"کلاؤڈ برسٹ" بادل پھٹنا کیا ہوتا ہے

بادل پھٹنا ایک قدرتی آفت ہے جو نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ انسانی زندگی کے لیے بہت بڑا خطرہ بھی بن چکا ہے۔
فضل خالق خان (مینگورہ سوات)
قدرتی آفات میں کئی ایسی تباہ کاریاں ہیں جو پلک جھپکتے میں بستیاں اُجاڑ دیتی ہیں۔ ان ہی میں ایک خطرناک اور کم سمجھی جانے والی آفت کلاؤڈ برسٹ یعنی بادل پھٹنے کا واقعہ بھی شامل ہے۔ یہ ایک ایسا مظہر ہے جو آسمان سے زمین پر اچانک، شدید اور مختصر وقت میں اتنی زیادہ بارش برساتا ہے کہ زمین اُس پانی کو سنبھال نہیں پاتی۔ نتیجتاً اچانک سیلاب، ندی نالوں میں طغیانی، زمین کھسکنے، فصلوں کی تباہی اور انسانی جانوں کے ضیاع جیسے سانحات جنم لیتے ہیں۔
کلاؤڈ برسٹ دراصل ایک قدرتی مظہر ہے جو خاص موسمی حالات میں پیدا ہوتا ہے، جب گرم، مرطوب ہوائیں اچانک کسی پہاڑی علاقے یا ٹھنڈی ہواؤں سے ٹکراتی ہیں، یہ ٹکراؤ بادلوں میں غیر معمولی دباؤ پیدا کرتا ہے، اس دباؤ سے بادل ایک مخصوص مقام پر یکدم برس پڑتے ہیں، جیسے بادل "پھٹ" گئے ہوں
بارش کا یہ حجم عام طور پر 100 ملی میٹر فی گھنٹہ یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے، یہ واقعہ اکثر پہاڑی علاقوں میں رونما ہوتا ہے، جہاں زمین پہلے سے نمی سے بھر چکی ہوتی ہے اور پانی کی نکاسی کا نظام محدود ہوتا ہے۔
پاکستان کے شمالی علاقوں، خصوصاً سوات، گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال میں حالیہ برسوں میں بادل پھٹنے کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ 2022 میں سوات کے علاقے مدین اور بحرین میں بادل پھٹنے کے بعد آنے والے اچانک سیلاب نے کئی گھروں کو بہا دیا اور درجنوں افراد لقمہ اجل بنے۔ 2025 میں بھی دریائے سوات کے کنارے پر کئی سیاح ایسے ہی واقعات کی نذر ہو چکے ہیں۔
اگرچہ کلاؤڈ برسٹ اچانک ہوتا ہے، مگر کچھ علامات اور موسمی حالات سے اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جیسے آسمان پر سیاہ، دبیز اور جمی ہوئی بادلوں کی موجودگی یا ہوا میں شدید نمی اور درجہ حرارت کا یکدم بڑھ جانا، ایک ہی مقام پر بادلوں کا ٹھہر جانا، طوفانی ہوا کا اچانک آنا اور کم وقت میں موسلادھار بارش کا برسنا چند علامات ہیں ۔
کلاؤڈ برسٹ جیسی آفات سے بچاؤ ممکن نہیں، مگر احتیاطی تدابیر اپنانے سے نقصانات کو کم ضرور کیا جا سکتا ہے، ایسی صورتحال میں پہاڑی یا ندی نالوں کے قریب کی رہائش سے گریز کیا جائے، خاص طور پر بارشوں کے موسم میں، ندیوں کے کنارے یا پہاڑوں کے دامن میں کیمپنگ یا رہائش نہ کریں۔
موسم کی پیش گوئی پر نظر رکھیں
محکمہ موسمیات کی وارننگز اور الرٹس کو سنجیدگی سے لیں۔ سوشل میڈیا، ایف ایم ریڈیو اور ایپلی کیشنز سے تازہ صورتحال سے باخبر رہیں۔ ہائی الرٹ علاقوں میں سفر سے پرہیز کریں
اگر کسی مقام پر کلاؤڈ برسٹ یا شدید بارش کی پیشگوئی ہو تو وہاں کا سفر ملتوی کریں۔
ہنگامی کٹ تیار رکھیں، ہر گھر میں ایک ہنگامی بیگ ہونا چاہیے جس میں ضروری ادویات، ٹارچ، پانی، خشک خوراک، موبائل پاور بینک اور شناختی دستاویزات ہوں۔
حفاظتی تربیت حاصل کریں
مقامی حکومتوں اور NGOs کی طرف سے دی جانے والی تربیتوں میں حصہ لیں تاکہ ہنگامی حالات میں خود کو اور دوسروں کو بچایا جا سکے۔
بادل پھٹنا ایک قدرتی آفت ہے جو نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ انسانی زندگی کے لیے خطرہ بھی بن چکا ہے۔ ہمیں بحیثیت قوم اور انفرادی طور پر قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے نہ صرف خود کو تیار کرنا ہوگا بلکہ آگاہی، احتیاط، اور فوری ردعمل کے کلچر کو فروغ بھی دینا ہوگا۔

 

Fazal khaliq khan
About the Author: Fazal khaliq khan Read More Articles by Fazal khaliq khan: 143 Articles with 85477 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.