جمہ والے دن چند اعمال کی ممانعت

احادیث مبارکہ میں جمعہ والے دن کی بہت زیادہ فضیلت آئی ہے مگر چند ایسے اعمال بھی ہیں جن کے کرنے سے اُس دن حاصل ہونے والے ثواب کی بجائے انسان خالی ہاتھ ہی رہتا ہے جو کہ درج ذیل ہیں۔
(یہ احتیاط خطبہ کی اذان سے خطبہ ختم ہونے تک کی ہے)

) اگر کوئی نمازی نماز(سنتیں) پڑھ رہا ہے اور خطبہ کی اذان(یعنی دوسری اذان) شروع ہو جائے تو دیکھنا یہ ہے کہ وہ کون سی رکعت پڑھ رہاہے ۔ اگر وہ دوسری رکعت پڑھ رہا ہے تو دو رکعتیں ہی پورے کرے اور سلام پھیر دے۔ ہاں اگر تیسرے رکعت کا سجدہ کر لیا ہے تو پھر پوری چار کرے ۔ اور اگر تیسری رکعت کے لئے کھڑا ہوا ہے تو واپس لوٹ جائے۔

) خطبہ کی اذان شروع ہونے سے خطبہ ختم ہونے تک کسی قسم کی گفتگو نہ کرے۔

) اگر کسی کا کوئی عمل نا پسندیدہ نظر آئے تو اسے منع نہ کرے اگر بہت ضروری ہو تو آنکھ کے اشارے سے منع کرے۔

) باہر سے آنے والے نمازی حضرات پہلے سے موجود نمازیوں کو پھلانگتے ہوئے اگلی صفوں میں جانے کی کوشش نہ کریں۔جہاں جگہ مل جائے فوراً بیٹھ جائیں اور اقامت کے وقت صفوں کو برابر کر لیں۔

) اس دوران کسی بھی قسم کا ذکر کرنا یا دعاء مانگنا منع ہے۔

) اذان کے دوران آپ ﷺ کا نام آنے پر درود شریف پڑھنا بھی منع ہے ۔(اگر کوئی دل میں کجی محسوس کرتا ہو تو وہ زبان ہلائے بغیر دل میں درود شریف پڑھ سکتا ہے۔)

) خطبہ کی اذان اور خطبہ کے دوران انگوٹھوں کو چومنا بھی ٹھیک نہیں۔

) اذان کے بعد اذان کی دعاء بھی نہیں پڑھنی چاہئے۔

) دونوں خطبوں کے درمیان دعاء کی مقبولیت کا وقت ہوتا ہے مگر اس وقت بھی ہاتھ اٹھائے اور زبان ہلائے بغیر دعا مانگنی چاہئے۔

) دوسرے خطبہ میں جس آیت مبارکہ میں درود و سلام پڑھنے کا حکم ہے جب وہ پڑھی جائے تو خاموشی سے سننی چاہئے اگر درود شریف پڑھنا ہے تو زبان ہلائے بغیر دل میں پڑھ سکتے ہیں۔

نوٹ: اگر کوئی مسئلہ سمجھ نہ لگے تو کسی عالم سے ضرور رجوع کریں۔ شکریہ۔
Ghazanfar Ali
About the Author: Ghazanfar Ali Read More Articles by Ghazanfar Ali: 3 Articles with 3674 views i am master in politics science.. View More