سونف کا سرریاح ہونے کی وجہ سے
تبخیر معدہ میں بہت مفید ہے۔ طبیعت کو سکون دیتی ہے۔ تبخیر معدہ کی شکایت
والے سونف کو پیس کر صبح و شام پانچ پانچ گرام بعداز غذا کھالیا کریں یا
جوش دے کر پی لیا کریں
سونف کو عربی میں روزیانج‘ فارسی میں بادیان اور انگریزی میں Fennel کہتے
ہیں جب کہ اردو اور پنجابی میں سونف ہی کہتے ہیں۔ سونف ایک پودے کے بیج ہیں۔
یہ پودا ایک گز لمبا خوبصورت باریک باریک پتیوں والا ہوتا ہے جس کے سر پر
جاکر سونف کا گچھا بالکل الٹی چھتری کی طرح لگتا ہے۔ ایک گھچے میں پچاس سے
سو دانے ہوتے ہیں۔ شروع میں چھوٹے چھوٹے پھول کی طرح بیج ہوتے ہیں جن سے
خوشبو آتی ہے‘ پھر یہ سونف میں بدل جاتے ہیں۔ گچھوں کو کاٹ کر سونف کو الگ
کرلیا جاتا ہے اور جڑ الگ کرلی جاتی ہے۔
سونف کی دو اقسام ہیں
جنگلی اور بستانی‘ سونف کا پودا تقریباً تمام دنیا میں پایا جاتا ہے۔ اطبا
نے اس کا مزاج گرم و خشک بتایا ہے۔ سونف ہمارے ہاں بہ کثرت استعمال ہوتی ہے۔
اسے منھ کو خوشبودار بنانے کے علاوہ کھانے کی مختلف اشیاءمثلاً اچار‘ سالن‘
ٹھنڈائی‘ سردائی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ پان سپاری سے بہتر ثابت ہوتی
ہے۔
طب میں بطور دوا اس کا استعمال صدیوں سے ہے۔ سونف مدربول ہے یعنی پیشاب آور
ہے۔ اس مقصد کے لیے سونف کا عرق اور شربت استعمال کرایا جاتاہے۔ مدر حیض
جوشاندوں میں بھی سونف ایک اہم جزو ہوتا ہے۔
سونف خواتین میں دودھ کی مقدار بڑھاتی ہے۔ اپنے پیشاب آور اثرات کے سبب
پتھری نکالنے والی ادویہ کے ہمراہ اس کا استعمال مفید ہے۔ سونف درد قولنج
میں فائدہ دیتی ہے۔
دستوں کیلئے
سونف دیسی گھی میں بھون کر اس میں شکر ملا کر صبح و شام 9-9 گرام کھانے سے
دست بند ہوجاتے ہیں۔ اگر ان میں بیل گری کا اضافہ کرلیا جائے تو یہ دست
روکنے کی بہترین دوا ثابت ہوئی ہے۔
جگر کے امراض
جگر کے امراض میں بادیان (سونف) کی جڑیں مفید ہیں۔ معدے جگر اور گردوں کے
امراض میں سونف کی جڑیں استعمال کرائی جاتی ہیں۔
قبض کیلئے
سونف چھ گرام‘ سنامکی چھ گرام‘ دونوں کو جوش دے کر چھان کر حسب ضرورت شکر
ملا کر پی لیا جائے تو قبض دور ہوجاتا ہے۔
خفقان
جن لوگوں کو وحشت و خوف اور دل تیز دھڑکنے کی شکایت ہو اور وہ بادیان پانچ
گرام اور گل گائو زبان پانچ گرام کو جوش دے کر چھان کر اس میں شہد ایک چمچہ
ملا کر چند روز صبح نہارمنھ پی لیں تو بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
تیزابیت
سونف اور ملٹھی مقشر‘ ہم وزن پیس کر رکھ لیں۔ صبح‘ دوپہر اور شام کو کھانے
سے قبل دو گرام شربت بادیان ایک چمچے کے ساتھ لینے سے معدے کی جلن اور
تیزابیت میں فائدہ ہوتا ہے۔
تبخیر معدہ
سونف کا سرریاح ہونے کی وجہ سے تبخیر معدہ میں بہت مفید ہے۔ طبیعت کو سکون
دیتی ہے۔ تبخیر معدہ کی شکایت والے سونف کو پیس کر صبح و شام پانچ پانچ
گرام بعداز غذا کھالیا کریں یا جوش دے کر پی لیا کریں۔
سفوفِ تبخیر
بادیان اور دانہ الائچی کلاں ہم وزن لے کر پیس لیں۔ دوپہر اور شام کھانے کے
بعد دو دو گرام تازہ پانی سے کھالیا کریں۔
ضعف بصارت
سونف کا سفوف پانچ گرام ہمراہ گاجر کا جوس ایک گلاس چند روز تک مسلسل پینا
مفید ہے۔
سفوف مقوی بصر
نئی سونف 250 گرام صاف کرکے‘ میٹھے بادام 125 گرام‘ کالی مرچ 50 گرام لے
لیں۔ ان تینوں کے برابر وزن شکر ملا کر سفوف بنالیں۔ روزانہ صبح دو چمچے
ایک گلاس دودھ کے ساتھ کچھ عرصے تک استعمال کرنے سے بصارت کو طاقت ملے گی
دماغ کو تقویت ہوگی جس سے نظر بہتر ہوجائے گی۔
ہاتھ پائوں جلنا
جن لوگوں کو ہاتھ پائوں جلنے کی شکایت ہو ایسے لوگ روزانہ صرف بادیان چھے
گرام تازہ پانی سے کھالیا کریں۔ انہیں فائدہ ہوگا۔
بچے کی ریاح
چھوٹے شیرخوار بچے عموماً پیٹ کے امراض کا شکار ہوتے رہتے ہیں جن میں ریاح
کا بھر جانا سب سے عام ہے۔ ایسے بچوں کو چھے گرام بادیان جوش دے کر چھان کر
دن میں چار یا پانچ مرتبہ ایک ایک چمچہ پلانا مفید ہے۔
بھوک نہ لگنا
جن لوگوں کو بھوک کم لگنے کی شکایت ہو وہ ذیل کا جوشاندہ پندرہ روز پی لیں‘
بھوک اچھی طرح لگے گی
پودینہ خشک چھے گرام‘ سونف چھے گرام‘ مویزمنقا 9 دانے‘ آلو بخارا خشک پانچ
عدد‘ آدھے گلاس پانی میں جوش دیکر چھان کر روزانہ صبح نہار منہ پی لیا
جائے۔
عرق بادیان
سونف کا عرق بھی کشید کیا جاتا ہے جو طب مشرقی میں صدیوں سے مستعمل ہے۔ یہ
پیشاب لانے کیلئے بہترین ہوتا ہے اور ریاح بھی خارج کرتا ہے۔
بشکریہ عبقری میگزین |