق 100 سے زیادہ ادارتی دستاویزات جاری یا ان پر نظرثانی کی ہے۔

چین کے حوالے سے یہ امر قابل ذکر ہے کہ2035 تک ایک مضبوط سائنس اور ٹیکنالوجی قوم کی تعمیر کے لئے بلیو پرنٹ پہلے ہی تشکیل دیا جا چکا ہے۔ اس ضمن میں ملک کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے سائنس اور ٹیکنالوجی کارکنوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ قومی حکمت عملیوں کو عملی جامہ پہنانے میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں، روایتی علوم کو جدید اختراعات میں تبدیل کریں، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے نئے دور میں جدت کی روح کو زندہ کریں اور قومی ترقی میں حصہ ڈالیں جبکہ ثقافتی اور تکنیکی اعتماد کو بھی فروغ دیں۔

چین کی اعلیٰ قیادت اس حوالے سے بھی پراعتماد ہے کہ ملک کے سائنسی و تکنیکی ماہرین کلیدی شعبوں میں بنیادی ٹیکنالوجیوں میں پیش رفت دکھانے ، اعلیٰ معیار کے منصوبوں کو فروغ دینے ، نئی پیداواری قوتوں کی ترقی کو فروغ دینے اور چین کو سائنس اور ٹیکنالوجی میں زبردست خود انحصاری اور طاقت حاصل کرنے میں مدد فراہم کریں گے ۔چینی سائنسی و تکنیکی ماہرین سے یہ توقع بھی کی جاتی ہے کہ وہ عوام کے بہترین مفاد میں سائنس اور ٹیکنالوجی کو ، جدید کٹنگ ۔ایج ٹیکنالوجیز کی ترقی، اقتصادی ترقی کو فروغ دینے، ملک کی اہم ضروریات کو پورا کرنے، اور عوام کی فلاح و بہبود میں احسن طور پر استعمال کریں گے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1521 Articles with 805902 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More