موت کی تیاری

تحریر: طلحہ السیف

اف! کتنا المناک حادثہ ہوا.
کتنے انسان پلک جھپکتے ہی دنیا سے رخصت ہو گئے.
آہ موت.
کوئی فرق نہ کرنے والی.
ہر شئے کو مٹا دینے والی.
اور نہیں جانتا کوئی ذی روح کہ کس زمین پر مرے گا ﴿القرآن﴾
کوئی کہیں کا رہنے والا اور کوئی کہیں کا.
زبانیں بھی الگ الگ اور قومیتیں بھی.
اکثر کے لئے اسلام آباد منزل نہیں راستہ تھا.
مگر وہ موت کے اس ڈبے سے باہر نہ نکل سکے جس کا ٹکٹ خود انہوں نے اپنا مال خرچ کرکے خریدا تھا.
جی ہاں!
موت کی حقیقت بھوجا ائیر لائین کے اس طیارے سے خوب آشکار ہے اگر کوئی سمجھے اور اس کے لئے تیاری کر کے رکھے.
عمر کے قیمتی حصوں میں توبہ اور اچھے اعمال کو اگلے حصے پر ٹال رکھنے والے بھی اور عمر کے آخری حصے کو غفلت اور حرص میں گذارنے والے بھی.
دنیا کی ہر خواہش پر گرنے والے بھی اور دنیا کے پیچھے بھاگنے والے بھی.
کہ
موت عمر کے ہر لمحے میں ہر جگہ، ہر مکان میں، ہر وقت انسان کے تعاقب میں ہے.
ادھر حکم ملا اور ادھر اچک لے جائے گی.
اور ایک لمحہ مہلت بھی نہ دے گی.
آگے کیا کام آنے والا ہے؟.
نہ قومی شناخت اور نہ مال و دولت.
نہ منصب اور نہ حسن.
صرف اعمال. صرف اعمال.
حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کا مفہوم ہے:
’’اعمال میں سبقت کر لو سات چیزوں سے پہلے.
اور ان میں سے ایک مہلت نہ دینے والی موت ہے.
حادثے میں اللہ تعالیٰ کو پیارے ہونے والے حضرت مولنا عطائ الرحمان صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ نے چند گھنٹے قبل جمعہ کی نماز پڑھائی اور خطبے میں فرمایا:
نوجوانو! توبہ قبول کرلو۔ موت کا کوئی پتہ نہیں۔ دنیا میں آنے کی ترتیب ہے جانے کی نہیں۔ دادا پہلے آتا ہے پوتا بعد میں، مگر جانے کا علم نہیں دادا پہلے جائے یا پوتا.
اور وہ خود بھی طویل عرصے کی دینی خدمات، ہزاروں تلامذہ اور متعلقین کو رنجیدہ چھوڑ کر اس ترتیب کے بر عکس چلے گئے۔ اللہ تعالیٰ ان کی حسنات کو بڑھا دے اور سیئات کو مٹا دے اور بلند درجات عطائ فرما دے آمین.
مومن کو پہنچنے والی ہر تکلیف اس کے گناہوں کا کفارہ اور نیکیوں میں اضافے کا ذریعہ ہے۔ جتنے اہل ایمان اس تکلیف دہ گھڑی سے گزرے اللہ تعالیٰ ان سب کی مغفرت فرما دے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرما دے۔
اور ہم سب سبق حاصل کر لیں.
موت کی تیاری کر لیں.
توبہ کر لیں اور اپنے رب کو راضی کر لیں.
ہمیں علم نہیں کہ ہماری موت کس وقت، کس جگہ اور کس حال میں لکھ دی گئی ہے.
اور جب وہ آ جائے گی تو کوئی ذی نفس نہ ایک گھڑی آگے کر پائے گا اور نہ پیچھے.
طیارہ ٹھیک تھا یا خراب؟.
موسم کیسا تھا؟.
پائلٹ کی غلطی تھی یا کنٹرول ٹاور کی؟.
حکومت کی غلطی تھی یا CAA کی؟.
خبروں کی اس بحث میں حادثے کا اصل سبق نظروں سے اوجھل نہ ہو جائے.
انا للہ وانا الیہ راجعون
ان للہ ما اعطی ولہ ما اخذ وکل شئی عندہ باجل مسمی
اللہم اغفرلہم وارحمہم وعافہم واعف عنہم واکرم نزلہم ووسع مدخلہم واغسلہم بالمائ والثلج والبرد ونقہم من الذنوب والخطایا کما ینقٰ الثوب الابیض من الدنس آمین
usama hammad
About the Author: usama hammad Read More Articles by usama hammad: 22 Articles with 45352 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.