کشف المحجوب سے اقتباس بسلسلہ عرس مبارک حضرت سیدنا علی بن عثمان ھجویری
عرس مبارک حضرت سید نا علی بن عثمان ھجویری جلابی رحمتہ الله شروع ہو چکا ہے
جہاں لاکھوں عقدت مند حاضری دے رہے ہیں- حضرت علی ھجویری رحمتہ الله نے اپنی
کتاب کشف المحجوب میں ایک جگہ ارشاد فرمایا کہ لوگوں کا اولیاء الله کے مزارات
کے قرب و جوار پر رقص کرنا یا رقص کو اولیاء سے منسوب کرنا خلا ف شریعت ہے- آپ
نے ایسا کرنے سے سخت طور پر منح فرمایا ہے- آپ نے مزید فرمایا کہ کسی اہل دل
یعنی ایمان والے سے اگر ایسی کوئی کیفیت سرزد ہو تو اس کو رقص سےتعبیر کرنا
صحییح نہیں-ایسی کفیت اہل ایمان پر اس وقت طاری ہوتی ہے جب وہ حالت اضطراب میں
ہو- اس لیے داتا صاحب نے ایسا کرنے سے منع فرمایا ے بلکہ ایسا کرنے والوں کو
دین سے خارج کیا ہے- الله ہم کو اولیاء کی تعلیمات کو سمجھنے اور اس پر عمل
کرنے کی توفیق عطا فرمائے- آمین
شریعت محمدیہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم میں قبور کی زیارت کرنے کی اجازت
ہے-ہمارے آقا حضرت محمد صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قبور کی زیارت ثابت ہے-
بزرگان دین سے بھی یہ ثابت ہے کہ انہوں نے اپنے سے پہلے آنے والے بزرگوں کی
قبور کی زیارت کی
ہر ایسا کام جو شریعت محمد مصطفیٰ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دائرہ کار میں
رہ کر کیا جائے وہ جائز ہو گا- اسی لیے میں نے حضرت علی ھجویری الله رحمتہ کی
کتاب سے یہ اقتساب تحریر کیا ہے تاکہ ہم اولیاء کے مزارات پر جانے کا صحیح
طریقہ سمجھ سکیں- آج کل جو ڈھول رقص کے ساتھ ایک غیر شریعی رنگ نظر آرہا ہے اس
کو حضرت علی ھجویری الله رحمتہ نے آج سے ٩٦٥سال قبل رد کر دیا تھا بلکہ ایسا
کرنے والوں کو شریعت سے خارج قرار دیا ہے- ضرورت اس بات کی ہے کہ اولیاء کی
تعلیمات سے صحیح طور پر لوگوں تک روشناس کروایا جائے- تاکہ وہ غیر شریعی حرکتوں
سے باز رہے
گنج بخش فض عالم مطہر نور خدا ناقص را پیر کامل کاملاں رارھنما |