گھر میں آنے جانے کی سنتیں اور آداب

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیوں!
ہمیں ہر روز اپنے یاکسی عزیز یا دوست واحباب کے گھر میں جانے کی حاجت پڑتی رہتی ہے تو ہمیں یہ معلوم ہوناچاہے کہ گھر میں داخل ہونے کا سنت طریقہ کیا ہے؟کسی کے گھرمیں جائیں تو دروازے کے سامنے کھڑے ہوں یا ایک طرف ہٹ کر؟اورکس طرح اجازت طلب کریں؟ اگر اجازت نہ ملے تو کیا کرنا چاہے؟ دعاپڑھ کر گھر سے نکلنے کی کیا کیا برکتیں ہیں؟اگر گھر میں کوئی موجود نہ تو کیا پڑھنا چاہے ؟گھر میں داخل ہونے اور اجازت طلب وغیرہ کے حوالے سے متعد د سنتیں اورآداب ہیں:

(۱) اپنے گھر میں آتے ہوئے بھی سلام کریں اورجاتے ہوئے بھی سلام کریں۔حضور تا جدار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے کہ جب تم گھر میں آؤ تو گھر والوں کو سلام کرو اور جاؤ تو سلام کر کے جاؤ ۔

(شعب الایمان،باب فی مقاربۃ و......الخ،فصل فی السلام من خرج من بیتہ، الحدیث ۴۵ ۸ ۸ ، ج ۶ ، ص ۷ ۴ ۴)

حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ القوی مراٰۃ المناجیح جلد6صفحہ9پر تحریر فرماتے ہے :'' بعض بزرگوں کو دیکھا گیا ہے کہ اول دن میں جب پہلی بار گھر میں ہوتے تو بسم اللہ اور قل ہو اللہ پڑھ لیتے ،کہ اس سے گھر میں اتفاق بھی رہتا ہے اوررزق میں برکت بھی۔''

(۲)اللہ عزوجل کانام لئے بغیر جوگھر میں داخل ہوتا ہے ، شیطان بھی اس کے ساتھ گھرمیں داخل ہوجاتا ہے ۔ جیسا کہ حضر ت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : '' جب آدمی گھر میں داخل ہو تے وقت اور کھاناکھاتے وقت اللہ عزوجل کا ذکر کر تا ہے تو شیطان کہتا ہے:''آج یہاں نہ تمہاری رات گزرسکتی ہے اور نہ تمہیں کھانا مل سکتا ہے۔ اور جب انسان گھر میں بغیر اللہ عزوجل کا ذکر کئے داخل ہوتا ہے تو شیطان کہتاہے ،آج کی رات یہیں گزرے گی۔ اور جب کھانے کے وقت اللہ عزوجل کانام نہیں لیتا تو وہ کہتا ہے :'' تمہیں ٹھکانہ ابھی مل گیا اور کھانابھی مل گیا ۔''

(صحیح مسلم ،کتاب الاشربۃـ،باب آداب الطعام والشراب واحکامھا،الحدیث۲۰۷۸،ج۴،ص۱۱۱۶)

(۳)جب کوئی خوش نصیب اپنے گھر سے باہر جاتے وقت باہر جانے کی دعا پڑھ لیتا ہے تو وہ گھر لوٹنے تک ہر بلا وآفت سے محفو ظ ہوجاتا ہے ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ سرکار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی سنتوں پر عمل کرنے میں برکت ہی برکت ہے ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور تا جدار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:'' آدمی اپنے گھر کے دروازے سے باہر نکلتا ہے تو اس کے ساتھ دو فر شتے مقر ر ہوتے ہیں ۔ جب وہ آدمی کہتا ہے کہ'' بِسْمِ اللہِ '' تو وہ فرشتے کہتے ہیں تو نے سیدھی راہ اختیار کی ۔ اورجب انسان کہتا ہے ، لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ '' تو فرشتے کہتے ہیں اب تو ہر آفت سے محفو ظ ہے ۔ جب بندہ کہتا ہے تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہِ تو فر شتے کہتے ہیں ۔ اب تجھے کسی اور کی مدد کی حاجت نہیں،اس کے بعد اس شخص کے دو شیطان جو اس پر مسلط ہوتے ہیں وہ اس سے ملتے ہیں فرشتے کہتے ہیں اب تم اس کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہو ؟ اس نے تو سیدھا راستہ اختیار کیا ۔ تمام آفات سے محفوظ ہوگیا اور خدا عزَّوجلَّ کی امداد کے علاوہ دو سرے کی امداد سے بے نیا ز ہوگیا۔'' (سنن ابن ماجہ ،کتاب الدعاء ،باب مایدعوبہ الرجل اذاخرج من بیتہ ،الحدیث۳۸۸۶،ج۴،ص۲۹۲)

