کیا کبھی آپ نے کسی نابینا فرد کو خوبصورت پینٹنگز تخلیق
کرتے ہوئے دیکھا ہے؟ یا پھر کوئی ایسا فرد دیکھا ہو جو آنکھوں کی نعمت سے
محروم ہونے کے باوجود کمال کی فوٹوگرافی کرتا ہو؟- اگر نہیں تو آج ہم آپ کو
چند ایسے ہی افراد سے روشناس کروائیں گے جو ہیں تو نابینا لیکن ان کے کام
انتہائی حیرت انگیز ہیں-ان افراد نے کسی صورت بھی اپنی معذوری کو اپنی
کمزوری نہیں بننے دیا-
|
The Blind Surfer
Derek Rabelo پیدائشی طور پر ہی نابینا تھے لیکن اس نوجوان نے اپنی معذوری
کو اپنی کمزوری نا بننے دیا اور صرف 3 سال کی عمر میں ہی ایک 20 سالہ
برازیلین نوجوان سے سرفنگ سیکھنا شروع کردی- رابیلو کا کہنا ہے کہ “ اگر
خدا آپ کے ساتھ ہے تو سب کچھ ممکن ہے“- وہ سرفنگ کے لیے اپنی پانچ میں سے
چار حواس خمسہ پر انحصار کرتے ہیں- رابیلو آنے والی ایک دستاویزی فلم میں
بھی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں جس کا نام Beyond Sight یعنی نگاہ سے پرے
ہے- رابیلو ہوائی کی ایک سرفنگ کمیونٹی سے بھی منسلک ہیں جو ان کی مدد کرتی
ہے- |
|
The Blind Painter
John Bramblitt نے اپنی آنکھیں 2001 میں اس وقت کھو دیں جب وہ صرف 30 برس
کے تھے- اس سب کی وجہ مرگی کے سبب پیدا ہونے والی پیچیدگیاں بنیں- جان کہتے
ہیں کہ پہلے میں نے امید کھو دی تھی اور میں گہرے ڈپریشن میں مبتلا ہوگیا
تھا لیکن پھر میں نے ایک پینٹنگ کی دکان کو پایا- جان کا کہنا ہے کہ میں
رنگوں کو دیکھ نہیں سکتا لیکن پینٹنگ کی تیاری کے لیے انہیں چھو کر محسوس
کرتا ہوں- جیسے کہ سفید رنگ موٹا ہوتا ہے جبکہ کالا رنگ تھوڑا بہتا ہوا-
اسی طرح جب مجھے بھورا رنگ چاہیے ہوتا ہے تو میں کالے اور سفید کو ملا کر
بھورا رنگ بنا لیتا ہوں- اس نابینا مصور کی پینٹنگز دنیا کے 20 ممالک میں
فروخت کی جاتی ہیں اور انہیں اب تک 3 صدارتی سروس ایوارڈ سے بھی نوازا
جاچکا ہے-
|
|
The Blind NASCAR driver
29 جنوری 2011 کو Mark Anthony Riccobono نے فورڈ کار Daytona
International Speedway پر ڈرائیو کی- یہ سب کچھ غیر معمولی نہیں تھا صرف
ایک بات کے علاوہ کہ کار کا ڈرائیور یعنی Riccobono ایک نابینا شخص تھا-
درحقیقت یہ سب کچھ دو ٹیکنالوجی کے ذریعے ممکن بنایا گیا- پہلی DriveGrip
جس میں دو دستانے شامل تھے جو vibration کے ذریعے ڈرائیور کو اس بات سے
آگاہ کرتے تھے کہ کار کو کب موڑنا ہے- اور دوسرا کمر کے پیچھے لگا تکیہ جن
کے ذریعے ٹانگوں کو بتایا جاتا تھا کہ ریس کتنی دینی ہے؟- Riccobono کی
بینائی 5 سال کی عمر تک صرف 10 فیصد تھی جس کے بعد مسلسل اس میں مزید کمی
آتی گئی اور وہ مکمل طور پر نابینا ہوگیا- لیکن اس وقت وہ National
Federation of the Blind کے ایک پروگرام کا حصہ ہے- اور اس وقت ان کا مقصد
نابینا افراد کو معاشرے میں ایڈجسٹ کرنا اور ایک محفوظ انداز میں نئی
ٹیکنالوجی کے ساتھ کار ڈرائیو کروانا ہے-
|
|
The Blind Chef
