ایک مرتبہ کفار کا ہجوم حملہ آور
ہوا تو سرور عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ “کون ہے جو
میرے اوپر اپنی جان قربان کرتا ہے ؟“ یہ سنتے ہی حضرت زیاد بن سکن رضی اللہ
تعالٰی عنہ پانچ انصاریوں کو ساتھ لے کر آگے بڑھے اور ہر ایک نے لڑتے ہوئے
اپنی جانیں فدا کر دیں حضرت زیاد بن سکن رضی اللہ تعالٰی عنہ زخموں سے
لاچار ہوکر زمین پر گر پڑے تھے۔ مگر کچھ کچھ جان باقی تھی حضور صلی اللہ
تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا کہ ان کی لاش کو میرے پاس اٹھا لاؤ جب
لوگوں نے ان کی لاش کو بارگاہ رسالت میں پیش کیا تو حضرت زیاد بن سکن رضی
اللہ تعالٰی عنہ نے کھسک کر محبوب خدا صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے
قدموں پر اپنا منہ رکھ دیا اور اسی حالت میں ان کی روح پرواز کر گئی اللہ
اکبر ! حضرت زیاد بن سکن رضی اللہ تعالٰی عنہ کی اس موت پر لاکھوں زندگیاں
قربان۔ سبحان اللہ
بچہ ناز رفتہ باشدز جہاں نیاز مندے
کہ بوقت جاں سپردن بسرش رسیدہ باشی |