حافظ محمد عرفان اسلام اویسی
۔۔۔۔۔۔نارووال
بزرگان دین کی دینی خدمات جو کہ تاریخ اسلام کبھی فراموش نہیں کر سکتی ۔انکی
دینی خدمات کا نتیجہ یہ ہے کہ آج بھی ان کے مزاروں پر رونقیں ہیں ۔ اللہ کے
نیک بندوں اور رسول کریم ﷺ کے سچے عاشقوں کے مزار چاہے جنگل میں ہوں یا
پہاڑوں میں، شہر میں ہوں یا صحراﺅں میں انکے فیض سے دنیا جہان کے لوگ فائدہ
مند ہو رہے ہیں ۔ان کے مزاروں سے عقیدت رکھنے والے ہر سال انکی یادیں مناتے
ہیں اور اپنی عقدت کا اظہار کرتے ہیں ۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی حضرت بابا
جی شیر محمد رحمة اللہ علیہ قادری چشتی ،صابری قلندری کا83واں سالانہ عرس
مبارک کی تقریبات مورخہ3اکتوبر2012ءکو آستانہ واصفی محلہ واصف پورہ بڈیانہ
شریف میں منائیں جائیگی۔حضرت باباجی شیر محمد رحمة اللہ علیہ 1884ءکو اندر
پور موہڑی تحصیل نو رپور ضلع کانگڑہ بھارت میں پیدا ہوئے ۔حضرت بابا جی
سرکار کو باغبانی کا بہت شوق تھا ۔اسی کے پیشِ نظر آپ رحمة اللہ علیہ نے
ایک باغ لگا رکھا تھا اور اس باغ کے سنٹر میں ایک ککھوں کی قلی بھی ڈال
رکھی تھی ۔سارا دن باغبانی کے ساتھ ساتھ آپ رحمة اللہ علیہ کے عقیدت مند
اور مخلوق خدا آپ سے فیض یاب ہوتی ۔مگر جب رات ہوتی تو آپ اس قلی میں چلے
جاتے ۔جب رات کا پچھلا پہر ہوتا تو قریبی لوگ دیکھتے کہ بابا جی سرکار کی
قلی پر نور کی برسات ہوتی ۔آپ رحمة اللہ علیہ ساری ساری رات اپنے اللہ کے
حضور عبادت گذار رہتے ۔بلکہ اکثر اوقات تو نورانی لباس میں ملبوس مخلوق بھی
آپکی قلی میں آتی اور محفل کا سماں بن جاتا ۔ جب لوگوں نے پوچھنا بابا جی
رات کو بڑی محفل سجی تھی ۔تو آپ رحمة اللہ علیہ نے کہنا آپکو غلط فہمی ہوئی
ہے ۔آپ رحمة اللہ علیہ نفی میں رہنا پسند فرماتے تھے ۔1947ءمیں جب ملک
پاکستان معرض وجود میں آیا تو یہاںہجرت کر کے تشریف لائے ۔تو کچھ عرصہ آپ
رحمة اللہ علیہ نے سیالکوٹ کے محلہ رنگپورہ میں قیام کیا ۔اسکے بعد مستقل
سکونت سیالکوٹ پسرور روڈ پر واقعہ قصبہ بڈیانہ میں اختیار کی ۔باباجی سرکار
رحمة اللہ علیہ کا روحانی فیض جاری و ساری تھا ۔عقیدت مندوں کی بڑی تعداد
آپ کے دینی و روحانی علوم سے فیض یاب ہوتی ۔حضرت بابا جی شیر محمد رحمة
اللہ علیہ نے 1960ءمیں وفات پائی ۔اپنی وفات سے پہلے ہی آپ نے اپنے
صاحبزادے سلطان الشعراءالحاج محمد واصف بڈیانوی رحمة اللہ علیہ کو اپنے فیض
عطا کیے اور اپنا سجادہ نشین مقرر کیا ۔آج آپ رحمة اللہ علیہ کا فیض پوری
دنیا میں عام ہے اور اللہ کے فضل و کرم سے آستانہ واصفی پر دینی ،ادبی ،علمی
،روحانی کام جاری و ساری ہے ۔حضرت بابا جی شیر محمد رحمة اللہ علیہ کا
سالانہ عرس مبارک اس دفعہ3اکتوبر2012ءکو منایا جا رہا ہے۔اس سلسلہ میں
آستانہ واصفی پر عرس مبارک کی تقریبات کے انتظامات کئے جا رہے ہیں ۔عرس
مبارک کی تمام نشستیں زیر صدارت مرکزی سجادہ نشین آستانہ واصفی صاحبزادہ
پیر محمد ظہور واصف بڈیانوی ہونگی ،جبکہ سرپرستی صاحبزادہ محمد صائم واصف
بڈیانوی کریں گے ۔ عرس شریف میں ملک بھر اور بیرون ممالک سے عقیدت مندوں کی
بڑی تعداد شرکت کریگی ۔جبکہ صبح نماز فجر کے بعد غسل دربار شریف چادر پوشی
حلقہ ذکر اور خصوصی دعا کے بعد تقریبات کا آغاز ہو گا۔ تقریبات کی آخری
نشست میں مرکزی ناظم اعلیٰ تحریک اویسیہ پاکستان علامہ پیر محمد تبسم بشیر
اویسی سجادہ نشین مرکز اویسیاںنارووال خصوصی خطاب فرمائیں گے ۔ جبکہ مہر
الملت حضرت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی سجادہ نشین دربار عالیہ حضرت امیر
ملت علی پور سیداں شریف مہمان خصوصی ہونگے ۔ ملک بھر سے قرا ،نعت خوان ،علماءو
مشائخ بھر پور شرکت کرینگے ،تقریبات کے آخر میں مرکزی سجادہ نشین آستانہ
واصفی صاحبزادہ پیر محمد ظہور واصف بڈیانوی خصوصی دعا فرمائیں گے ۔ |