اسلام نے خواتین کوپردے کا حکم
اس لیے نہیں دیاکہ وہ جانوروں کی طرح زندگی بسرکریں بلکہ ان کے حقوق متعین
کئے گئے ہیں اوراسلام نے مردحضرات کوبھی بے غیرتی سے دور رہنے کا حکم دیا
ہے یعنی بے حیائی اورفحاشی کے کاموںسے بچنے کا حکم مرد و عورت دونوں کو ہے
۔ یہ دور جہالت کی نشانی ہے کہ عورت پردے میں رہ کرجانوروں کی طرح زندگی
بسرکرے۔خواتین کی دنیا جہان کے علم، ہنر سے دوری نسلوں کی تباہی کا سبب
بنتی ہے ،کیونکہ عورت ماں بھی ہے اور ماں پورے قبیلے کے ماحول پر اثر انداز
ہوتی ہے اگر ماں پڑھی لکھی ،باحیاء ہنر منداور نیک سیرت ہوگی توبچوں کی
پرورش اچھے انداز میں کرپائے گی۔اِسی لیے اسلام میں صرف مرد کو ہی نہیں
بلکہ عورت کوبھی اسلامی حدودمیںرہ کرکائنات ٹٹولنے کاحق ہے کیونکہ خدانے
مردوعورت پرعلم یکساں فرض کیاہے ۔لیکن جاہل قومیں خواتین کو علم وہنرسے دور
رکھ کر مسلسل جہالت میں ڈوبے رہنے کا انتطام کرتی ہیں ۔بے شک اسلام نے
خواتین پر کچھ پابندیاں عائدکی ہیں لیکن ان پابندیوں کا یہ مطلب تو نہیں کہ
ہم خواتین کوعلم وہنر سے دور رکھ کر دور جہالت کی طرف لوٹ جائیں؟ |