(۴)جب کسی کے گھر جانا ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے اندر آنے کی اجازت حاصل کیجئے پھر جب اندر جائیں تو پہلے سلام کریں پھر بات چیت شروع کیجئے ۔ (ملخصاً بہار شریعت،حصہ۱۶،ص۸۳) حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا:'' تین مرتبہ اجازت طلب کرو اگر اجازت مل جائے تو ٹھیک ورنہ واپس لوٹ جاؤ ۔''

(صحیح مسلم ،کتاب الاستئذان والادب،الحدیث۲۱۵۳،ص۱۱۸۶)

(۵) جو سلام کئے بغیرگھر میں داخلے کی اجازت مانگے اسے داخلہ کی اجازت نہ دی جائے ۔حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم رؤف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا:'' جو شخص سلام کے ساتھ ابتدا ء نہ کرے اس کواجازت نہ دو ۔''

(شعب الایمان للبیھقی،باب فی مقاربۃ وموادۃ اہل الدین ،فصل فی الاستئذان الحدیث۸۸۱۶،ج۶،ص۴۴۱)

گھرمیں داخلہ کی اجازت مانگنے میں ایک حکمت یہ بھی ہے کہ فورا گھر میں باہر والے کی نظرنہ پڑے ۔ آنے والا باہر سے سلام کر رہا ہو، اجازت چاہ رہا ہو اور صاحب خانہ پردہ وغیرہ کا انتظام کر لے۔حضرت سہل بن سعدرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے ، فرماتے ہیں کہ حضور تا جدارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا:'' اجازت طلب کرنے کا حکم آنکھ کی وجہ سے دیا گیا ہے ۔( اس لئے کہ اہل خانہ کی نجی زندگی کے اسرار منکشف نہ ہوسکیں) ۔

(صحیح مسلم ،کتاب الادب ،باب الاستئذان،الحدیث۲۱۵۶،ص۱۱۸۹)

(۶) جب کسی کے گھر جانا ہو اجازت مانگنا سنت ہے۔بہتر یہ ہے کہ اس طر ح اجازت مانگیں ''اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ''کیا میں اندر آسکتا ہوں ؟'' (مراٰۃالمناجیح،ج۶،ص۳۴۶) حضرت رِبعی بن حراش رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ، ہمیں بنو عامر کے ایک شخص نے یہ بات بتائی کہ اس نے حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے اجازت طلب کی ۔ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم گھر میں تشریف فرماتھے ۔ اس نے عرض کیا ، کیا میں داخل ہوجاؤں ؟حضور نبی کریم رء وف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے اپنے خادم سے فرمایا: باہر اس آدمی کے پاس جاؤ اور اس کو اجازت طلب کرنے کا طریقہ سکھاؤ ، اس سے کہو کہ اس طرح کہے، اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کیامیں داخل ہوسکتا ہوں ؟''اس آدمی نے سر کار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا ارشاد سن لیا اور عرض کیا ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کیا میں داخل ہوسکتا ہوں ؟ تو سرکارمدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے اس کو اجازت عطا فرمائی اور وہ اند ر داخل ہوا ۔

