شہر قائد میں امن کیسے قائم ہوگا
(Abdul Majid Malik, Lahore)
گزشتہ ہفتہ شہر قائد میں
گزرا،کراچی کی کچھ باتیں ،کچھ یادیں ،کچھ تجربات آپ سے شیئر کرنا ضروری
خیال کرتا ہوں،جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ شہر قائد میں کچھ شرپسند عناصر دہشت
گردانہ کاروائیاں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے عروس البلاد کراچی کا امن تباہ
ہو چکا ہے،شہر قائد میں بوری بند لاشیں ملنا ایک معمول بن چکا ہے ،ایمبولینسز
کے شور کے ساتھ ساتھ یہاں آپ کو فائرنگ کی آوازیں بھی سننے کو ملتی ہیں ،کراچی
میں وہاں کے مکینوں اور مظلوموں کی آہ و بکا سن کر دل خون کے آنسو روتا ہے
،عروس البلاد کراچی میں سٹریٹ کرائم کی شرح میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا
ہے ،روشنیوں کے شہر میں لوگ ڈرے اور سہمے ہوئے ہیںاس شہر میں خون انتہائی
سستا ہو چکا ہے اس لئے روز خونی وارداتیں کسی معصوم کا چراغ گل کر دیتی ہیں
ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری اس شہر کا مقدر بن چکی ہے
پھر وہی کالا دھواں،انسانی جانوں کا زیاں
آہ و فغاں اور سسکیاں،دم توڑتی انسانیت کی ہچکیاں
خوف کا،دہشت کا،وحشت کا ساماں
پھر سے بڑھتی تلخیاں،وہ ہی زباں ،وہ ہی بیاں
اے خدائے مہرباں،الحفیظ والاماں
ساکنان شہربے اماں،آخرش جائیں کہاں؟
شہر قائد جسے روشنیوں کا شہرکہتے ہیں،اورجسے پاکستان کی معاشی شہ رگ کا
درجہ حاصل ہے اس میں امن وامان کی فضا قائم رکھنے والے پولیس اہلکار سر عام
رشوت کا بیوپار کرتے نظر آتے ہیں شہر میں جابجا وال چاکنگ اور مختلف سیاسی
جماعتوں کے نعرے بھی لکھے نظر آتے ہیں منی پاکستان میں پاکستان کی ساری
قومیں بسلسلہ روزگار مقیم ہیں لیکن میرے سادہ لوح ہم وطن لسانیت کی بنیاد
پر ایک دوسرے کے دشمن بنے دکھائی دیتے ہیں ۔
اس شہر میں کچھ لوگ محبت کے پھول بکھیرتے بھی دکھائی دیئے ،کچھ فرشتہ صفت
انساں شہر قائد میں بھی خوشیاں بانٹتے اور دکھوں پر مرہم لگاتے نظر آئے
،یہاں پر کچھ لوگ زندگی کی حرارتوں سے لطف اندوز ہوتے دکھائی دئیے ،روشنیوں
کے شہر میں پنجاب کی نسبت لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم ہے لیکن پھر بھی وہاں کی
روشنیاں مدھم ہوتی جا رہی ہیں۔
اس شہر میں امن و امان کو قائم رکھنے کے لئے حکومت کو سنجیدگی سے سوچنا ہو
گا اور کوئی مناسب حکمت عملی ترتیب دے کر شہر قائد کو دوبارہ روشن کر کے
وہاں کے مکینوں کے چہروں کی رونقوں کو واپس لانا ہوگا، امن و امان کی فضا
کو بحال کر کے پاکستان کی معاشی شہ رگ کو ترقی کی راہ پہ گامزن کرنا ہوگا
اس کے لئے کچھ تجاویز بھی پیش ہیں۔
عروس البلاد کراچی کو اسلحہ سے پاک کر دیا جائے اس کے لئے پورے شہر میں
بلاتفریق آپریشن کر کے ممنوعہ و غیر ممنوعہ اسلحہ قبضہ میں لے کر شہریوں کو
تحفظ کی ضمانت دی جائے۔
شہر قائد سے سیاسی پارٹیز کے جھنڈے بھی اتار دیئے جائیں اور پورے شہر میں
وال چاکنگ ختم کر کے اشتعال آمیز نعرہ بازی لکھنے پر جرمانہ کیا جائے۔
شہر قائد میں بھتہ خوروں کے خلاف گرینڈ آپریشن کر کے وہاں کے مکینوں کو
تحفظ فراہم کیا جائے ۔
شہر کے مختلف علاقوں میں قومی اور ملی یکجہتی پر حکومتی سطح پر سیمینار
کروائے جائیں جس میں ہر نسل،ہر قوم اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے افراد
کو اکٹھا جائے اس سے بھی تلخیاں کم ہونے میں مدد ملے گی۔
روشنیوں کے شہر میں امن و امان کی فضا کو بحال کرنے میں علمائے کرام کو
ٹاسک دئیے جائیں کیونکہ کسی بھی معاشرے کو سنوارنے میں علماءکلیدی کردار
ادا کرتے ہیں۔
میری حکومت سے عاجزانہ گزارش ہے کہ مندرجہ بالا تجاویز پر غور کیا جائے اور
مناسب حکمت عملی ترتیب دے کر شہر کی رونقوں کو بحال کیا جائے۔
خدا کرے مری ارض پاک پر اترے
وہ فصل گل جسے اندیشہ ءزوال نہ ہو
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔آمین |
|