عالمی دہشت گرد امریکہ

امریکی خارجہ کا کہنا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر غور کر رہے ہیں یہ بیان جب میری نظر سے گزرا تو ہنسی بھی آئی اور افسوس بھی ہوا،کہ امریکہ بہادر خود ہی مدعی اور خود ہی منصف بنابیٹھا ہے جب جی میں آتی ہے تو کسی کو دہشت گر دقرار دیدے اور خود ہی سزا تجویز کرتے ہوئے اسے نیست و نابود کر دے ،چاہے وہ عراق کی زمین ہو،یا پھر افغانستان کے چٹیل پہاڑ ہوں،یا لیبیا کی آبادیاں ہوں،ہر کہیں امریکی دہشت گردوں نے ظلم کی تاریخیں رقم کر دی ہیں اور خون کی ندیاں بہائی ہیں پھر بھی نام نہاد امن کا علمدار امریکہ اپنے آپ کو امن کا اور سلامتی کا پیرو تصور کرتا ہے امریکہ کو دنیا میں ڈھائے گئے مظالم تو نظر نہیں آتے ، اسے پاکستان میں ڈرون حملوں سے ہونے والے معصوم دہشت گرد تو نظر آجاتے ہیں لیکن وہ ابو غریب جیل اور گوانتا ناموبے سے چشم پوشی کرتے ہوئے خود کو امن کا ٹھیکیدار کہتا ہے ۔

امریکہ اور اس کے حواری اس وقت مسلم دنیا کو نشانہ بنائے ہوئے ہیں لیکن مسلم امہ پہلے بھی چپ تھی اور اب ظلم سہتے ہوئے بھی آواز بلند نہیں کر رہی ،اسلام دشمن عناصر اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے مسلم دنیا کو بدنام کئے جا رہے ہیں اور ظلم کی انتہا کئے جا رہے ہیں لیکن امت مسلمہ نے اپنے ہونٹوں کو سیا ہوا ہے کبھی یہ اسلام دشمن عناصرہماری مقدس کتاب قرآن مجید کو(نعوذبااللہ) جلانے کی بات کرتے ہیں وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ قرآن مجید کی حفاظت کا ذمہ میرے رب نے خود لیا ہوا ہے کبھی یہ اسلام دشمن میرے پیارے آقاﷺکی شان میں گستاخانہ حرکت کرتے ہیں ایسی بری حرکت کرتے ہوئے وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ جس کی شان میں تم گستاخی کرنے کے مرتکب ہورہے وہ تو کفار کے لئے بھی اور دشمنوں کے لئے بھی سراپا ءرحمت تھے تو کبھی یہ عناصر مسلمانوں کو ایذا پہنچانے کے لئے حجاب پر پابندی لگاتے ہیں یہ اسلام دشمن عناصر جتنا اسلام کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں اسلام اس سے زیادہ تیزی سے پھلتا اور پھیلتا جا رہا ہے اس وقت مغربی دنیا میں سب سے زیادہ اور تیزی سے پھیلنے والا مذہب یہی اسلام ہے جو غیر مسلم بھی باریک بینی سے اور غور سے اسلام کا مطالعہ کرتا ہے تو وہ سمجھ جاتا ہے کہ یہی سچا دین ہے اور اس میں زندگی گزارنے کا مکمل فلسفہ موجود ہے ۔

مسلمانوں اٹھو اور اپنے دشمن کو پہنچانو جو آپ کی صفوں میں گھس کر ہمیں انتشار کا شکار کر رہے ہیںاگر ظلم کے خلاف مسلمانوں نے اپنی آواز کو بلند نہیں کیا تو ظالم مظالم ڈھانے میں شدت اختیار کرتا جائے گا اور تمہاری آہ و بکا میں اضافہ ہوتا جائے گا مسلم امہ کو آنکھیں کھولنا ہو گی اپنے دشمن کو پہچاننا ہوگا اپنے تابناک ماضی کو واپس لے کر آنا ہو گا اور دنیا کو بتانا ہوگا کہ جیسے ہمارے اسلاف کا رعب تھاآج ہم بھی ان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔

اچھا تو کم علمی کی وجہ سے بھٹک گیا ہوں بات شروع کی تھی امریکہ کی،کہ جسے چاہے امن کا نوبل انعام کا حق دار ٹھہرا دے تو جسے چاہے دہشت گرد قرار دیتے ہوئے خود ہی سزا تجویز کرے اور اسے صفحہ ہستی سے مٹانے کے لئے اپنے سارے ذرائع استعمال کر دے،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے مغربی دنیا امریکہ کی سرپرستی میں اسلام کو دہشت گرد قرار دیتی ہے اور امریکہ بھی بدمست ہاتھی کی طرح طاقت کے نشے میں اسلام اور مسلم امہ کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے لیکن اسے معلوم ہونا چاہئے کہ یہ وہ قوم ہے جو جذبہ ءشہادت سے لبریز اور موت کو عزیز رکھتی ہے یہ وہ قوم ہے جن کے اسلاف نے سمندروں میں بھی گھوڑے دوڑا دئیے تھے ،امن کا نام نہاد علمدار امریکہ کو ہوش کے ناخن لینے ہوں گے اور دہشت گردی کے سدباب کے لئے مناسب حکمت عملی اپنانا ہو گی ان مظالم کو بند کرنا ہوگا ،مسلم امہ کے خون سے ابھی تک یہی صدا آرہی ہے
عالمی دہشت گرد امریکہ،دہشت گرد اسلام نہیں
AbdulMajid Malik
About the Author: AbdulMajid Malik Read More Articles by AbdulMajid Malik: 171 Articles with 187101 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.