(سنن ابی داؤد،کتاب الادب ،باب کیف الاستئذان ،الحدیث۵۱۷۷،ج۴،ص۴۴۳)

حضرت کلدہ بن حنبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ۔ میں حضور سید دوعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوا ۔ میں جب اندر داخل ہوا اور سلام عرض نہ کیا تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا ،'' لوٹ جاؤ اور یہ کہو، ''اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ'' کیامیں داخل ہوسکتا ہوں ؟''

(سنن ابی داؤد،کتاب الادب ،باب کیف الاستئذان ،الحدیث۵۱۷۶،ج۴،ص۴۴۲)

(۷)اگر کوئی شخص آپ کو بلانے کے لئے بھیجے او ربھیجا ہو ا شخص آپ کو ساتھ لے کر جائے تو اب اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔ ساتھ والا شخص ہی خود''اجازت'' ہے جیسا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا:'' جس وقت تم میں سے کسی کو بلایا جائے ، اور وہ ایلچی (یعنی قاصد)کے ساتھ آئے یہ اس کا اِذن (اجازت) ہے۔'' ایک اور روایت میں ہے کہ آدمی کا کسی کو بلانے کے لئے بھیجنا اس کی طر ف سے اجازت ہے۔

(سنن ابی داؤد،کتاب الادب ،باب الرجل اذادعی أیکون ذلک اذنہ، ،الحدیث۹۸۱۵،ج۴،ص۴۴۷)

(۸)اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے لئے کھنکارناچاہے جیسا کہ مولائے کائنات حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی خدمت بابر کت میں ایک مرتبہ رات کے وقت اور ایک مرتبہ دن کے وقت حاضر ہوتا تھا ۔جب میں رات کے وقت آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے پاس حاضری دیتا آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم میرے لئے کھنکارتے ۔''

(سنن ابن ماجہ ،کتاب الادب ،باب الاستئذان،الحدیث۳۷۰۸،ج۴،ص۲۰۶)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! جب کسی کے گھر جائیں تو دروازے سے گزرتے وقت ضرور تاً دو سرے کمرے کی طر ف جاتے ہوئے کھنکارلینا چاہے تاکہ گھر کے دیگر افراد کو ہماری موجود گی کا احساس ہوجائے اور وہ آگے پیچھے ہوسکیں۔

(۹)اگر دروازے پر پر دہ نہ ہو تو ایک طر ف ہٹ کر کھڑے ہوں۔حضرت عبداللہ بن بسررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم جب کسی کے دروازہ پر تشریف لاتے تو دروازے کے سامنے کھڑے نہ ہوتے بلکہ دائیں یا بائیں جانب کھڑے ہوتے پھر فرماتے '' اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ'' ''اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ''

اور یہ اس لئے کہ ان دنوں دروازوں پر پردے نہیں ہوتے تھے ۔

(سنن ابی داؤد ،کتاب الادب ،فصل کم مرۃ یسلم الرجل فی الاستئذان ،الحدیث ۵۱۸۶،ج۴،ص۴۴۶)

(۱۰)جب کوئی کسی کے گھر جائے تو اندر سے جب کوئی دروازے پر آئے تو پوچھے کون ہے ؟ باہر والا''میں ''نہ کہے جیسا کہ آج کل بھی یہی رواج ہے ۔ بلکہ اپنا نام بتا ئے ۔جواباً '' میں '' کہنا سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کو پسند نہیں ۔ (بہار شریعت،حصہ۱۶،ص۸۳)

جیساکہ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے فرمایا ، میں مدنی آقاصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ اور دروازہ کھٹکھٹا یا۔آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا: کون ہے ؟ میں نے عرض کی ''میں ''آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا: میں ، میں کیا ؟ گویا آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے اس کو ناپسند فرمایا ۔

(صحیح البخاری ،کتاب الاستئذان ،باب اذاقال من ذافقال انا،الحدیث ۶۲۵۰،ج۴،ص۱۷۱)

(۱۱)کسی کے گھر میں جھانکنا نہیں چاہیے ،جیسا کہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ، رسول اکرم شفیع رو ز محشرصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم خانہ اقدس میں تشریف فرماتھے ۔ کہ ایک شخص نے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کوجھانکا توآپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے نیزہ کی نوک اس کی طرف کی چنا نچہ وہ پیچھے ہٹ گیا ۔''

(جامع الترمذی ،کتاب الاستئذان ،باب من اطلع فی دار قوم بغیر اذنھم،الحدیث۲۷۱۷،ج۴،ص۳۲۵ )

اسی طرح کسی موقع پر سرکارمدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم دردولت پر جلوہ فرما تھے اور کسی نے جب سوراخ سے جھانک کردیکھا تو سرکارصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے اظہار ناراضگی فرمایا ۔ جیسا کہ حضرت سہل بن ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ،نورِ مجسم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کو ایک شخص نے حجرہ مبارک کے سوراخ سے جھانکا ۔ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم لوہے کی کنگھی سے سر مبارک کھجارہے تھے فرمایا : اگر میری توجہ اس طرف ہوتی کہ تو دیکھ رہا ہے تو اس لوہے کی کنگھی کو تیری آنکھ میں چبھودیتا۔ نظر سے بچاؤ کے لئے ہی تو اجازت طلب کرنے کا حکم ہے ۔

(جامع الترمذی ،کتاب الاستئذان ،باب من اطلع فی دار قوم بغیر اذنھم،الحدیث۲۷۱۷،ج۴،ص۳۲۵ )

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
دوسروں کے گھروں میں جھانکنے سے بچنے کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے گھروں کے دروازے یا کھڑکیا ں بند رکھنی چاہئیں یا ان پر کوئی سادہ سا پردہ وغیرہ ڈال دینا چاہیے جس کی وجہ سے بے پردگی نہ ہو ۔
(۱۲)گھر کے انتظامات پر بے جا تنقید نہ کریں جس سے میزبان کی دل آزاری ہو۔ہاں ، اگر ناجائز بات دیکھیں ، مثلاً جاندار وں کی تصاویر وغیر ہ آویزاں ہوں تو احسن طریقے سے سمجھا دیں ۔ہوسکے توکچھ نہ کچھ تحفہ پیش کریں خواہ کتنا ہی کم قیمت ہو ،محبت بڑھے گی۔
(۱۳)جو کچھ کھانے پینے کو پیش کیا جائے ۔ کوئی صحیح مجبوری نہ ہو تو ضرور قبول کریں ۔ ناپسند ہو جب بھی منہ نہ بگاڑیں کہ میز بان کی دل شکنی ہوگی۔
(۱۴)واپسی پر اہل خانہ کے حق میں دعا بھی کریں اور شکریہ بھی ادا کریں ۔
(۱۵)سلا م کرنے کے بعد رخصت ہوں۔
(۱۶)گھر میں اگر کوئی نہ ہو تو ''اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ'' کہیں کہ مومنوںکے گھر میں سر کار مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی رو ح مبارک تشریف فرما ہوتی ہے۔

( شرح شفاء،الباب الرابع،ج۲،ص۱۱۸)

(۱۷) جب گھرسے باہر نکلیں تو یہ دعا پڑھیں :

'' بِسْمِ اللہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہِ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ''

ترجمہ : اللہ عزوجل کے نام سے ، اللہ عزوجل ہی کی طر ف سے طاقت وقوت ہے اللہ عزوجل ہی کے بھروسے پر ۔ (مشکوۃالمصابیح،الحدیث۲۴۴۳،ج۱،۴۵۶)

اے ہمارے پیارے اللہ عزوجل ! ہمیں گھر میں آنے جانے کی سنتو ں پر عمل کرنے کی تو فیق مرحمت فرما۔'' امین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم
Shahbaz
About the Author: Shahbaz Read More Articles by Shahbaz: 7 Articles with 18576 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.