تحریر مسز پیرآف اوگالی شریف
یہ حضرت عمار بن یا سر صحابی رضی اللہ تعالٰی عنہا کی والدہ ہیں اسلام لانے
کی وجہ سے مکہ کے کافروں نے ان کو بہت زیادہ ستایا ایک مر تبہ ابو جہل نے
نیزہ تان کران سے دھمکا کر کہا کہ تو کلمہ نہ پڑھ ورنہ میں تجھے یہ نیزہ
ماردوں گا حضرت بی بی سمیہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے سینہ تان کر زورزور سے
کلمہ پڑھنا شروع کیا ابو جہل نے غصہ میں بھر کران کی ناف کے نیچے اس زور سے
نیزہ ماراکہ وہ خون میں لت پت ہوکر گرپڑیں اور شہید ہوگئیں ۔
تبصرہ یہ ایک جاں باز مسلمان عورت کا پہلا خون تھا جس سے خدا کی زمین رنگین
ہوگی مگر اس خون کی گرمی نے ہزاروں مسلمان مردوں اور عورتوں میں جوش جہاد
کا ایسا جذبہ پیداکر دیا کہ بدرواحد اور حنین کا میدان کفار کا قبرستان بن
گیا اور مکہ وخیبر میں کفر وشرک کے جنگلات کٹ گئے اور ہر طرف اسلام کا باغ
پھلنے پھولنے لگا۔ |