نئے گورنر پنجاب اور نیا انتخابی اتحاد

پنجاب کے نو منتخب گورنر جناب محمود احمد کا تعلق جنوبی پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے با اثر سیاسی گھرانے سے ہے ۔ان کے والد مخدوم زادہ سید حسن محمود ریاست بہاولپور کے وزیر اعلیٰ تھے جبکہ ان کی والدہ سابق پیر صاحب پگاڑہ( مرحوم) کی بہن تھیں اور تحریک انصاف کے رہنما اور زیرک سیاستدان جہانگیر ترین گورنر پنجاب کے بہنوئی ہیں یعنی کہ ان کاخاندانی پس منظر اخلاقی اور مذہبی طور پر ہی نہیں سیاسی طور پر بھی اپنا ایک مقام رکھتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ان کی شخصیت سے بھی ان کی ایمانداری،سچائی اورمحب الوطنی جھلکتی نظر آتی ہے۔گور نر ہاﺅس پنجاب میں حلف برداری کی تقریب میں جناب محمود احمد کی باتوں نے مزید چار چاند لگادئے تھے اور یوں ایک دفعہ پھر سے انہوں نے اپنے اس بڑے پن کا مظاہرہ کیا جو ان کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنا آئینی کردار احسن طور پرر نبھانے کی کوشش کریں گے اور گورنر ہاﺅس کے دروازے ہر شخص کے لئے چوبیس گھنٹے کھلے ہیں ،عوامی شکایات کا خود جائزہ لوں گا اور موقع پر پہنچوں گااور گورنر ہاﺅس سے پنجاب کے عوام کے مسائل حل کر نے کی کوشش کروں گا۔قارئین!سب سے بڑی بات کہ ماضی میں جن لوگوں نے عوام کے پیسوں سے گورنر ہاﺅس کی چار دیواری کو عیاشی کا اڈہ بنائے رکھا پھر کرپشن اور دھاندلی کے ذریعے اپنی جیبیں بھرتے رہے ان سے بالکل مختلف محمود احمدنے حکومتی خزانے پر بوجھ نہ بننے کا فیصلہ کرتے ہوئے گورنر کاحلف اٹھانے سے قبل ہی کچھاحکامات جاری کئے ہیں جسکے تحت وہ گورنر کی حیثیت سے تنخواہ نہیں لیں گے اور نہ ہی گورنر ہاﺅس میں رہا ئش رکھیں گے بلکہ اپنے ذاتی گھر میں ہی رہائش اختیار کریں گے،کسی قسم کا پروٹوکول نہیں لیں گے اور اِن کی گاڑی کے آگے پیچھے کوئی سکواڈ نہیں ہوگاا، ان کے پہلے سے کام کرنے والے سیکورٹی گارڈز ہی ان کی سیکورٹی پر معمور ہونگیں،یہاں تک کہ گورنر ہاﺅس میں اپنے اوپر ا اُٹھنے والے کچن کے تما م تر اخراجات بھی یہ خود ہی برداشت کریں گے۔

قارئین! آج ہمیں اپنے ہر ایوان اور ادارے میں محمود احمد جیسے لوگوں کی ضرورت ہے جو کہ اپنی سیاسی بصیرت اور قابلیت سے وطن عزیز کی سالمیت اوربہتری کے لئے بہت سے کار ہائے نمایاں سر انجام دے سکتے ہیں اور پھر جب ہر جگہ چور بازاری کا بازار گرم ہے اور ایوان ہائے بالا میں مقیم”ناخدا“جو بچوں کے پیمپروں کا بل بھی بھی عوام کے ٹیکسوں سے وصول کرتے ہیں ،وہاں محمود احمد جیسے لوگ اللہ کی رحمت کے ہونے کی دلیل ہے ۔

قارئین کرام!حال ہی میں لاہور میں ہونے والے ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب کے کامیاب جلسے پر جہاں ”سیاسی اکھاڑوں“ میںآنے والے الیکشنوں کی باتیں ہو رہی ہیں وہاں ڈاکٹر صاحب کے سیاسی مستقبل پر بھی چہ میگوئیاں اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہیں۔میرا اپنا خیال ہے کہ نئے الیکشنوں میں پاکستان تحریک انصاف،متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک منہاج القرآن انتخابی اتحاد بنا سکتے ہیں اور جس کا ثبوت متحدہ کے قائدین کی جلسے میں شرکت اور عمران خان کا ڈاکٹر صاحب کے حق میں بیان ہے اور اندر کی ایسی بہت سی با توں سے معا ملات اسی طرف جارہے ہیں۔ایک اطلاع کے مطابق وزیر داخلہ جناب رحمان ملک بھی 23،دسمبر کو ہونے والے تحریک منہاج القرآن کے جلسے کی مسلسل مانیٹرنگ اور نیشنل کرائسس مینجمنٹ سیل سے جلسے کی تفصیلات حاصل کرتے رہے اور پھر اس کے فورََا بعد اپنی رہائش گاہ پر ا علیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی جس میں انہوں نے منہاج القرآن کے جلسے کی حتمی رپورٹ مرتب کی اور وزیر اعظم جناب پرویز اشرف کو آگاہ کر نے کے بعدکراچی روانہ ہوگئے جہاں انہوں نے صدر مملکت جناب آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چئیرمین جناب بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور انہیں بھی تیار کی جانے والی رپورٹ سے آگاہ کیا جس کے مطابق آئندہ انتخابات میں تینوں جماعتیں جس کا میں نے ذکر کیا ہے انتخابی اتحا د بنا سکتی ہیں جس سے پنجاب اور سندھ میں اتحادیوں کو ووٹ بنک متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ۔اللہ سے دعا ہے کہ وطن عزیز کی حفا طت فر مائے یہاں ایسے لوگوں کو ہمارا حکمران بنائے جو کچھ ہمارا بھی خیال کر سکیں۔آمین
hafiz zuhaib
About the Author: hafiz zuhaib Read More Articles by hafiz zuhaib: 37 Articles with 30114 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.