خوبانی سرد پہاڑی علاقوں میں پیدا ہونے والا ذائقہ اور
غذائیت سے بھر پور پھل ہے۔ اس کا اوپر والا زردی مائل سفید پکا ہوا گودہ
اپنے جوبن میں گلابی جھلک لیے ہوئے ہوتا ہے۔ پکے ہوئے پھل کا چھلکا بے حد
لذیذ اور فرحت بخش ہوتا ہے۔ اپنی غذائیت اور قوت بخش ہونے کی وجہ سے یہ
دنیا میں مقبولِ عام ہے۔ خوبانی کا نباتاتی نام Prun Us Arminiace ہے۔ اس
کا پیدائشی گھر چائنا ہے۔ جبکہ پاکستان میں کوہستانی علاقوں میں ہوتی ہے۔
مگر ہنزہ اس کا اعلیٰ مرکز ہے۔
ہمارے یہاں پر خوبانی دو قسم کی ہوتی ہے۔ ایک کا رنگ ہلکا پیلا اور دوسری
قسم کا رنگ زرد ہے۔ خوبانی کی دنیا بھر میں 20 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں۔
خوبانی تازہ اور خشک دونوں صورتوں میں استعمال کی جاتی ہے۔ اس کو تین
طریقوں سے محفوظ بھی کیا جاتا ہے۔ ۱) خشک کر لیا جاتا ہے۔ ۲) تازہ خوبانی
کو ہلکے شکر کے قوام میں محفوظ کر کے ڈبوں میں بند کر دیا جاتا ہے۔ ۳)
خوبانی کو پیس کر آٹے کی شکل میں محفوظ کر لیا جاتا ہے جو کہ چپاتی بنانے
کے کام آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خوبانی متعدد غذائی اجزاء سے مالا مال ہے۔
|
|
تازہ خوبانی میں قدرتی شکر، وٹامن اے، سی ، ای ، پوٹاشیم، کیلشیم اور
فاسفورس موجود ہوتے ہیں۔ خوبانی سے حاصل ہونے والے بادام میں پروٹین اور
چکنائی ہوتی ہے۔ جبکہ خشک خوبانی میں بھی پروٹین، فروٹوز، معدنی نمکیات،
چونے، فاسفوس، فولاد کے ساتھ کچھ مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس بھی ہوتا ہے۔
سرد ملکوں اور عرب ممالک میں سارا سال خشک خوبانی کا استعمال بہت زیادہ ہے۔
خوبانی کا طبی استعمال:
نظام ہضم میں خوبانی کا استعمال اچھے اثرات مرتب کرتا ہے، اس کے استعمال سے
جسم میں توانائی و تازگی کا احساس ہوتا ہے۔ صبح نہار منہ 8سے 10 دانہ لے کر
اوپر سے لسی پی لی جائے تو نظام ہضم درست رہنے کے ساتھ سینہ کی جلن اور قبض
بھی دور ہو جاتا ہے۔
جلدی امراض سے نجات:
خود میں حدت کم کرنے، پھوڑے پھنسیوں سے نجات کے لیے 100 گرام خوبانی، 30
گرام عناب رات کو 300 ملی لیٹر پانی میں بھگو دیں۔ صبح خوب مل کر چھان لیں
اور حسب ضرورت مصری ملا کر نہار منہ پی لیں۔ چند دن میں نتائج آنے لگیں گے۔
|
|
پیٹ کے کیڑے دور کرنے کے لیے:
50 گرام خشک خوبانی، سبز چائے نہار منہ استعمال کریں، کچھ دن میں کیڑے خارج
ہو جائیں گے۔
بھوک کی کمی:
عام صحت مند لوگ بھوک کی کمی کی شکایت کرتے ہیں، ان کا معدہ بوجھ محسوس
کرتا ہے، پیٹ پھولا رہتا ہے، لہٰذا ان امراض میں ایک پاؤ خوبانی استعمال
کریں اور اس کے ساتھ 20 گرام سونف سبز روزانہ استعمال کریں۔
خوبانی کے دیگر انگنت فوائد:
1- ڈکا ریں آنے کو روکتی ہے-
2- خوبانی خون اور جو ش خون کو فا ئدہ دیتی ہے-
3- خوبا نی کے درخت کے پتے اگر دو تولہ رگڑ کر پلائے جائیں تو پیٹ کے کیڑے
اس سے مر جا تے ہیں-
4- سوزش معدہ اور بوا سیر کے لیے مفید ہے-
5- جگر کی سختی کو دور کر تی ہے-
6- تپ حار میں خوبانی کھلانے کے بعد گرم پانی شہد ملا کر پلانا قے لاتا ہے
اور بخار اتر جاتا ہے-
7- اس کے رس کے چند قطرے کانوں میں ڈالنے سے بہرہ پن دور ہوتا ہے اور کان
کے درد سے افا قہ ہوتا ہے-
8- نزلہ، زکام ، گلے کی خرا ش اورمنہ کی بد بو دور کرنے کے لیے روزانہ دس
دانہ خوبانی ہمراہ گرم پانی استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔
9- سر چکرانے اور صبح اٹھنے کو اگر دل نہ چاہتا ہو تو پندرہ دانے خوبانی
ایک پاﺅ دودھ میں رات کو اُبال کر 10- اور مزید اس میں سونف ایک تولہ ،
دانہ بڑی الائچی تین ماشہ ملا کر ابال کر رکھیں اور صبح نہار منہ استعمال
کریں بے حد مفید ہے۔
|
|
11- جسم میں توانائی پیدا کر تی ہے-
12- خوبانی کے استعمال سے خون میں حرارت اور حدت پیدا ہوتی ہے-
13- خوبانی قبض کشا ہوتی ہے اور خوراک کو جلد ہضم کرتی ہے-
14- خوبانی کا مربہ بنایا جاتا ہے جو مقوی دل، مقوی معدہ اور مقوی جگر ہوتا
ہے-
15- خوبانی کے مغز کے فوائد مغز بادام کے برابر ہوتے ہیں-
16- خوبانی میں بہترین غذائیت ہوتی ہے۔ جو انسانی جسم کے لیے بہت مفید ہے-
17- بعض اطباء نے لکھا ہے کہ خوبانی کھا نے سے عمر بڑھتی ہے-
چند احتیاط جو ضروری ہیں:
سرد مزاج والے ضعیف اشخاص اور کمزور معدہ والوں کے لیے خوبانی کا استعمال
مناسب نہیں-
کھٹی خوبانی استعمال نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس سے پیٹ میں اپھارہ پیدا
ہوتا ہے-
ہائی بلڈ پریشر میں خوبانی کا استعمال بالکل نہیں کرنا چاہیے-
|
Disclaimer: Please consult your health physician regarding any treatment
of health issues. Information here is provided only for general health
education. |