ایک کروڑ دس لاکھ پاونڈ کا خلائی سفر

کرایہ ادا کرکے خلاء کے سفر پر روانہ ہونے والے خلائی سیاح جارج آلسن بین القوامی خلائی سٹیشن پر پہنچ گئے ہیں جہاں انہیں چھٹیوں کے بجائے دس دن سخت مشقت سے گزرنا ہوگا۔

روسی خلائی راکٹ سویوز جس نے بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے عملے کے دو ارکان کو بھی خلاء میں پہنچا، ہفتے کو قازقستان کے بیکنور کے خلائی اڈے سے روانہ ہوا تھا۔ امریکہ کے یہ تاجر اور سائنسدان بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر دس روز تک قیام کریں گے۔

خلائی سیاحت کے ٹکٹ کی قیمت کو خفیہ رکھا گیا ہے لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی قیمت ایک کروڈ دس لاکھ پاونڈ یا ایک کروڑ ترانوے لاکھ ڈالر کے قریب ہے۔

ڈاکٹر آلسن نے کہا کہ وہ خلاء میں جو چھٹیاں گزارنے گئے ہیں اصل میں کام میں صرف کریں گے اور اپنے بنائے ہوئے کچھ تجربات پر کام کریں گے۔
روانگی سے قبل انہوں نے کہا کہ سیاح کا لفظ ان کے لیے اس سفر کے دوران استعمال کرنا کچھ نامناسب ہے کیونکہ انہیں سفر پر روانگی سے قبل بھی بہت کام کرنا پڑا ہے۔

ڈاکٹر آلسن خلاء میں قیام کے دوران اپنی فرم سینسر انلمیٹڈ کے بنائے ہوئے کچھ فوٹوگرافی کے آلات کا تجربہ کریں گے۔

سینسر انلمیٹڈ انتہائی حساس فوٹوگرافی فلمیں اور کیمرے تیار کرتی ہے جو امریکی خلائی ادارہ ناسا استعمال کرتا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ سویز پر موجود افراد کو خلائی سٹیش پر اترنے سے پہلے تین گھنٹے تک اس کے ’ائیر لاکس‘ کے کھلنے کا انتظار کرنا ہو گا۔
YOU MAY ALSO LIKE: