کوسوو کی آزادی

کوسوو کی پارلیمنٹ نےسربیا سےمکمل آزادی کی توثیق کردی ہے۔امید کی جا رہی ہے کہ امریکہ اور کئی یورپی ممالک  کوسوو کو تسلیم کر لیں گے۔

البانیہ کے جھنڈے لہراتے ہزاروں کوسوون باشندے شہر کی گلیوں میں محوِر رقص ہیں جبکہ جگہ جگہ آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا جار ہا ہے۔ ہاشم تھاچی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بلغراد حکومت کا اثر ختم ہو چکا ہے اور سربیا کی کسی کوشش کا کوسوو میں ہونے والے واقعات پر کوئی اثر نہیں پڑنے والا ہے۔

ان کے اس بیان کے کچھ دیر بعد ہی پرسٹینا کی سڑکوں پر لوگ گاڑیوں کے ہارن بجاتے نکل آئے جبکہ شہر کی گلیاں البانوی موسیقی سےگونجنے لگیں۔ پرسٹینا کی گلیوں میں عوام نے ایسے پوسٹر بھی چسپاں کیے ہیں جن میں کوسوو کی آزادی کی حمایت کرنے پر امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔

امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کوسوو کو جلد از جلد آزاد ملک تسلیم کرنے کو تیار ہیں تاہم کوسوو کو سربیا اور روس کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا ہے۔ بلغراد میں ایک ہزار کے قریب سرب باشندوں نے کوسوو کی علیحدگی کے خلاف مظاہرہ بھی کیا ہے

بی بی سی کے نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کوسوو میں جشن کے دوران البانوی نژاد اور سرب آبادی والے علاقوں میں گڑبڑ کا اندیشہ ہے۔شمالی کوسوو کے قصبے متروویسا میں نیٹو کی امن فوج نے سربوں اور البانوی باشندوں کو تصادم سے روکنے کے لیے خاردار تاریں بچھا دی ہیں۔نیٹو امن فوج نے کمانڈر کا کہنا ہے کہ ان کی فوج البانوی یا سرب جانب سے کسی بھی اشتعال انگیزی کی صورت میں تیزی سے کارروائی کرے گی۔

دریں اثناء یورپی یونین نے کوسوو میں دو ہزار ارکان پر مشتمل پولیس اینڈ جسٹس مشن بھیجنے کی منظوری دی ہے۔ اس مشن کی تعیناتی کا کام اس ہفتے میں شروع ہو جائے گا۔

YOU MAY ALSO LIKE: