دنیا کا 90 فیصد عنبر فراہم کرنے والی فیکٹری

سمندری عنبر دنیا کے قیمتی پتھر عنبر کی ایک مخصوص قسم ہے جو کہ صرف شمالی یورپ میں پائی جاتی ہے-  شمالی یورپ کے اردگرد پھیلے ہوئے گلیشر اور دریاؤں سے یہ قیمتی پتھر آج بھی حاصل کیا جاسکتا ہے- انگلینڈ کے سمندری ساحل٬ پورے پولینڈ٬ شمالی جرمنی٬ مغربی روس اور Baltic ریاستوں میں یہ کثیر تعداد میں پایا جاتا ہے-

دنیا کا 90 فیصد عنبر روس کے خطے میں Baltic Sea سے نکالا جاتا ہے- جب روسی فوج پرشیا میں داخل ہوئی تب جرمنوں نے یہاں سے پتھر نکالنا بند کر دیا تھا -1960 میں انہوں نے پتھر کی تلاش کے لیے نیا حوض کھولا لیکن کچھ پروجیکٹ کی غلطیوں کے باعث انہیں اسے بند کرنا پڑا اور اپنے پرانے حوض پر ہی دوبارہ کام شروع کیا- اسی علاقے میں عنبر کے لیے نیا مقام 1976 میں کھولا گیا اور یہیں عنبر کی تراش خراش کے لیے فیکٹری بھی قائم کی گئی-

image


سب سے پہلے انہوں نے اس گڑھے کو 50 سے 60 میٹر گہرائی تک کھودنے کے بعد چٹان کی اوپر کی تہہ کو پانی جیٹ کی مدد سے دھویا- اس کو دھونے کے بعد یہاں سے نکلنے والی مٹی کو سمندر میں بہا دیا-

اس کے بعد ان کا سامنا چٹان سے ہوا جس کو انہوں نے کرین کی مدد سے نکال پھینکا اور آخرکار تب وہ عنبر تک پہنچ گئے- اس کے بعد پتھر کی تراش خراش کے لیے اس کو فیکٹری روانہ کر دیا گیا-

image


پرانا جرمن حوض سیلاب آنے کی وجہ سے قابل استعمال نہیں رہا اور اس کا پانی بھی بہت صاف ہے- اسی وجہ سے ماسکو سے oligarchs نے اس کے ساحل پر اپنے کاٹیج تعمیر کر لیے ہیں- یہ گڑھا 1871 میں کھودا گیا تھا اور 1924 تک اس سے عنبر نکالا جاتا رہا-

image


عنبر فیکٹری کے بند ہونے کے بعد تمام ملازمین کی تلاشی لی جاتی ہے- کیونکہ جب انہیں اجرت نہیں ملتی تو وہ فیکٹری سے کوئی بھی چیز چوری کر لیتے ہیں- اب اس عادت کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے-

image


فیکٹری میں عنبر کو ان کی جسامت کے لحاظ سے تقسیم کیا جاتا ہے- پھر انہیں مختلف قسم کی مشینوں سے کاٹا جاتا ہے-

تراشنے کے بعد اس پتھر کو مختلف اشیاﺀ میں نصب کیا جاتا ہے جیسے کہ جیولری٬ شوپیس اور اسے پرفیوم کے اجزاﺀ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے-

image


یہاں ایک چھوٹا سا میوزیم بھی قائم کیا گیا ہے جہاں پر عنبر سے بنی ہوئی اشیاﺀ اور اس کی مختلف اقسام رکھی گئی ہیں- یہ میوزیم سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام ہے-
 

image


عنبر کے سب سے بڑے پتھر کا وزن 2.4 کلو گرام ہے اور اس کی قیمت 3600 ڈالر ہے-

YOU MAY ALSO LIKE:

Baltic amber is a specific subset of amber that is found only in northern Europe: it accounts for some 80% of the known amber in the world. Between 35 and 50 million years ago, sap oozed out from a forest of conifers (probably either false larch or kauri) in the region now covered by the Baltic Sea, and eventually hardened into clear lumps.