یہ دنیا انگنت حیرت انگیز اور ناقابل یقین صلاحیتوں کے
حامل افراد سے بھری پڑی ہے- اسی وجہ سے آئے روز کوئی نہ کوئی دلچسپ اور
حیران کن کارنامہ یا انسان سامنے آتا رہتا ہے- اس کی ایک زندہ مثال گزشتہ
روز بھی سامنے آئی-
حال ہی میں ایک سری لنکن شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ گزشتہ 5 سال سے کچھ
کھائے بغیر زندہ ہے۔
|
|
اگرچہ طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ بغیر کچھ کھائے انسان 2 ماہ سے زیادہ زندہ
نہیں رہ سکتا مگر ڈی لینرول نامی شخص کا اصرار ہے کہ اس کی غذائی ضروریات
تازہ ہوا سے پوری ہوجاتی ہیں۔
لینرول کا کہنا ہے کہ خوراک کی کیلوریز سے بھی زیادہ آپ کے جسم کو توانائی
پہنچانے کے ذرائع موجود ہیں جو کہ زیادہ بہتر ہیں۔
اس کے بقول روشنی، حرکت اور ہوا سے بھی کیلوریز حاصل کی جاسکتی ہیں اور اگر
آپ کے اندر توانائی جذب کرنے کی صلاحیت ہو تو آپ ہر چیز کو غذا بناسکتے ہیں۔
|
|
وہ اس بات کو بھی مانتے ہیں کہ گزشتہ 10 ماہ میں انہوں نے 7 بار 500
کیلوریز پر مشتمل کھانا کھایا تھا لیکن اس کھانے کی وجہ سے وہ خود کو بیمار
محسوس کرنے لگے-
لینرول کہتے ہیں کہ “ میں جب بھی کھانا کھاتا تھا تو مجھے تھکن محسوس ہونے
لگتی تھی اور میری ساری چستی بھی غائب ہوجاتی تھی“-
odditycentral.com کے مطابق کبرے 16 سال کی عمر میں منشیات کے عادی تھے-
|
|
لینرول 1995 میں ہونے والے رائفل شوٹنگ کے مقابلے میں گولڈ میڈل بھی حاصل
کرچکے ہیں- یہ مقابلے قومی سطح پر ہوئے- اس کے علاوہ وہ لاتعداد باکسنگ
مقابلوں کے فاتح بھی رہ چکے ہیں-
ان کا اس بات پر بھی یقین ہے کہ وہ دنیا کے واحد شخص ہیں جس نے میراتھن
مکمل ہونے تک صرف پانی کا استعمال کیا ہے اور اس کے لیے 3 ماہ تک کا عرصہ
لگا-
لینرول کہتے ہیں کہ ان کے اس طرز زندگی کے باعث ان کی قسمت میں کئی ڈرامائی
تبدیلیاں بھی آئی ہیں-
|
|
5 سال قبل انہوں نے ایسے افراد کے بارے میں پڑھا جنہوں نے گزشتہ 6 سالوں سے
کچھ کھایا نہیں تھا اور 40 دن اور 40 راتوں سے پانی بھی نہیں پیا تھا-
وہ اپنے گرو کی تحریروں سے بھی کافی متاثر تھے جن کا کہنا تھا کہ کینسر٬
ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کا سبب غذا ہی ہوتی ہے-
لینرول چاہتے کہ وہ اس طرز زندگی کے بارے میں دوسروں کو سکھائیں- لیکن
دوسری جانب ماہرین اس حوالے سے فکرمند ہیں کیونکہ کچھ افراد اس طرز زندگی
کو اپنانے کی کوشش میں موت کے منہ میں جاچکے ہیں- |