مجے بہت افسوس ہو رہا ہے یہ بات لکھتے ہوئے کہ ہم لوگوں کی بدنصیبی کی
انتہا ہو گئی ہے۔ قرآن پاک کی مقدس آیات اخباروں میں لکھی ہوتی ہیں اور
ہماری بد بختی کہ کہیں اخباروں کے لفافے بن کر استمال ہو رہے ہیں اور کہیں
تندوروں پر روٹی لپیٹنے کے لیے قابل استمال بنایا جا رہا ہے اور بات صرف
استعمال پر ختم نہیں ہوتی بلکہ استغفرالله استمال کے بعد کوڑے والی ٹوکری
کی نظر ہوجاتی ہے۔ سب مسلمانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے کہ کیا اس وجہ سے
تو ہم ذلیل اور رسوا نہیں ہو رہے۔ اس پیغام کو اتنا پھیلاؤ کہ کل بروز
قیامت ہماری نجات کا ذریعہ بنے۔آمین |