Christine Hà کو 2004 میں معلوم ہوا کہ وہ neuromyelitis optica جیسی
خطرناک بیماری کا شکار ہیں جس کے بعد ان کی نظر آہستہ آہستہ ختم ہوتی چلی
گئی٬ اور بالآخر 2007 میں وہ مکمل طور نابینا قرار دے دی گئیں- انہوں نے
شیف کا پیشہ اختیار کیا اور حیران کن بات یہ ہے کہ اس سے قبل انہوں نے
کھانا پکانے کے بارے میں کبھی مطالعہ نہیں کیا تھا- ان کا کہنا ہے کہ “ میں
کھانا پکانے کے لیے دوسرے حواس پر انحصار کرتی ہوں- اور ذائقے٬ بو اور اجزا
کو محسوس کر کے استعمال کرتی ہوں“- کرسٹینا 2012 میں ماسٹر شیف ٹی وی شو کی
فاتح بھی رہ چکی ہیں- اس مقابلے میں انہیں ماسٹر شیف کا ٹائٹل٬ ماسٹر شیف
کی ٹرافی اور 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر کی انعامی رقم سے نوازا گیا-
|
|
The Blind Photographer
Pete Eckert مجسمہ سازی اور صنعتی ڈیزائن میں تربیت یافتہ تھے- انہوں نے
ہمیشہ فن تعمیر کے مطالعے کا ہی منصوبہ بنایا- لیکن وہ بینائی سے محروم
ہونا شروع ہوگئے کیونکہ وہ جس بیماری کا شکار ہوئے وہ retinitis pigmentosa
کہلاتی ہے- حیرت انگیز طور پر انہوں نے فوٹوگرافی کا شعبہ اپنایا یہاں تک
کہ وہ مکمل طور پر نابینا ہوگئے- جو وہ تخلیق کرنا چاہتے ہیں اس کی اپنی
دماغ میں ایک تصویر بناتے ہیں اور اپنے چھونے٬ آواز٬ یادداشت کی حس کے
ذریعے تصویر بناتے ہیں-
|
|
The Blind Architect
Christopher Downey ایک آرکیٹیکٹ٬ منصوبہ ساز اور مشیر ہیں- 2008 میں ایک
ٹیومر کے باعث اپنی بینائی کھو بیٹھے- اب یہ کیسے ممکن تھا کہ وہ اپنا کام
ایک آرکیٹیکٹ کے طور پر جاری رکھتے؟- تب انہوں نے ایک نابینا کمپیوٹر
سائنسدان کے ساتھ مل کر کام کرنا شروع کردیا جس نے انہیں آن لائن نقشوں کی
پرنٹنگ کا طریقہ وضع کیا- یہ نقشے ایک خاص tactile پرنٹر سے پرنٹ کیے جاتے-
اور آج کرسٹوفر نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ نابیناؤں کی مدد اور فلاح و
بہبود کے لیے صرف کر رکھا ہے- اور یہ ڈیزائن بنانے میں بھی مدد فراہم کرتے
ہیں-
|
|
The First Blind Athlete in the Olympics
Marla Runyan جب 9 سال کی تھیں تو آنکھوں کی ایک خطرناک بیماری کا شکار
ہوگئیں٬ جس کے نتیجے میں ان کی بینائی چلی گئی- لیکن مارلا نے ہمت نہیں
ہاری اور 1987 میں انہوں نے سین ڈیاگو اسٹیٹ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنا
شروع کی- اس ہی دوران انہوں بہت سے کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لیا اور اسی
کو اپنا کیریر بھی بنایا- مارلا نے 1992 میں Summer Paralympics میں چار
گولڈ میڈل جیتے- 2000 میں انہوں نے سڈنی اولمپکس میں حصہ لیا جس میں وہ
آٹھویں نمبر پر رہیں لیکن اس کے ساتھ ہی انہیں اولمپکس کی پہلی نابینا
ایتھیلیٹ ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہوگیا- 2001 سے قومی چمپئین شپ میں 5000
میٹر کی ریس جیت کر مسلسل تین سال تک پہلے نمبر پر رہیں-
|
|