چین کی سلور پاور

چین کی سلور پاور
تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

چین نے اپنے چودہویں پنج سالہ منصوبہ (2021-2025) کے دوران بزرگوں کی دیکھ بھال کا ایک جامع نظام قائم کیا ہے اور اپنی بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی کے لیے امداد کے پیمانے کو وسعت دی ہے، تاکہ جامع خدمات، سماجی شمولیت اور بزرگ دوست رہن سہن کو یقینی بنایا جا سکے۔

تاحال ملک بھر میں 86 ہزار بزرگ کینٹینیں قائم کی جا چکی ہیں جو بزرگ شہریوں کے لیے یومیہ کھانے کا انتظام کرتی ہیں، جبکہ گھر اور کمیونٹی پر مبنی دیکھ بھال کی خدمات میں بھی تیزی سے اضافہ کیا گیا ہے۔

معتدل یا شدید معذوری میں مبتلا بزرگ شہریوں کے لیے سبسڈی لاکھوں گھرانوں تک پہنچائی گئی ہے، جس سے ضرورت مند افراد کو اہدافی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔اسی دوران، لاکھوں بزرگ رضاکار کمیونٹی کی ترقی اور دیہی احیا میں سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں، جو چینی جدیدیت کے سفر میں "سلور پاور" کا اضافہ کر رہے ہیں۔

گزشتہ پانچ سالوں کے دوران، چین نے شہری اور دیہی علاقوں دونوں کو کور کرنے والے بزرگوں کی دیکھ بھال کے " سہ جہتی نیٹ ورک" کی ترقی کو تیز کیا ہے، جس سے اربوں یوان کی سلور اکانومی کو فروغ ملا ہے۔

چین کے متعلقہ ادارے بزرگوں کی دیکھ بھال کی خدمات اور متعلقہ صنعتوں دونوں کو آگے بڑھانے پر کاربند ہیں۔ ایک جانب ، جامع بزرگ دیکھ بھال کو وسعت دی جا رہی ہے تاکہ ہر کسی کو بنیادی خدمات تک رسائی حاصل ہو سکے۔ دوسری جانب، بزرگ شہریوں کی لباس، خوراک، رہائش، نقل و حمل، صحت اور تفریح کی ضروریات کو پورا کرنے والے نئے کاروباری ماڈلز، مصنوعات اور منظرنامے تخلیق کر کے سلور اکانومی کو زوروشور سے ترقی دی جا رہی ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ، بزرگ شہریوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے اور ان کی بہبود کو بہتر بنانے میں نئی معاشی ترقی کے محرکات بھی پیدا کیے جا رہے ہیں۔

چودہویں پنج سالہ منصوبہ کے دوران، چین نے قومی بنیادی بزرگ دیکھ بھال خدمات کی فہرست جاری کی، جو عالمگیر سروس تک رسائی کے لیے ادارہ جاتی ضمانت فراہم کرتی ہے۔

بنیادی پنشن انشورنس سے 1.07 ارب سے زیادہ افراد مستفید ہو رہے ہیں اور خصوصی مشکلات کا سامنا کرنے والے بزرگ شہریوں کے 2.24 لاکھ گھرانوں کو بزرگ دوست بنانے کے لیے ان کی تزئین و آرائش کی گئی ہے۔

علاوہ ازیں، 2021تا2025 کی مدت کے دوران پہلی بار قومی سطح پر معذور بزرگ شہریوں کے لیے کھپت سبسڈی تقسیم کی گئی ہے۔

مزید برآں، ملک کے بزرگ دیکھ بھال کے نظام میں مزید بہتری آئی ہے، جہاں اب ملک بھر میں 406,000 سے زیادہ دیکھ بھال کے ادارے موجود ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان اداروں میں 64.6 فیصد بستر نرسنگ بستر ہیں، جو منصوبے میں مقرر کردہ 55 فیصد ہدف سے پہلے ہی زیادہ ہیں۔

گھر، کمیونٹی اور ادارہ جاتی دیکھ بھال کے انضمام نے زیادہ سے زیادہ بزرگ شہریوں کو اپنی کمیونٹی کے اندر ہی کھانے کی ترسیل، غسل اور طبی امداد کی خدمات سے آسانی سے مستفید ہونے کے قابل بنایا ہے۔

چینی حکام نے کمیونٹی کی سطح پر بزرگ خدمات کو نمایاں طور پر بہتر کیا ہے۔گزشتہ پانچ سالوں کے دوران، چین نے بزرگ شہریوں کی سماجی شمولیت کے لیے مدد کو بھی وسعت دی ہے، جہاں ثقافتی اور کھیلوں کی سہولیات اور سیاحتی مقامات زیادہ بزرگ دوست بن گئے ہیں اور بزرگ شہریوں کے لیے مفت یا رعایتی رسائی پیش کرتے ہیں۔

یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اس وقت 68 ہزار سے زیادہ بزرگ تعلیمی مراکز آسان سیکھنے کے مواقع فراہم کر رہے ہیں، جبکہ قومی معلوماتی پلیٹ فارم بزرگ شہریوں کو معاشرے میں اپنا حصہ ڈالتے رہنے کی ترغیب دیتا ہے۔

حقائق کے تناظر میں حالیہ برسوں کے دوران چین کی "سلور اکانومی" نے عمر بڑھنے کے روایتی تصورات کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ آج ، چین میں سلور اکانومی کا یہ معاشی انقلاب صرف ریٹائرمنٹ ہومز یا سیڑھیوں کے لیے لفٹس تک محدود نہیں، بلکہ ایک ثقافتی تبدیلی کی علامت ہے، جہاں بزرگ نئی معاشی مارکیٹس تخلیق کر رہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ چینی حکام کی جانب سے اس بات پر زور دیا گیا کہ بزرگوں کی ضروریات اب بنیادی سہولیات سے آگے بڑھ کر ذاتی ترقی اور معیارِ زندگی کے تقاضوں تک پہنچ گئی ہیں۔

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1676 Articles with 964252 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More