لیڈر یا باس

تحریر ڈاکٹر محمد سلیم آفاقی

لیڈر یا باس

دنیا میں کامیابی کے سفر پر دو طرح کے لوگ ملتے ہیں — کچھ وہ جو راستہ دکھاتے ہیں، اور کچھ وہ جو راستہ بند کرتے ہیں۔پہلی قسم کے لوگ لیڈر کہلاتے ہیں، دوسری قسم کے لوگ باس۔بظاہر دونوں ایک ہی کام کرتے ہیں: ہدایت دینا، نظم و ضبط قائم رکھنا، اور ٹیم سے نتیجہ حاصل کرنا۔لیکن ان دونوں کے اندازِ قیادت میں زمین و آسمان کا فرق ہوتا ہے۔

ایک اچھا لیڈر وہ ہوتا ہے جو اپنی ٹیم کے ساتھ چلتا ہے،جبکہ باس وہ ہوتا ہے جو صرف حکم دیتا ہے۔لیڈر کہتا ہے:“چلو، ہم ساتھ چلتے ہیں۔”باس کہتا ہے:“جاؤ، یہ کام کر کے آؤ۔”لیڈر رہنمائی کرتا ہے،
باس نگرانی کرتا ہے۔

لیڈر کی بات میں محبت اور اعتماد جھلکتا ہے۔وہ ٹیم کے ہر فرد کو اہم سمجھتا ہے۔لیکن باس صرف کام دیکھتا ہے، انسان نہیں۔لیڈر دل جیتتا ہے، باس خوف پیدا کرتا ہے۔لیڈر کے چہرے پر مسکراہٹ ہوتی ہے،جبکہ باس کے ماتھے پر شکن۔

اچھا لیڈر حوصلہ دیتا ہے۔وہ اپنی ٹیم کو حوصلہ افزائی کے ذریعے آگے بڑھاتا ہے۔جب ٹیم غلطی کرے تو لیڈر ساتھ کھڑا ہوتا ہے،سکھاتا ہے، سمجھاتا ہے، اور دوبارہ موقع دیتا ہے۔اس کے برعکس، باس ڈراتا ہے، الزام دیتا ہے،اور لوگوں کو احساسِ کمتری میں مبتلا کرتا ہے۔لیڈر کے نزدیک کامیابی ایک مشترکہ سفر ہے۔وہ کہتا ہے“ہم کامیاب ہوں گے۔”جبکہ باس کہتا ہے“تم ناکام نہ ہونا۔”

لیڈر اپنی ٹیم کے پیچھے نہیں، بلکہ ساتھ چلتا ہے۔باس اپنی کرسی پر بیٹھ کر حکم دیتا ہے۔لیڈر کی رہنمائی میں ٹیم بہتر ہوتی ہے،باس کی موجودگی میں ٹیم خوف زدہ۔ایک اچھا لیڈر سنتا ہے۔وہ دوسروں کی رائے کو اہمیت دیتا ہے۔اسے معلوم ہوتا ہے کہ کامیابی صرف ایک دماغ سے نہیں آتی،بلکہ کئی ذہنوں کے اشتراک سے بنتی ہے۔جبکہ باس ہمیشہ بولتا ہے،اور صرف اپنی رائے کو درست سمجھتا ہے۔

لیڈر اپنی ٹیم کو اعتماد دیتا ہے۔
وہ ہر کامیابی کا کریڈٹ ٹیم کو دیتا ہے۔لیکن باس خود کریڈٹ لینے میں جلدی کرتا ہے۔لیڈر اپنی ٹیم کو کامیاب بناتا ہے،جبکہ باس صرف خود کو کامیاب دیکھنا چاہتا ہے۔لیڈر کے نزدیک انسان مقصد ہوتے ہیں،اور کام ان کے ذریعے انجام پاتا ہے۔باس کے نزدیک انسان صرف ایک ذریعہ ہیں،جو اس کے مقاصد کو پورا کرتے ہیں۔

لیڈر کے ساتھ کام کرنے سے دل خوش ہوتا ہے،جبکہ باس کے ساتھ دل بوجھل ہو جاتا ہے۔لیڈر کام میں روح ڈالتا ہے۔اس کا مقصد صرف نتیجہ نہیں بلکہ بہتری ہوتا ہے۔
باس صرف ٹارگٹ مکمل کرنا چاہتا ہے۔لیڈر چاہتا ہے کہ سب آگے بڑھیں،جبکہ باس چاہتا ہے کہ سب اس سے پیچھے رہیں۔

لیڈر خدمت سمجھ کر قیادت کرتا ہے۔باس اختیار سمجھ کر۔لیڈر عزت دیتا ہے،باس ڈر پیدا کرتا ہے۔لیڈر کے بعد لوگ دعا دیتے ہیں،باس کے بعد لوگ سکون لیتے ہیں۔
ایک اچھا لیڈر مثال بن جاتا ہے۔
اس کا کردار دوسروں کے لیے مشعلِ راہ ہوتا ہے۔وہ اپنی ٹیم کے ساتھ وہی برتاؤ کرتا ہیجو وہ اپنے لیے چاہتا ہے۔
وہ انصاف کرتا ہے، نرمی برتتا ہے،
اور سب کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔
دوسری طرف، باس کے لیے لوگ صرف ایک سیڑھی ہوتے ہیں۔وہ ان پر چڑھ کر اوپر جانا چاہتا ہے۔لیڈر کی کامیابی ٹیم کی کامیابی ہوتی ہے،باس کی کامیابی صرف ذاتی۔

دنیا کو آج ایسے لیڈرز کی ضرورت ہیجو انسانوں کو مشین نہیں سمجھتے۔جو لوگوں میں امید، یقین، اور جذبہ جگاتے ہیں۔جو صرف حکم نہیں دیتے بلکہ خود عمل کرتے ہیں۔جو رہنمائی کے ساتھ محبت بھی دیتے ہیں۔

ایک لیڈر روشنی ہے —
جو خود بھی چمکتا ہے اور دوسروں کو بھی چمکاتا ہے۔جبکہ ایک باس صرف چراغ کے سامنے کھڑا سایہ ہے،جو روشنی کو روک لیتا ہے۔لہٰذا، اگر آپ قیادت کے منصب پر ہیں،تو یاد رکھیں:لوگ حکم سے نہیں، جذبے سے چلتے ہیں۔اقتدار وقتی ہوتا ہے،مگر کردار ہمیشہ زندہ رہتا ہے۔

ایک اچھا لیڈر وہی ہے
جو اپنے لوگوں کے دلوں میں زندہ رہے،اور انہیں منزل تک پہنچا دے،
نہ کہ خود تخت تک۔

 

Dr-Muhammad Saleem Afaqi
About the Author: Dr-Muhammad Saleem Afaqi Read More Articles by Dr-Muhammad Saleem Afaqi: 51 Articles with 58900 views
Dr. Muhammad Saleem Afaqi is a prominent columnist and scholar from Nasar Pur, GT Road, Peshawar. He earned his Ph.D. in Education from Sarhad Unive
.. View More