خوابوں کے شہروں میں دہلی کا بھی شمار

آبادی کی دوڑ میں دنیا کے تمام شہروں کو پیچھے چھوڑنے کے باوجود دہلی کوانسانی وسائل مشیر کمپنی مرسر نے دنیا کے 221 خوابوں کے شہر یا’ڈریم سٹی‘یاDream City میں دہلی و بھی شامل کیا ہے جبکہ ہندوستان کے 4دیگر شہربھی اس فہرست میں شمارکئے گئے ہیں۔ ان شہروں کا انتخاب بہتر بنیادی ڈھانچے ، محفوظ ٹریفک ، صحت کی سہولیات ، عالی شان عمارتوں ، عوامی پارک اور سائیکل کے زیادہ استعمال کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔مذکورہ فہرست میں بنگلور کو ہندوستان کا سب سے بہترین اور اس کے بعد دہلی کو مقام بخشا گیا ہے جبکہ پہلے نمبر پر آسٹریا کا دارالحکومت وینا ہے لیکن وہاں کی آبادی محض 17 لاکھ ہے جبکہ دہلی کی آبادی چھ کروڑ 41 لاکھ سے زائد ہے۔ سروے میں آبادی کے حساب سے جرائم اور قانون نظام اور نقل و حمل پر روزانہ کے اخراجات کو بھی بنیاد بنایا گیا ہے۔ وینا میں نقل و حمل پر روزانہ کا خرچ ایک یورو ہے جبکہ وہاں جرائم نہیں ہیں۔ مرسر کے سینئر محقق سیلے گن پاراکےٹل نے اقتصادی بحران کے پیش نظر مستقبل میں یوروپی شہروں کی رینکنگ گرنے کی وارننگ بھی دی ہے ۔ واضح رہے اس سے قبل ٹائم میگزین نے مستقبل کے سب سے زیادہ آبادی والے جن 10 شہروں کی فہرست جاری کی ہے ان میں دہلی سمیت ہندوستان کے 3 بڑے شہروں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس فہرست میں اقتصادی دارالحکومت ممبئی چوتھے اور کولکاتا ساتویں نمبر پر ہے۔ زدکورہ رسالہ نے دنیا کی آبادی سات ارب تک پہنچنے کے ٹھیک پہلے جاری اس فہرست میں 10 ایسے بڑے شہروں کو شمار کیا ہے جن کی آبادی مستقبل میں بہت تیزی سے بڑھے گی۔اس لسٹ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کا کوئی بھی شہر اس میں شامل نہیں ہے جبکہ ہندوستان کے تین اور پاکستان کے دو شہر اور سب سے زیادہ آبادی والے ملک چین کا واحد شہر اس میں شامل ہیں۔

آبادی کے لحاظ سے سب سے تیزی سے بڑھتے مستقبل کے 10 شہروں کی اس فہرست میں دہلی پہلے ، بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ دوسرے اور کانگو کے شہر شاسا تیسرے نمبر پر ہے۔ ٹائیم نے ممبئی کو چوتھے ، پاکستان کی اقتصادی دارالحکومت کراچی کو پانچویں ، نائجیریا کا لاگوس چھٹے ، کولکتہ کو ساتویں ، چین کے شہر شنگھائی کو آٹھویں ،فلیپاٹن کے دارالحکومت منیلا کو نوویں اور پاکستان کے لاہور کو 10 ویں نمبر پر رکھا ہے۔دہلی کے بارے میں ٹائم نے لکھا کہ 2025 تک دہلی کی متوقع آبادی چھ کروڑ 41 لاکھ ہو جائے گی۔ گزشتہ دو دہائیوں میں ہندوستان کے دارالحکومت کی آبادی تقریبا دگنی ہو گئی ہے اور اس تیزی کے جاری رہنے کے پورے اشارہ ہیں جبکہ دولت مشترکہ کھیلوں کے دوران جھگی جھونپڑیوں کاصفایا کرکے سمجھا جارہا تھا کہ آبادی کم ہوگئی ہے۔ملک میں زیادہ پیدائش کی شرح اور گھریلو اور بین الاقوامی سطح پر دہلی میں موجود کاروباری مواقع کامیسر ہونا کچھ ایسے اہم وجوہ ہیں جن سے اس شہر کی آبادی بڑھے گی۔ اگلے کئی دہائیوں میں ملکی غیر ملکی کے مہاجروں کا سیلاب دہلی میں آتا رہے گا۔ ٹائم کے تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ سال 2025 تک دلی کے جی ڈی پی میں 10 گنا کا اضافہ ہوگا۔ اس علاقے سے عالمی معیشت میں 289 ارب ڈالر کے تعاون کی امید ہے اور اس معاملے میں یہ ممبئی کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ میگزین نے دعویٰ کیا کہ پیداوار دہلی کا مسئلہ ہے اور آلودگی اس شہر کی سب سے مستقل چیلنج بنتا جا رہا ہے۔ گرم اور نمی کے موسم اور بے ترتیب ٹریفک اختیارات کی وجہ سے دارالحکومت کے علاقے میں دھواں اور آلودگی کی ایک دھدھ سی چھائی رہتی ہے۔ گندہ پانی بغیر صاف کئے جمنا ندی میں گرتا رہتا ہے لیکن حالیہ سروے نے اس’ عیب‘ کو پس پشت ڈال کر اسے خوابوں کے شہروں میں شامل کروادیا ہے۔
S A Sagar
About the Author: S A Sagar Read More Articles by S A Sagar: 147 Articles with 126117 views Reading and Writing;
Relie on facts and researches deep in to what I am writing about.
Columnist, Free Launce Journalist
http://sagarurdutahzeeb.bl
.. View More