جمہوری حق

 قرآن پاک میں ارشاد پاک ہے
“واعتصموا بحبل للہ جمیعا ولاتفرقوا“ مسلمانو! اللہ کی رسی (کتاب اللہ) کو مضبوطی سے تھام لو اور خود کو تقسیم نہ کرو۔

آج ہماری حالت اس کے بلکل برعکس ہے نجانے ہم قرآن کو کس نظر سے پڑھتے ہیں یا سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہمیں کوئی بات سمجھ نہیں آتی ۔ یہاں ہم آزادی راے اور جمہوری اقدار کے اتنے پابند ہیں کہ اپنی آرا کو افضل سمجھ لیتے ہیں کہ کچھ بھی کسی نے کہا اس کی مخالفت کرنا میرا جمہوری حق ہے۔ اسلام وحدت کا درس دیتا ہے اور ہم ہیں کے ٹوٹے ہوئے ہیں ہماری سوچ میں وحدت نہیں حتیٰ کہ جسم اور روح کا تعلق بھی ٹوٹا ہوا ہے نماز میں کھڑے ہوں تو ہمارا دل دماغ یکساں نہیں ہوتا کہ خالقِ کائنات کی بندگی میں یکسو ہوسکے۔ مغربی افکار نے ہمیں بری طرح مفلوج کردیا ہے۔ ہم اپنے آپ میں نہیں رہے ۔ اپنے دین کی سادہ اور پاکیزہ اقدار کو شک کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ اور اگر کوئی بھول کر خود کو ان اقدار سے مزین کرنا چاہے بھی تو اسے روایات اور فرقوں کی بھینٹ چڑھا دیا جاتا ہے۔

قرآن کے عام فہم مفاہیم کو تفاسیر اور روایا ت کے سخت اور مشکل پیمانوں سے تولا جاتا ہے۔ بھائی تم نے اصول دین پڑھے ہیں کیا؟ کیا بخاری اور مسلم کی روایات سے واقفیت ہے تمہیں کیا عربی گرامر سے واقفیت ہے ؟ کیا اصول تفسیر سے کوئی لگاؤ ہے جناب کو۔

ہاں یہ بات سچ ہے کہ دینی علوم اور فنون کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا مگر سوال یہ ہے کہ ایک اچھا اور باعمل مسلمان بننے کے لیے ان علوم سے واقفیت لازمی ہے یا سُنتِ رسول اور قرآن کی روشن آیات دلوں میں ایمان کی حرارت پیدا کرنے کے لیے کافی ہیں؟

اللہ کے نزدیک افضل ترین وہ شخص ہے جو اس کی حدوں سے تجاوز نہیں کرتا اور سب سے زیادہ نیک اعمال کرنے والا ہے ۔ قرآن و سنت انسانیت کی ہدایت کے لیے ہیں نا کہ ذہنی انتشار اور دین سے دوری پیدا کرنے کے لیے ۔

قرآن پاک میں ارشاد پاک ہے کہ “خلق الموت والحیاہ لیبلوکم ایکم احسن عملا“ اللہ تعالیٰ نے موت اور زندگی کی تخلیق اس لیے کی کہ وہ دیکھے کہ میرے بندوں میں سے سب سے نیک اور اچھے اعمال کون کرتا ہے“

قران پاک کی اس ایک آیت مبارکہ میں تخلیق کائنات کا مقصد بیان فرما دیا اس آیت مبارکہ کو سمجھنے کے لیے اور عمل کرنے کے لیے کون سے علوم کون سی درس گاہیں درکار ہیں ۔ خدارا اسلام کی آسان اور سادہ تعلیمات کو مشکل بنانا چھوڑ دیں کیوں کہ اسی میں ہم سب کی بھلائی اور آخرت کی کامیابی ہے ۔ ورنہ پھر کہیں ایسا نہ ہو کہ حق کی تلاش میں ہم خود کو ہی بھول بیٹھیں اور حق ہمارے پاس قریب ہی ہو۔
Irfan Ali
About the Author: Irfan Ali Read More Articles by Irfan Ali: 20 Articles with 29647 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.