عرصہ دراز سے سوچ رہا تھا کہ
اپنے خیالات کو تجربہ تحریر میں لا ﺅں مگر کوئی ایسا ذریعہ دکھا ئی نہیں دے
رہا جو میری اس خواہش کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکے پہلے جس اخبار سے منسلک
رہا اس سے ایسا ناطہ ٹوٹا کہ کئی بار لکھنے بیٹھا مگر امیدیں ٹوٹ جاتیں اور
تحریریں ادھوری رہ جاتیں۔کچھ ایسی وجوہات بھی تھیں جن کی وجہ سے کالم لکھنا
ترک کرنا پڑا جن میں سے ایک مصروفیت اور دوسری اہم وجہ کہ جس اخبار میں
لکھتا تھااس اخبار کو دیکھنے کے لیے کئی بارآنکھیں ترس جاتیں ،جس وجہ
بلاآخر لکھتے لکھتے، لکھنا ہی ترک کر دیاخیر اس اخبار کے سربراہ کے مالی
حالات ہی کچھ ایسے تھے اور اب بھی ہیں کہ بقول ان کے وہ خود ہر بار اپنی
اخبار کی اشاعت کو آخری شمارہ سمجھ کر شائع کرتے چلے جا رہے ہیں جس کے لیے
وہ خاطر خاہ داد کے مستحق ہیں ۔
چند دنوں سے سوچ رہا تھا کہ دوبارہ کالم لکھنے کا آغاذ کیا جائے مگر پھر
وہی دم توڑتی تحریریں دیکھنے کو ملتی کہ پھر ایسا نہ ہو کہ اپنے کالم بھی
نہ دیکھ پائیں تو کیا حاصل؟؟اپنے آفس میں بیٹھا اسی بارے میں سوچتا ہوا ایک
روزنامہ اخبار کا کالم پڑھ رہا تھا کہ جناب ملک نعیم صا حب کا فون آ
گیاعلیک سلیک کے بعد بات چیت کا سلسلہ آگے بڑھا تو جناب ملک نعیم جو کئی
سالوں سے مختلف اخبارات میں اپنا جادو جگا رہے ہیں ،نے یہ خوشخبری سنائی کہ
وہ حالیہ چند روز میں اپنا ایک رنگین ہفت روزہ اخبار شائع کروانے کا آغاز
کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں ایک اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے جس کے لیے
انھوں نے اس خاکسار بھی شرکت کی دعوت دی ہے،اس کے لیے میں ان کا ممنون و
مشکور ہوں کہ انھوں نے اپنی اس خوشی میں اس خاکسار کو بھی یاد کیا ۔اپنے
اخبار جس کا نام ہفت روزہ” عوامی لوگ “رکھا گیا ہے اس کی پہلی اشاعت پر وہ
قابل قدر مبارکباد کے مستحق ہیں۔
اجلاس میں شرکت کے دوران بہت سے پرانے ساتھیوں کے علاوہ نئے سا تھیوں سے
بھی ملاقات کا شرف حا صل ہوا اجلاس کا باقاعدہ آغاذ تلاوت قرآن مجید اور
نعت رسول مقبول سے ہوا، اجلاس میں ہفت روزہ ”عوامی لوگ“ کی تیاری سے لے کر
اشاعت و تقسیم تک کے تمام مراحل پر روشنی ڈالی گئی ،اس ہفت روزہ کی خاص
افادیت جو اڈیالہ روڈپر اپنی چکا چوند خوبیوں کو متعارف کروانے جا رہا وہ
یہ ہے کہ یہ ہفت روزہ رنگین ہو گا۔امید ہے کہ ملک نعیم صا حب جو اس گھٹن
شعبے میں عرصہ دراز سے اپنی ہردلعزیز خوبیوں سے اپنی خدمات سر انجام دے رہے
ہیں وہ اس ہفت روزہ کو بھی کامیابی کی سر بلندیوں سے سرفراز فر مائیں
گے۔انشاءاللہ
جس کے لیے ہم سب ملک نعیم صاحب کے ساتھ شانہ بشانہ پر عزم و پر امید ہیں
اور یہ امید کرتے ہیں کہ وہ بھی اپنے ساتھیوں کے ساتھ بھرپور تعاون فرمائیں
گے۔آخر میں میں خصوصی طور پر ملک نعیم صاحب کو اور ان کی پوری ٹیم کو اپنی
جانب سے اور اپنے دوست احباب و تمام ساتھیوں کی جانب سے دل کی اتھاہ
گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ |