رسول اللہ ﷺ کی پیدائش کے وقت کے معجزات

رسول اللہ ﷺ کی پیدائش کے وقت کے معجزات کا بیان
رسول اللہ کی پیدائش کے وقت کے معجزات
تحریر:ابوحمزہ محمد عمران مدنی
رابطہ نمبر 03170263320:
گارڈن ویسٹ ،کراچی
رسول اللہ ﷺ کی پیدائش کے وقت بہت سے غیر معمولی واقعات پیش آئے جنہیں اہلِ سیرت علماء اور محدثین نے بیان کیا ہے۔ ان واقعات کو بیان کرنے کا مقصد آپ ﷺ کی عظمت و برکت کو ظاہر کرنا اور یہ بتلانا تھا کہ ایک عظیم نبی دنیا میں تشریف لا رہے ہیں۔ ہم ان میں چند مشہور واقعات کویہاں بیان کرتے ہیں:
ایوانِ کسریٰ میں زلزلہ
آپ ﷺ کی ولادت کی رات فارس کے بادشاہ نوشیرواں کے محل (ایوانِ کسریٰ) میں شدید زلزلہ آیا، اور اس کے چودہ کنگرے گر گئے۔ یہ اس بات کی علامت تھی کہ فارس کی سلطنت رفتہ رفتہ زوال پذیر ہو گی، اور عرب سے نئی روشنی طلوع ہوگی۔ (دلائل النبوة للبیہقی ،ج :1، ص: 126)
آتشکدہ فارس کا بجھ جانا
ایران میں ایک آتشکدہ ایک ہزار سال سے مسلسل جل رہا تھا، لیکن آپ ﷺ کی ولادت کی رات اچانک بجھ گیا۔ یہ بت پرستی اور باطل مذہب کے زوال کی علامت تھی۔(الطبقات الکبری،ج: 1، ص: 103)
بحیرہ ساوہ کا خشک ہو جانا
بحیرہ ساوہ نامی جھیل صدیوں سے بھری رہتی تھی، لیکن اس رات اچانک خشک ہوگئی۔ یہ اس بات کی نشانی تھی کہ باطل قوتیں ختم ہوں گی اور حق ظاہر ہوگا۔ (البدایہ والنہایہ،ج: 2، ص: 265)
آسمان کے ستاروں کا ٹوٹنا اور شیاطین کا رُک جانا
جن و شیاطین آسمان سے خبریں چرا لیا کرتے تھے، مگر آپ ﷺ کی ولادت کے بعد ان پر سخت نگرانی کر دی گئی اور وہ آگ کے شعلوں سے بھگائے جانے لگے۔ (صحیح بخاری میں بھی ذکر ہے کہ نبوت سے پہلے آسمان کی خبریں سننے پر سخت پہرہ لگا دیا گیا۔) صحیح بخاری، کتاب بدء الخلق، باب ذکر الشیاطین ،حدیث: 4701)
حضرت آمنہؓ کے خواب اور روشنی
رسول اللہ ﷺ کی والدہ حضرت آمنہ نے آپﷺ کی ولادت کے وقت ایک عظیم نور دیکھا جس کی روشنی میں آپ نے شام کے محلّات کو دیکھ لیا ۔(المستدرک للحاکم ،ج: 2، ص 441)
اصحابِ فیل کا واقعہ
اگرچہ اصحابِ فیل کی ہلاکت کا واقعہ آپ ﷺ کی پیدائش سے تقریباً 50 دن پہلے کا ہے، لیکن دراصل یہ واقعہ بھی آپﷺ کی آمد کی تیاری اور آپ ﷺ کی حفاظت کا اہتمام تھا۔ اللہ نے ابرہہ کے عظیم لشکر کو ہلاک کیا تاکہ خانہ کعبہ محفوظ رہے۔( صحیح بخاری، کتاب التفسیر ،حدیث 4882)
یہود و نصاریٰ کے علماء کی علامات دیکھنا
اہلِ کتاب کے بعض علماء نے اس رات عجیب و غریب نشانیاں دیکھ کر کہا کہ آخری نبی کی آمد کا وقت آگیا ہے۔ چنانچہ بعد میں کئی یہودی و نصرانی علماء اسلام لے آئے۔ (السیرۃ النبویۃ لابن ہشام ،ج: 1، ص: 167)
یہ سب واقعات اس بات کی علامت تھے کہ دنیا میں ایک عظیم انقلاب برپا ہونے والا ہے اور اللہ تعالیٰ اپنے محبوب ﷺ کو دنیا کی رہنمائی کے لیے بھیج رہا ہے۔

 

abu hamza muhammad imran madani attari
About the Author: abu hamza muhammad imran madani attari Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.