ایک جنگل، سوکھی گھاس، اور پھیلتی ہوئی آگ...! اور ان
شعلوں کے بیچ ایک جانور، ایک کتا جو نہ صرف پریشان ہے بلکہ اپنے انداز میں
آگ بجھانے کی کوشش بھی کر رہا ہے۔ یہ منظر بظاہر ایک عام ویڈیو معلوم ہوتی
ہے، مگر حقیقت میں یہ ہمارے لیے ایک گہرا پیغام رکھتی ہے، ایک جانور بھی
قدرت کے ماحول کو بچانے کے لیے تکلیف محسوس کرتا ہے، تو ہم انسان کیوں نہیں؟
اس ویڈیو میں دکھایا گیا کتا، جو ممکنہ طور پر جنگل میں رہتا ہے، اپنے
اردگرد پھیلتی ہوئی آگ سے پریشان دکھائی دیتا ہے۔ اس کی حرکات، اس کی
بےچینی اور بار بار زمین کو کھود کر آگ بجھانے کی سعی، یہ سب ایک فطری
ردعمل ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہم انسانوں نے بھی کبھی اتنی فکر کا
مظاہرہ کیا؟
قدرتی ماحول کی تباہی اور ہماری غفلت
پاکستان جیسے ملک میں جہاں درختوں کی تعداد پہلے ہی کم ہے، وہاں جنگلات میں
لگنے والی آگ نہ صرف جنگلی حیات کے لیے مہلک ہوتی ہے بلکہ پورے ماحولیاتی
نظام کو متاثر کرتی ہے۔ ہر سال سوات، دیر، چترال، مری، اور بلوچستان جیسے
علاقوں میں جنگلات میں لگی آگ درجنوں ایکڑ اراضی کو تباہ کر دیتی ہے، مگر
اس پر سنجیدگی سے قابو پانے کے اقدامات ابھی بھی ناکافی ہیں اور افسوس کی
بات یہ ہے کہ کوئی اس حوالے سے فکرمند بھی دکھائی نہیں دے رہا ہے ۔
اس وڈیو میں نظر آنے والے جانور کا پیغام یہ ہے کہ وہ ہم سے زیادہ احساس
رکھنے والا ہے۔
اس ویڈیو کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ ایک جانور، جو انسانوں کی طرح شعور کا
دعویدار نہیں، وہ بھی ماحول کی بربادی پر بےچین و بے سکون ہے۔ وہ آگ کی طرف
لپکتا ہے، زمین کو کھودتا ہے، اور کوشش کرتا ہے کہ وہ کسی طرح اس تباہی کو
روکے۔ اس کے برعکس ہم انسان اکثر تماشائی بنے کھڑے رہتے ہیں یا پھر خود ہی
آگ لگا کر قدرت سے کھیلنے لگتے ہیں۔
اب اس وڈیو کی تناظر میں حاصل مطالعہ بات یہ ہے کہ 🧯 ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
1. عوامی آگاہی کے طور پر میڈیا اور تعلیمی اداروں کو ماحول دوست رویوں کی
ترغیب دینی چاہیے۔
2. رضاکارانہ مہمات شروع کرکے مقامی سطح پر ماحول بچاؤ مہمات کا آغاز کیا
جائے، خاص طور پر نوجوانوں کو شامل کر کے۔
3. سزا اور قانون سازی کیلئے جنگلات میں آگ لگانے والے افراد کے خلاف سخت
قانونی کارروائی کی جائے۔
4. ریسکیو نظام کی بہتری بھی ضروری ہے جس کیلئے محکمہ جنگلات، فائر بریگیڈ
اور مقامی کمیونٹی کے درمیان فوری رابطے کا مؤثر نظام قائم کیا جائے۔
یہ ویڈیو ایک کتے کی نہیں، بلکہ قدرت کی زبان میں دی گئی ایک وارننگ ہے۔
اگر ہم نے ابھی بھی اپنی روش نہ بدلی تو ایک دن ایسا آئے گا جب یہ زمین، یہ
جنگل، یہ جانور سب کچھ صرف ویڈیوز اور کتابوں میں ملیں گے۔ اور تب ہم صرف
افسوس کر سکیں گے کہ ایک وقت میں ہمیں ایک کتے نے بھی خبردار کیا تھا، مگر
ہم نے سنا نہیں۔
|