21 ویں صدی میں والدین کا احترام
(Dr Muhammad Saleem Afaqi, Peshawar)
تحریر ڈاکٹر محمد سلیم آ فاقی 21 ویں صدی میں والدین کا احترام
اکیسویں صدی میں جہاں نئی ٹیکنالوجی نے حیرت انگیز ترقی کی وہاں اخلاقی قدریں بھی بری طرح پامال ہو گئیں اور خاص کر والدین کی بے ادبی عام ہو گئی ، جس کی بڑی وجوہات میں ٹیکنالوجی کا منفی استعمال، مغربی کلچر کا اثر، اور اخلاقی تربیت کی کمی شامل ہیں
اسلام میں والدین کی عزت پر بہت زور دیا گیا ہے، یہاں تک کہ والدین کو *’’اُف‘‘ تک* کہنا بھی منع ہے اور حسنِ سلوک کا حکم دیا گیا ہے۔ آج کل اکثر نوجوان والدین کی باتوں کو نظرانداز کرتے ہیں یا بدتمیزی سے پیش آتے ہیں، جو دن بہ دن معاشرتی بگاڑ کا سبب بن رہا ہے۔ اسی لئے قرآن میں والدین کی اہمیت پر بار بار زور دیا گیا ہے، جیسے
وَقَضَىٰ رَبُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا (سورہ بنی اسرائیل: 23) ترجمہ: اور تمہارے رب نے فیصلہ کر دیا کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو۔
اسی طرح احادیث میں بھی والدین کے مقام کو بہت بلند قرار دیا گیا ہے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: *ماں کے قدموں تلے جنت ہے (رواہ ابن عدی) اور فرمایا: والد جنت کا بہترین دروازہ ہے (رواہ ترمذی)۔
یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ والدین اللہ کی طرف سے ایک عظیم نعمت ہیں۔ ان کی موجودگی میں ہمارا رویہ نہایت محبت، احترام اور توجہ والا ہونا چاہیے۔ والدین کے ساتھ وقت گزارتے ہوئے موبائل فون دور رکھیں، ان کی باتوں کو محبت و توجہ سے سنیں، ان کی رائے کو اہمیت دیں اور ہمیشہ ادب و احترام سے پیش آئیں۔ ان کے ساتھ خوشی کی باتیں شیئر کریں، بری خبر سے گریز کریں، اور ان کے دوستوں کے بارے میں اچھا سوچیں۔ والدین کی باتوں کو بار بار بھی سنیں تو ایسے سنیں جیسے پہلی بار سن رہے ہوں، اور ماضی کی تلخ یادوں کو دہرانے سے بچیں۔
ان کے سامنے ہمیشہ ادب سے بیٹھیں، اختلاف نہ کریں، ان کی گفتگو نہ کاٹیں، اور ان کی عمر اور تجربے کا احترام کریں۔ ان کے سامنے اپنی آواز نیچی رکھیں، ان سے پہلے کھانا نہ شروع کریں، اور ان کے سامنے خود کو نمایاں نہ کریں۔ اگر وہ خود کو کمزور محسوس کریں تو انہیں بتائیں کہ وہ آپ کے لیے قیمتی اور محترم ہیں۔ والدین کے ساتھ ہمیشہ اخلاق سے پیش آئیں، انہیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں، اور ان کی غلطیوں پر ہنسنے سے گریز کریں۔ والدین کو محبت بھرے ناموں سے پکاریں اور ہر چیز میں انہیں ترجیح دیں۔ والدین کی صحت اور خوشی کا خیال رکھنا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ ان کے لیے وقتاً فوقتاً طبی معائنہ کروائیں، ان کی پسندیدہ چیزیں لائیں اور ان کے آرام کا خاص خیال رکھیں۔ اگر والدین بیمار ہوں تو ان کی خدمت میں کوئی کمی نہ آنے دیں اور ان کے آرام کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔
ان کے ساتھ پرانی یادیں تازہ کریں، ان کے بچپن یا جوانی کے قصے سنیں اور انہیں محسوس کروائیں کہ وہ آپ کی زندگی کا اہم حصہ ہیں۔ والدین کے ساتھ مل کر عبادت کریں، ان کے لیے دعا کریں اور چھوٹے چھوٹے کاموں میں ان کی مدد کریں تاکہ وہ خود کو اکیلا نہ محسوس کریں۔ 21 ویں صدی کے اس دور جدید میں اپنی اولاد کو قرآن و احادیث کا مطالعہ ضرور کروائیں ۔ اخلاقیات کی تعلیم دیں ۔ بچوں کو لائبریری سے تعمیر سیرت کے حوالے سے کتابیں لا کر دیں تاکہ بچوں میں اخلاقی اقدار پنپ سکیں والدین اس دنیا کا سب سے قیمتی خزانہ ہیں۔ ان کی قدر کریں جب تک وہ ہمارے پاس ہیں۔ اللہ ہمیں والدین کی خدمت اور عزت کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔ |
|