بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ
الرَّحِيۡمِ
١- يٰبَنِىۡۤ اٰدَمَ خُذُوۡا زِيۡنَتَكُمۡ عِنۡدَ كُلِّ مَسۡجِدٍ
وَّكُلُوۡا وَاشۡرَبُوۡا وَلَا تُسۡرِفُوۡا ۚ اِنَّه لَا يُحِبُّ
الۡمُسۡرِفِيۡنَ ﴿الاٴعرَاف:٣١﴾
اے نبی آدم! ہر نماز کے وقت اپنے تئیں مزّین کیا کرو اور کھاؤ اور پیؤ اور
بیجا نہ اڑاؤ کہ الله بیجا اڑانے والوں کو دوست نہیں رکھتا.
٢- وَاٰتِ ذَا الۡقُرۡبٰى حَقَّه وَالۡمِسۡكِيۡنَ وَابۡنَ السَّبِيۡلِ
وَلَا تُبَذِّرۡ تَبۡذِيۡرًا ﴿۲۶﴾ اِنَّ الۡمُبَذِّرِيۡنَ كَانُوۡۤا
اِخۡوَانَ الشَّيٰطِيۡنِ وَكَانَ الشَّيۡطٰنُ لِرَبِّه كَفُوۡرًا ﴿۲۷﴾(بنی
اسرآئیل)
اور رشتہ دار اور مسکین اور مسافر کو اس کا حق دے دو اور مال کو بے جا خرچ
نہ کرو. بے شک بیجا خرچ کرنے والے شیطانوں کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے رب
کا ناشکر گزار ہے.
٣- وَلَا تَجۡعَلۡ يَدَكَ مَغۡلُوۡلَةً اِلٰى عُنُقِكَ وَلَا تَبۡسُطۡهَا
كُلَّ الۡبَسۡطِ فَتَقۡعُدَ مَلُوۡمًا مَّحۡسُوۡرًا۔( بنی اسرآئیل: ٢٩﴾
اور اپنے ہاتھ کو نہ تو گردن سے بندھا ہوا ( یعنی بہت تنگ کرلو )کہ کسی کچھ
دو ہی نہیں( اور نہ بالکل کھول ہی دو )کہ سبھی دے ڈالو اور انجام یہ ہو) کہ
ملامت زدہ اور درماندہ ہو کر بیٹھ جاؤ.
٤- وَالَّذِيۡنَ اِذَاۤ اَنۡفَقُوۡا لَمۡ يُسۡرِفُوۡا وَلَمۡ يَقۡتُرُوۡا
وَكَانَ بَيۡنَ ذٰلِكَ قَوَامًا ( الفُرقان:٦٧)
اور وہ لوگ جب خرچ کرتے ہیں تو فضول خرچی نہیں کرتے اور نہ تنگی کرتے ہیں
اور ان کا خرچ ان دونوں کے درمیان اعتدال پر ہوتا ہے. |