سچے مسلمان سچے پاکستانی
(محمد کلیم اللہ , lahore)
بسم اللہ الرحمن الرحیم ٖ
صرف میری نہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم کی یہ صدا ہے کہ کاش وطن عزیز
پاکستان میں امن وآشتی کی بہاریں چلیں ، غربت ،افلاس ، قتل وغارت گری ،بے
روزگاری جیسے عفریت مرجائیں ۔ناخواندگی ،بدتہذیبی ،فحاشی وعریانی ،چوری
ڈکیتی ،سود ،رشوت ،دھوکہ دہی ،فریب کاری،فراڈ ،لوٹ کھسوٹ کا جنازہ نکل جائے
۔مظلوم ،نہتے ،بےگناہ معصوم شہری موت کے گھاٹ نہ اتریں ۔مہنگائی ،جعلی
اشیاء کی خرید وفروخت ، ناپ تول میں کمی ، چور بازاری کا وجود نامسعود پردہ
عدم میں چلا جائے ۔زنا ،مہنگے ترین نکاح ،آشنائوں سے مل کر فرار ہونا ،بد
چلنی اور غیرت کے نام پر قتل ،بلاوجہ قید وبند کی صعوبتیں ،وڈیرہ شاہی ،افسر
شاہی کا طوفان تھم جائے ۔
فرقہ واریت ،علاقائی ،قومی ،لسانی تعصبات ،مفاد پرستی ،گروہی فسادات کو جڑ
سے کاٹ دیا جائے ۔سیاسی بساط پر چمٹے ہوئے مہروں کو بدل کر ہمدرد ِ قوم ،محب
وطن ،باصلاحیت ،عوام دوست اور صالح حکمرانوں کو لایا جائے ۔یورپ کی آوارگی
،مغرب کی تاریک خیالی ،گوروں کی جنسی بے راہ روی کو اپنے معاشرے میں پھیلنے
سے روکا جائے ۔
ثقافت اور کلچر سے لے کر رنگ وروپ تک ،عادات واطوار سے لے کر وضع قطع تک ،عزت
وذلت کے خود تراشیدہ پیمانوں سے لے کر نظام ِ قانون زندگی تک ؛ غیر مسلم
اقوام خصوصاً اسلام دشمن بلکہ ملک دشمن طاغوتی اور استعماری قوتوں کی تقلید
کو یکسر چھوڑ دیا جائے ۔لیکن ۔ بسا آرزو کہ خاک شد ۔
ہم " خواہش پرست " قوم نہیں ہیں ۔ہمارے سینوں میں تو ۔۔۔۔مندرجہ بالا ۔۔۔جذبات
اٹھتے ہیں ۔لیکن ۔۔۔ کیا خیال ہے کہ ہم اپنی ان مذکورہ بالا خواہشات کی
تکمیل کرسکتے ہیں ۔؟ ہاں یا نہیں کا فیصلہ آپ نے کرنا ہے لیکن میرا نظریہ
یہ ہے کہ نہیں کرسکتے جب تک ہم خود کو نہ بدلیں ۔ اقبال مرحوم نے کہا تھا۔؏
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت بدلنے کا
ہم نے خود کو بدلنا ہے، معاشرے میں پھیلی ہر سو جہالت اور افراتفری کو
مٹانا ہے، پاکستان مضبوط کرنا ہے ،سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی کرنی ہے ،
وطن عزیز کو استحکام کی مالا پہنانی ہے ۔ایک مثالی قوم بن کر سامنے آنا ہے
۔
امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے البدایہ والنھایہ میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ
عنہ کا ایک فرمان نقل کیا ہے : انکم کنتم اذل الناس فاعزکم اللہ بالاسلام
فمھما تطلبو العزۃ بغیرہ یذلکم اللہ ۔اللہ تعالٰی نے ا سلام کے ذریعے تم کو
قعر ذلت سے نکالا اور عزت کے بلندی تک پہنچایا خبردار۔۔۔۔ اگر تم نے اسلام
کے علاوہ کسی اور جگہ عزت تلاش کرنے کی کوشش کی تو اللہ تعالی تم کو ذلیل
کردے گا ۔
ذرا منصفی کیجیے گا :
کیا ہم عزت کو غیروں کے کلچر میں نہیں تلاشتے پھر رہے ؟ کیا ہماری خوشیاں
اور غم ،رسوم ورواج ،تہذیب اطوار ،ہمارے تہوار وغیرہ غیرمسلم اقوام کی
نقالی نہیں ؟ کیا ہم اپنا ہیرو اوباشوں اور آوارہ قسم کے فلمی ستاروں کو
نہیں گردانتے؟ یاد رکھیں جب تک یہ سارا کچھ موجود ہے اور ہم آئے روز اس میں
اضافہ کرتے چلے جار ہے ہیں اور بڑی بے پرواہی سے ان لغویات میں منہمک ہورہے
ہیں تو یقین مانیے کہ ہم اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتے وقت کا پہیہ تیزی سے
گھوم رہا ہے موت بھی اپنا بے نیام خنجر ہماری پشت میں گھونپنے کا تلی بیٹھی
ہے ۔
اس لیے ہمیں اپنی حیثیت پہچاننی ہوگی ہمیں مل کر وطن عزیز کو در پیش چیلجز
کے سامنے سرخرو کرنا ہوگا اور آخرت میں خود کو خدا کے حضور سرخرو کرنا ہوگا
۔ہمیں تعلیم پر توجہ دینی ہوگی ،غیر ضروری سرگرمیوں کو خیر باد کہنا ہوگا
،اپنی معیشت اور تجارت کو مضبوط بنانا ہو گا۔ معاشرے میں اپنا مثبت کردار
ادا کرنا ہے ۔یقینا میں نے اور آپ نے مل کر سچے مسلمان اور سچے پاکستانی
ہونے کا اس قوم کو ثبوت دینا ہے ۔ کیا آپ تیار ہیں ؟ |
|