ایک لاکھ رمضان کا ثواب(فضائل رمضان)

گزشتہ سے پیوستہ۔۔۔
حضرتِ سَیِّدُناعبداللہ ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ سرکارِ نامدار، مدینے کے تاجدار،بِاِذنِپروَردگار،دو عالَم کے مالِک و مختار، شَہَنْشاہِ اَبرار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں ،'' جس نے مکّہ مکرّمہ میں ماہِ رَمَضان پایا اور رَوزہ رکھا اور رات میں جتنا مُیَسَّر آےا قِیام کیا تَو اللہ عزوجل اُس کے لئے اور جگہ کے ایک لاکھ رَمَضان کا ثواب لکھے گا اور ہردن ایک غُلام آزاد کرنے کا ثواب اور ہر رات ایک غُلام آزادکرنے کا ثواب اور ہر روز جِہاد میں گھوڑے پر سُوار کردینے کا ثواب اور ہر دن میں نیکی اور ہر رات میں نیکی لکھے گا۔
''(ابنِ ماجہ، ج٣،ص٥٢٣،حدیث٣١١٧)

محترم قارئین کرام! اللّٰہ کے حبیب ، حبیبِ لبیب،ہم گنہگاروں کے مریضوں کے طبیب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا دِیارِ وِلادَت مکّۂ مُکرَّمہ زَادَھَا اللّٰہُ شَرَفًا وَّ تَعظِیْماًہے۔اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیبِ مُکَرَّم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صَدْقے میں کس قَدَر لُطف و کرم فرمایا ہے کہ شاہِ اَنام صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا کوئی غُلام اگر ماہِ رَمَضان مکّہء مُکرّمہ زَادَھَا اللّٰہُ شَرَفًا وَّ تَعظِیْماًمیں گُزارلے اور وہیں روزے رکھے اور رات کو حسبِ توفیق نوافِل وغیرہ ادا کرے تو اُسے دُوسرے مَقامات کے ایک لاکھ رَمَضان کے برابر ثواب عطاکیا جائے گا اور ہر روزو شب ایک ایک غُلام آزاد کرنے کا ثواب اور ایک ایک عظیمُ الشّان نیکی مزید بَرآں۔اے کاش !ہمیں بھی مکّہء مُکرّمہ زَادَھَا اللّٰہُ شَرَفًا وَّ تَعظِیْماًمیں ماہِ رَمَضان گُزارنے کی عظےم سَعادت نصیب ہوجائے اور اُس میں خوب عِبادت کرنے کی بھی توفیق مِلے اور پھر ماہِ رَمَضان گُزار کر فوراً ہی عِید مَنانے کیلئے اپنے میٹھے میٹھے آقا مکّی مَدَنی مصطَفٰے صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے رَوضَہء ضِیا بار پر حاضِر ہو جائیں اور وہاں پر روروکر''عیدی'' کی بھیک مانگیں اور سَبز سَبز گنبد کے مَکِین ، رَحمۃٌ لِلْعٰلَمِین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رَحمت جو ش پر آجائے اور اے کاش! سرکار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دَسْتِ پُراَنوار سے ہم گُنہگار''عِیدی '' پائیں اور یہ سب کچھ اُن صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے کرم ہی سے ممکِن ہے۔
آقا صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم عبادت پر کمربستہ ہو جاتے :

محترم قارئین کرام!ماہِ رَمَضان میں ہمیںاللہ عزوجل کی خوب خوب عِبادت کرنی چاہئے اور ہر وہ کام کرنا چاہئے جس میںاللہ عزوجل اور اسکے مَحبوب ،دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رِضا ہو۔ اگر اِس پاکیزہ مہینے میں بھی کوئی اپنی بخشِش نہ کروا سکا توپھر کب کروائے گا؟ہمارے پیارے پیارے اور میٹھے مےٹھے آقا صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اس مبارک مہینے کی آمد کے ساتھ ہی عِبادتِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ میں بہت زیادہ مَگن ہوجایا کرتے تھے۔ چُنانچِہ اُمّ الْمُؤمِنِین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں، ''جب ماہِ رَمَضان آتا تو میرے سَرتاج، صاحِبِ مِعراج صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی عِبادت کےلئے کَمربَستہ ہو جاتے اورسارا مہینہ اپنے بِسترِ مُنَوَّرپر تشریف نہ لاتے۔''(اَلدُّرُّ المَنْثُور، ج١ ،ص٤٤٩)

آقا صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم رمضان میں خوب دعائیں مانگتے :
مزید فرماتی ہیں کہ جب ماہِ رَمَضان تشریف لاتا توحُضُورِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم، شاہِ بنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم،شافِعِ اُمَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا رنگ مبارَک مُتَغَیرہوجاتا اور آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نَماز کی کثرت فرماتے اور خوب گڑگڑاکر دُعا ئیں مانگتے اور اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کا خوف آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر طاری رہتا ۔
(شُعَبُ الْایمان، ج ٣، ص ٣١٠ ،حدیث ٣٦٢٥ )

آقا صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم رمضان میں خوب خیرات کرتے:
محترم قارئین کرام!اِس ماہِ مبارَک میں خوب صَدَقہ وخیرات کرنا بھی سنّت ہے۔چُنانچِہ سَیِّدُنا عبد اللہ ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں ،'' جب ماہِ رَمَضان آتا تو سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہر قیدی کو رِہا کردیتے اور ہر سائِل کو عطا فرماتے۔ ''(اَلدُّرُّ المَنْثُور،ج١ ،ص٤٤٩)

سب سے بڑھ کر سخی:
سَیِّدُناعبد اللہ ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں:''رسولُ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم لوگوں میں سب سے بڑھ کر سخی ہیں اور سخاوت کا دریا سب سے زیادہ اس وقت جوش پر ہوتا۔ جب رَمَضان میںآپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے جبر ئیلِ امین عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام ملاقات کے لئے حاضِر ہوتے،جبرئیلِ امین عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام (رَمَضانُ المبارَککی ) ہر رات میں ملاقات کیلئے حاضِر ہوتے اور رسولِ کریم،رء ُوفٌ رَّحیم علیہ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَالتَّسلیم انکے ساتھ قرآنِ عظیم کا دَور فرماتے ۔''پس رسولُ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تیز چلنے والی ہوا سے بھی زیادہ خیر کے معاملے میںسخاوت فرماتے۔
(صحیح بخاری ،ج١،ص٩،حدیث٦)
ہاتھ اٹھا کر ایک ٹکڑا اے کریم
ہیں سخی کے مال میں حقدار ہم
(حدائق بخشش شریف)

فیضان سنت کا فیضان ۔۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔

وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 355165 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.