ستر شعبے

نبی کریم ö کا ارشاد گرامی ہے:
’’ایمان کے ستر سے زائد شعبے ہیں، سب سے اونچا شعبہ ’’ لا الہ الا اللّٰہ ‘‘ کا اقرار کرنا اور سب سے ادنی راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹا دینا ہے اور حیائ ایمان کا شعبہ ہے‘‘ ﴿مسلم﴾

یعنی یہ ایمان کے درخت کی شاخیں ہیں. اور بالفاظ دیگرایمان کے تقاضے.

ایمان کا درخت جب دل میں مضبوط جڑ پکڑ لیتا ہے تو اس کے اثرات انسان کے اعمال سے ظاہر ہوتے ہیں.
پھر وہ ہر ایسا کام کرتا ہے جسے کرنا ایمان کا تقاضا ہو اور ہر اس کام سے رکتا ہے جس سے رکنا ایمان کا تقاضا ہو.

اور انہی اعمال سے پتہ چلتا ہے کہ دل میں ایمان کس درجے کا ہے.

نبی کریم ö کے اس ارشاد گرامی سے معلوم ہوا کہ ایمان کے ستر سے زائد شعبے ہیں.

حضرات علمائ کرام نے قرآن و حدیث سے انہیں جمع کیا اور ان کے بارے میں مستقل کتب تحریر فرمائیں.

معروف، محدث امام بیہقی رحمۃ اللہ کی کتاب کا نام ہی ’’ شعب الایمان ‘‘ ﴿ ایمان کے شعبے﴾ ہے.
۷۷ شعبے ایمان کے انہوں نے بیان کیے.

کچھ ایسے ہیں جن کا وجود ایمان کی لازمی شرائط میں سے ہے.
یعنی اگر وہ موجود نہ ہوں تو ایمان ہی معدوم.
اور کچھ کا تعلق ایمانی کیفیات کی کمی، زیادتی سے ہے.
پس اکمل ترین ایمان والا وہ شخص ہو گا جو ان تمام شعبوں کا جامع ہو.
اور جس قدر ان اعمال میں کمی ہو گی اسی قدر ایمانی کیفیات کمزور ہو نگی.
آئیے! ان ایمانی شعبوں کی فہرست پڑھتے ہیں تاکہ ان کی روشنی میں ہم اپنے ایمان کا جائزہ لے سکیں.
اور کوشش کریں کہ سب کو مکمل اپنائیں تاکہ ’’ ایمان کامل‘‘ نصیب ہو.
۱۔لا الہ الا اﷲ ﴿اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں﴾ کا اقرار و تصدیق
۲۔ تمام انبیائ اور رسولوں کی تصدیق
۳۔تمام فرشتوں کو ماننا
۴۔اﷲ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ تمام کتابوں کو منزّل من اﷲ ماننا
۵۔تقدیر خیر ہو یا شر سب اﷲ کی طرف سے ہے۔
۶۔آخرت کے دن کا یقین
۷۔مرنے کے بعد زندہ ہونا برحق ہے۔
۸۔پانچوں نمازوں کی فرضیت
۹۔زکوٰۃ کی فرضیت
۰۱۔ رمضان شریف کے روزوں کی فرضیت
۱۱۔ فرضیت حج
۲۱۔ جہاد فی سبیل اﷲ
۳۱۔قبروںسے اُٹھائے جانے کے بعد انسانوں کا حشر
۴۱۔جنت کا اہل ایمان کیلئے اور جہنم کا اہلِ کفر کیلئے خاص ہونا﴿دوامی طورپر﴾
۵۱۔اﷲ تعالیٰ کے ساتھ محبت کا وجوب
۶۱۔ اﷲ تعالیٰ سے خشیت کا وجوب
۷۱۔رحمتِ الٰہی کی امید رکھنا
۸۱۔ اﷲ تعالیٰ پر توکل اور بھروسہ رکھنا
۹۱۔ حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم سے محبت کا واجب ہونا
۰۲۔حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعظیم و تکریم کا واجب ہونا
۱۲۔ دین کو ہر چیز سے زیادہ عزیز رکھنا
۲۲۔ علم دین حاصل کرنا
۳۲۔ علم دین کی تبلیغ کرنا اور اسے لوگوں میں پھیلانا
۴۲۔ قرآن مجید کی تعظیم
۵۲۔ طہارت و پاکیزگی کا ضروری ہونا
۶۲۔ اعتکاف
۷۲۔ مملکت اسلامیہ کی سرحدوں کی حفاظت و چوکیداری کرنا
۸۲۔ دشمنوں کے سامنے مقابلے کے وقت ثابت قدمی
۹۲۔مالِ غنیمت کا پانچواں حصہ حاکم کو دینا
۰۳۔غلام آزاد کرنا
۱۳۔ کفّارے اداکرنا
۲۳۔عہد و پیمان کو پورا کرنا
۳۳۔ اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا
۴۳۔بے کار اور بیہودہ باتوں سے اپنی زبان کو محفوظ رکھنا
۵۳۔ امانت ادا کرنا
۶۳۔بغیر حق کے لوگوں کو قتل کرنے کی حرمت
۷۳۔ شرمگاہوں کی حفاظت
۸۳۔ناجائز طریقے سے دوسروں کا مال لینے سے پرہیز
۹۳۔حلال کھانا
۰۴۔مَردوں کیلئے ریشم کے کپڑے پہننے اورسونے چاندی کے برتنوں کی حرمت
۱۴۔شریعت کے مخالف لہو و لعب کا حرام ہونا
۲۴۔اخراجات میں میانہ روی ﴿یعنی اسراف اور بخل کے درمیان﴾
۳۴۔حسد اور کینے سے بچنا
۴۴۔عزت و آبرو کی حرمت
۵۴۔اعمال کو خالص اﷲ کی رضائ کیلئے کرنا اور ریا کاری سے بچنا
۶۴۔نیکی کرنے سے خوش اور برائی کرنے سے غمگین ہونا
۷۴۔گناہوںسے توبہ کرنا
۸۴۔قربانی کرنا ﴿عید‘ عقیقہ یا صدقہ کے موقع پر﴾
۹۴۔اولو الامر کی اطاعت ﴿ شرعی حاکموں کی فرمانبرداری کرنا﴾
۰۵۔جماعتی زندگی اختیار کرنا ﴿یعنی امت سے الگ تھلگ ہونے سے بچنا﴾
۱۵۔عدل و انصاف سے فیصلہ کرنا
۲۵۔نیکیوں کا حکم کرنا اور برائیوں سے روکنا ﴿امربالمعروف اور نہی عن المنکر﴾
۳۵۔نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں تعاون
۴۵۔شرم وحیائ
۵۵۔ والدین کے ساتھ حسنِ سلوک
۶۵۔رشتہ داروں ﴿اعزہ و اقربا﴾ سے میل ملاپ رکھنا ﴿یعنی ان سے قطع تعلق نہ کرنا﴾
۷۵۔حسنِ اخلاق
۸۵۔آقا کا اپنے غلاموں سے حسن سلوک
۹۵۔غلام کا اپنے آقا سے حسن سلوک
۰۶۔اولاد کے حقوق ادا کرنا
۱۶۔اپنے دینی بھائیوں سے قرب و محبت رکھنا
۲۶۔سلام کا جواب دینا
۳۶۔مریض کی عیادت کرنا
۴۶۔مسلمانوں کی نماز جنازہ پڑھنا
۵۶۔چھینک کا جواب دینا
۶۶۔کفار و مفسدین سے دور رہنا
۷۶۔ہمسایوں کی عزت و احترام کرنا
۸۶۔مہمانوں کا اکرام کرنا
۹۶۔لوگوں کے گناہوں کی پردہ پوشی کرنا
۰۷۔مصیبتوں اور تکلیفوں پر صبرکرنا
۱۷۔زُہد اختیار کرنا اور امیدوں کو مختصر رکھنا ﴿یعنی لمبی امیدیں نہ باندھنا﴾
۲۷۔غیرت
۳۷۔فضول اور بے کار کاموں سے دور رہنا
۴۷۔سخاوت
۵۷۔چھوٹوں پر رحم اور بڑوں کی عزت
۶۷۔اصلاح ذات البین
۷۷۔اپنے مسلمان بھائی کیلئے وہی چیز پسند کرنا جو اپنے لئے پسند کی جائے۔

﴿یہ فہرست حضرت امیر المجاہدین مولنا محمد مسعود ازہر حفظہ اللہ تعالیٰ کی تصنیف ’’زاد مجاہد‘‘ سے ماخوذ ہے﴾

اﷲ تعالیٰ ہم سب مسلمانوں کو مذکورہ بالا تمام امور پر یقین رکھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔﴿آمین ثم آمین﴾
Zubair Tayyab
About the Author: Zubair Tayyab Read More Articles by Zubair Tayyab: 115 Articles with 166668 views I am Zubair...i am Student of Islamic Study.... View More