قطبی اور دیگر سرد علاقوں میں برف پڑنے یا پھر پگھلنے کی
وجہ سے ایسے حیران کن مناظر وجود میں آچکے ہیں جو انتہائی منفرد٬ غیر
معمولی اور اتنے خوبصورت ہیں کہ دیکھنے والے کی سانسیں بھی تھم سی جاتی ہیں-
ان میں چند ایک کی سیر ہمارے اس آرٹیکل کے ذریعے کیجیے-
|
Blue River, Greenland
موسم گرما کے دنوں میں گرین لینڈ گلیشیر نچلے سطح پر شاندار نیلے پانی سے
بھرپور دکھائی دیتا ہے- یہاں Peterman گلیشیر کی 80 فیصد برف پگھل کر پانی
میں شامل ہوجاتی ہے-اور سیاحوں کے لیے یہ انتہائی مسحور کن مقام ثابت ہوتا
ہے- |
|
Glacier Waterfalls in Svalbard, Norway
Svalbard کا مطلب “سرد ساحل“ ہے اور یہ آرکٹک کا ایک جزیرہ ہے جو کہ ناروے
کے شمالی حصے میں واقعے ہے- سرزمین یورپ سے اس خوبصورت مقام کا فاصلہ 400
میل ہے اور سرزمین ناروے اور قطب شمالی کے درمیان میں ہے-
|
|
Crystal Cave, Iceland
آئس لینڈ میں واقع یہ کرسٹل غار ایک برف کے گلیشیر میں موجود ہے- یہاں ہونے
والی بارش یا پھر پگھلنے والی برف کا پانی گلیشیر کی دراڑوں میں داخل
ہوجاتا ہے- جس کے بعد ایسے حسین مناظر تخلیق ہوجاتے ہیں جیسے کہ آپ کو
تصویر میں دکھائی دے رہے ہیں-
|
|
Briksdal Glacier, Norway
یہ حیرت انگیز گلیشیر ناروے کے علاقے Sogn og Fjordane county میں واقع ہے-
اور اس کا شمار ان گلیشیرز میں کیا جاتا ہے جن تک رسائی نہایت آسان ہے- اس
گلیشیر کا پانی ایک چھوٹی سے برفانی جھیل میں جا کر گرتا ہے-
|
|
Birthday Canyon, Greenland
گرین لینڈ میں واقع اس خوبصورت مقام کی تراش خراش بھی یہاں پگھلنے والی برف
کی وجہ سے وجود میں آئی اور اس جگہ کی گہرائی 150 فٹ ہے- برف کے دیواروں پر
موجود لائنوں کو اگر غور سے دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ سلسلہ کئی
سالوں سے جاری ہے-
|
|
Elephant-Foot Glacier, Greenland
یہ پرکشش گلیشیر بھی گرین لینڈ میں ہی واقع ہے- 1931 کے بعد سے یہ گلیشیر
بہت تیزی سے پگھل رہا ہے اور مشاہدے سے معلوم ہوا کہ 2011 میں زیادہ تیزی
سے برف پگھلی جو کہ 2010 کے مقابلے میں بھی کئی زیادہ تھی-
|
|
Frozen Wave, Antarctica
یہ منفرد منجمد لہریں انٹارٹیکا میں واقع ہیں- اور انہیں 2007 میں ایک
امریکی سائنسدان Tony Travouillon نے دریافت کیا- جب یہاں موجود موٹی برف
میں سے روشنی کا گزر ہوتا ہے تو اس برف کا رنگ نیلا دکھائی دیتا ہے-
|
|
Striped Icebergs, Southern Ocean
زیادہ تر برف کے تودے نیلے رنگ کے ہوتے ہیں اور ماحول دوست بھی قرار دیے
جاتے ہیں لیکن یہ ضروری نہیں ہے کیونکہ چند ایک کا رنگ بھورا بھی ہوتا ہے-
یہ برف کے تودے انٹارٹیکا کے پانیوں انتہائی عام دکھائی دیتے ہیں- یہ اس
وقت وجود میں آتے ہیں جو گلیشیر کا کوئی بہت بڑا حصہ ٹوٹ کر الگ ہوجاتا ہے-
|
|
Ice Towers of Mount Erebus, Antarctica
یہ برف کے بنے ٹاور انٹارٹیکا میں واقع ہیں- اس مقام پر ایسے ٹاور کی تعداد
100 سے زائد ہیں-ان ٹاور کو دیکھنے ہر سال سیاحوں کی ایک بڑی تعداد اس مقام
کا رخ کرتی ہے-
|
|
Baltoro Glacier
وطن عزیز پاکستان میں گلیشیر موجود ہیں جن میں سے ایک بالتورو گلیشیر بھی
ہے- یہ گلیشیر 62 کلومیٹر لمبا ہے اور پاکستان کے علاقے بلتستان میں واقع
ہے- اسی گلیشیر کے باعث Shigar دریا وجود میں آیا-
|
|
|
|