مکتوب خادم: ۹ اپریل ۲۰۱۲ء ۔
مؤمنات مہم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
اللہ تعالٰی مجھے اورآپ سب کو حسن خاتمہ نصیب فرمائیں...اوربرے خاتمہ سے ہم
سب کی حفاظت فرمائیں...ماشاء اللہ عشرمہم بھی جاری ہے ...عصابہ مہم بھی
شروع ہے...نصرت مہم بھی چل رہی ہے...اور بھی بہت سے کام...یہ سب اللہ پاک
کافضل ہے... وہ چاہیں تو گھر بٹھادیں...معذور کرکے بستر پر لٹا دیں...جیل
یا ہسپتال میں قید کرادیں...اورچاہیں تو اپنی رضا والے کاموں میں ...ایسا
جوڑیں کہ قیامت تک صدقات جاریہ کے انبار لگ جائیں...بھائیو!جو کچھ ہو رہا
ہے یہ صرف اور صرف اللہ پاک کا فضل ہے ...اور ابھی مزید کام اور محنت کی
ضرورت ہے...المومنات مہم..ماشاء اللہ بہت اچھی اور مبارک جارہی ہے...آج
چھٹا دن ہے...حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے تنبیہ فرمائی کہ:
خبردار!دوسروں کے عیبوں کے پیچھے نہ پڑو...عیبوں کے پیچھے پڑنے کامطلب عیب
تلاش کرنا...ڈھونڈنا...اورپھر پھیلانا...اگر تم دوسروں کے عیبوں کے پیچھے
پڑو گے ...تو اللہ پاک تمہیں گھر بیٹھے رسوا کردیں گے...مدینہ منورہ میں
ایک بزرگ تھے...پرانے زمانے کی بات ہے...ان کی ایک بہن کا انتقال ہو گیا...تدفین
کے بعد کسی ضرورت سے قبر دوبارہ کھولنی پڑی...دیکھا کہ وہ آگ کے شعلوں میں
جل رہی ہے...بظاہر نیک تھی...بھائی حیران...والدہ سے پوچھا کہ کیا گناہ تھا
اسمیں...بتایا نماز سستی سے ادا کرتی تھی...اورکان لگاکر عورتوں کی باتیں
سنتی اور پھر ان کو پھیلاتی تھی...بھائیو!غیبت،چغلی،جھوٹ،بہتان،اورفحش
باتیں....زبان کے یہ گناہ کتنے عام ہو گئے ...کبھی آپ نے اپنے گھروں کی فکر
کی؟...دوسروں کو حقیر سجھنے کا مرض ...اور اپنی ذات کا تکبر اور فخر...یہ
سب ناپاک چیزیں ہیں...انسان کے انجام اور خاتمہ کو خراب کرنیوالی...اور
اللہ بچائے خاتمہ خراب ہوگیا تو کیابنے گا؟...اگر ہم نے اپنی خواتین کوذکر
میں لگایاہوتا...تلاوت میں لگایا ہوتا...دعوت میں کھپایا ہوتا...توان میں
زبان کی یہ مہلک بیماریاں اتنی عام نہ ہوتیں...مسلمان عورت تو ماننے والی
ہے...میں نے ایک خاتون کاواقعہ پڑھا وہ حج ادا کرکے بحری جہاز پر واپس اپنے
ملک جارہی تھی...راستہ میں جہاز غرق ہونے لگا...اس وقت کسی کوہوش نہیں تھا...سب
چیخ چلا رہے تھے...مگر اس خاتون کواتنے سخت لمحات میں صرف دو باتوں کی فکر
تھی...ایک تو یہ کہ پردہ اور حجاب پورا ہو..اوردوسرا یہ کہ میرا خاوند مجھ
سے راضی ہے کہ نہیں...لوگ جانیں بچا رہے تھے ...وہ اللہ کی بندی ایمان کی
فکر میں تھی...اس نے اطمینان سے حجاب اوڑھا...اپنے خاوند سے پوچھا آپ مجھ
سے راضی؟ جب دونوں کاموں کا اطمینان ہو گیا...توذکر کرتی...ہنستی مسکراتی...اپنے
رب سے جاملی...دنیا سے جان چھوٹی اورجنت کی ملکہ بن گئی...کیسا اچھا خاتمہ
ہے...عورت کے لئے پردہ عجیب شان ہے...عجیب عزت ہے...عجیب نور ہے...عجیب لذت
ہے... عجیب طاقت ہے...عجیب وقار ہے...بلکہ اس کے ایمان کا حصہ...اور اس کی
بلندشخصیت کی تکمیل ہے...عورت کوجب پردہ کی حقیقت سمجھ آجاتی ہے ...تواسکی
قلبی تمنا یہ ہوتی ہے کہ مرنے کےبعد بھی...کوئی غیرمحرم مجھ پر نظرنہ ڈالے
...پردہ عورت کی وہ سلطنت ہے...جس میں بیٹھ کر وہ بڑے بڑے عظیم الشان کام
کرتی ہے...اورایک الگ دنیا کی حکومت چلاتی ہے...شرط یہ کہ پکا اور پورا
پردہ ہو...مجبوری سمجھ کر نہیں ...بلکہ دل کی خوشی سے ہو...اور ہر مسلمان
عورت پردے کو اپنے اوپراللہ پاک کا انعام اور احسان سمجھے...آپ یقین
کریں!جس عورت کوپردے سے قلبی محبت ہو...وہ ایمان کی ایسی لذت.حلاوت
اورسکینت پاتی ہے ...کہ بے پردہ یاپردے میں خیانت کرنے والی عورتیں اسکا
تصور بھی نہیں کر سکتیں...تمام بہنو کو سمجھا دو کہ اپنے اچھے خاتمہ کی فکر
کریں...اور ہر نماز کے بعد حسن خاتمہ کی دعا مانگا کریں...
والسلام
خادم
لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ |