ہیپی برتھ ڈے زہرہ

ہندوستانی سنیما کی شروعات سے ایک سال پہلے پیدا ہوئی سنیما کی جانی مانی فنکارزہرہ سہگل 100 سال کی ہو گئی ہیں۔ جمعہ 27 اپریل کو زہرہ سہگل کی یوم پیدائش ہے۔ ان کی پیدائش 27 اپریل، 1912 کو اتر پردیش کے سہارنپور میں ہوئی تھی۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ہندوستانی سنیما کی لاڈلی کہلانے والی زہرہ کی زندگی کی یادیں بھی اتنی ہی رنگین ہیں، جتنا کی ہندوستانی سنیما۔ فلم انڈسٹری کے تجربہ کار لوگوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ زہرہ کی زندگی، علم اورجستجوکے تئیں جوش مسلسل نئی نسلوں کی حوصلہ افزائی کرتا رہے گا، اس کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ فلم ڈائریکٹر آربالکی کہتے ہیں، ’میں ابھی تک جتنی بھی خواتین سے ملا ہوں ان میں سے وہ بہت غیر معمولی خاتون ہیں اور اب تک مجھے ملی سب سے بہترین اداکاراؤ¿ں میں سے وہ ایک ہیں۔‘ زہرہ نے بالکی کی 2007 میں آئی فلم’چینی کم‘ میں امیتابھ کی‘بنداس‘ ماں کا کردار ادا کیا تھا۔ بالکی کہتے ہیں کہ’زہرہ کے کام کے تئیں جوش کی داد دینی ہوگی۔’ چینی کم ‘کی شوٹنگ کے دوران دہلی کا درجہ حرارت 42 ڈگری گریڈ تھا لیکن اتنی گرمی کے باوجود انہوں نے قطب مینار میں بنے سیٹ پر شوٹنگ کی۔ ‘سال 2008 میں اقوام متحدہ نے انہیں ’صدی کی لاڈلی‘ کے طور پر نامزد کیا تھا۔ اپنے اداکاری کا لوہا منوانے والی زہرہ فی الحال دہلی میں اپنی بیٹی اور مشہور اوڈی شی رقاصہ کرن سہگل کے ساتھ رہتی ہیں۔ 1994 میں انہیں کینسر ہونے کا پتہ چلا، لیکن انہوں نے اس جان لیوا بیماری کا بہادری سے سامنا کیا۔ زہرہ کے خاندان کے ایک رکن نے بتایا کہ وہ اپنا 100 واں یوم پیدائش جمعہ کو دہلی میں واقع اپنی رہائش پر بیٹی اور کچھ فن برادری کے قریبی دوستوں کے ساتھ منائیں گی۔ نوجوانی میں زہرہ رقص پر خاصی متوجہ تھی۔ سنیما کے ساتھ بھی ان کا رشتہ 1935 میں رقص کی وجہ سے ادے شنکر کے رابطہ میں آنے کے بعد جڑا اور انہوں نے ان کے ساتھ کئی برسوں تک کام کیا۔ ادے شنکر کے ڈانس ٹریپ کے ساتھ انہوں نے جاپان، مصر، یورپ اور امریکہ سمیت کئی ممالک میں اپنا جلوہ بکھیرہ ۔ بعد میں وہ کئی سال تک برطانیہ میں رہیں اور انگریزی فلموں میں بھی کام کیا۔

بعد میں وہ المورا میں رقص کی استاد بن کر چلی گئی، جہاں ان کی ملاقات مصور اور کملیشور سہگل سے ہوئی۔ دونوں نے شادی کر لی۔ دلچسپ بات یہ کہ زہرہ پرتھوی راج کپور سے لے کر رنبیر کپور تک، بالی ووڈ کے مشہور کپور خاندان کی چار نسلوں کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔زہرہ تھیٹر کو اپنا پہلا پیار مانتی ہیں۔ انہوں نے پرتھوی راج کپور کے پرتھوی تھیٹر میں تقریبا 14 سال تک کام کیا۔ زہرہ کو خاص طور پر’بھاجی آن دی بیچ‘ (1992)،’ہم دل دے چکے صنم ‘(1999)،’بینڈ اٹ لائک بیکہم‘ (2002)،’دل سے ۔۔‘(1998) اور’ چینی کم‘(2007) جیسی فلموں میں اپنے اداکاری کے لیے جانا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ وہ پہلی ایسی ہندوستانی ہیں، جس نے سب سے پہلے بین الاقوامی پلیٹ فارم کا تجربہ کیا۔ انہوں نے 1960 کی دہائی کے وسط میں روڈیارڈکپلنگ کی’دی ریس کیو آف پلوفلیس‘ میں کام کیا۔ اتنا ہی نہیں 1990 کی دہائی میں لندن سے ہندوستان لوٹنے سے پہلے زہرہ نے ’دی جویل ان دی کراؤن‘جیسے ٹی وی پروگراموں میں بھی کام کیا۔ انعامات کے معاملے میں بھی اداکارہ کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ انہیں 1998 میں پدم شری، 2001 میں کالی داس پرسکار، 2004 میں موسیقی ڈرامہ اکیڈمی اور 2010 میں پدم وبھوش سے نوازا گیا۔ زہرہ سہگل کی بہن عذرا تقسیم کے بعد پاکستان چلی گئی تھیں۔ اس کے بعد 40 سالوں تک دونوں بہنیں نہیں مل پائیں۔ آخر کار 1980 کی دہائی میں دونوں بہنوں کی ملاقات دہلی میں ہوئی۔ لی میرڈین ہوٹل کی انچارج ہرجیت کو چرنجیت سنگھ نے’ایک تھی نانی‘ نامی ایک ڈرامہ میں ان دونوں بہنوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لئے انتھک کوشش کی تھی۔
Meraj Noorie
About the Author: Meraj Noorie Read More Articles by Meraj Noorie: 13 Articles with 19206 views Meraj Noorie Mehsaul Runni Saidpur Sitamarhi-Bihar. Born at Mehsaul and graduate in History.I am a journalist by profession and now working as a sub e.. View More