غصہ

غصہ ایک فطری عمل اور ہیجانات کی ایک قسم ہے ۔ غصہ اگر ایک حد میں ہو تو نقصان نہیں لیکن حد سے بڑھ جائے تو دین اور دنیا کا نقصان ہوتا ہے۔ غصہ پر قابو پایا جاسکتا ہے، اسے ضبط کیا جاسکتا ہے۔ اسی لیے غصے کو ضبط کرکے درگزر کرنے والے افراد کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
اللہ کے محبوب رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک صحابی نے عرض کیا اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کوئی نصیحت کیجئے، تو حضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: غصہ مت کیا کرو، انہوں نے تین مرتبہ یہی سوال کیا اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر بار یہی فرمایا کہ غصہ مت کیا کر۔ (بخاری، ترمذی، موطا امام مالک)

غصہ کے وقت درود شریف پڑھنا....!!!
علمائے کرام نے فرمایا ہے کہ جب آدمی کو غصہ آرہا ہو اور اندیشہ ہو کہ غصہ میں کہیں آپے سے باہر ہوکر کوئی کام شریعت کے خلاف نہ ہوجائے یا کہیں زیادتی نہ ہوجائے یا غصہ میں کہیں مارپیٹ تک نوبت نہ پہنچ جائے‘ اس وقت غصہ کی حالت میں درود شریف پڑھ لینا چاہیے۔ درودشریف پڑھنے سے انشاءاللہ تعالیٰ غصہ ٹھنڈا ہوجائے گا‘ وہ غصہ قابو سے باہر نہ ہوگا۔

عرب کے لوگوں میں آج تک یہ روایت چلی آرہی ہے کہ جہاں کہیں دو آدمیوں میں کوئی تکرار اور لڑائی کی نوبت آگئی تو فوراً اس وقت ان میں کوئی یا کوئی تیسرا آدمی ان سے کہتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجو اس کے جواب میں دوسرا آدمی درودشریف پڑھنا شروع کردیتا ہے بس اُسی وقت لڑائی ختم ہوجاتی ہے۔ دونوں فریق ٹھنڈے پڑجاتے ہیں اور دونوں کا غصہ ختم ہوجاتا ہے۔
abdul razzaq wahidi
About the Author: abdul razzaq wahidi Read More Articles by abdul razzaq wahidi: 52 Articles with 81981 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.