چین کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کا عالمی اعتراف

New Page 2
چین کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کا عالمی اعتراف
تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

ایک بڑے ملک کے طور پر چین نے حالیہ برسوں میں جہاں معاشی سماجی ترقی کو بھرپور انداز سے فروغ دیا ہے وہاں ثقافتی ورثے کے تحفظ میں بھی چین کی کوششیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ، جنہیں عالمی سطح پر بھی نمایاں طور پر سراہا گیا ہے ۔

حالیہ دنوں پیرس میں ہونے والے یونیسکو کے 47 ویں عالمی ثقافتی ورثہ کے اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے چین کی جانب سے نامزد کردہ "شی شیا شاہی مقبرے" کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، چین کے عالمی ثقافتی ورثہ مقامات کی تعداد 60 تک پہنچ گئی ہے۔شی شیا شاہی مقبرے" چین کے شمال مغربی علاقے نینگ شیا ہوئی خود اختیار علاقے کے شہر ینچوان شہر میں واقع 11ویں سے 13ویں صدی کے درمیان تانگ شیانگ قومیت کی قائم کردہ شی شیا بادشاہت (1038–1227) کے شاہی مقبروں کے آثار کا مجموعہ ہے۔

یہ شی شیا شاہی دور کے اب تک محفوظ شدہ سب سے بڑا، اعلیٰ ترین درجے کا اور جامع ترین آثار قدیمہ کا مقام ہے جو شاہراہ ریشم پر شی شیا بادشاہت کی ایک اہم کڑی اور مرکزی حیثیت کا ثبوت فراہم کرتا ہے۔ان تاریخی آثار کا حقیقی اور مکمل طور پر محفوظ رہنا چینی تہذیب کی کثیرالثقافتی یکجہتی اور ایک متحد کثیرالقومی ریاست کے تشکیل پانے کے عمل کی اہم گواہی فراہم کرتا ہے جبکہ عالمی تہذیب کی تاریخ میں بھی اس کا ایک اہم مقام ہے۔

چین میں ثقافتی ورثے کے تحفظ اور فروغ کو ہمیشہ نمایاں اہمیت حاصل رہی ہے۔ چین کے پالیسی سازوں نے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور ترقی کو ترجیح دیتے ہوئے اس شعبے میں ہمیشہ بین الاقوامی تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا ہے۔چینی حکام نے ہمیشہ یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ ثقافتی ورثے کے تحفظ اور میراث کو ہر سطح پر آگے بڑھایا جائے گا۔

حالیہ برسوں میں چین کی جانب سے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لئے بہت سی معاون پالیسیاں جاری کی گئی ہیں،اس میدان میں عوام کو ثقافتی ورثے کی خوبصورتی کو سراہنے اور اس کی اقتصادی قدر کو سمجھنے کے مزید مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔حکومتی سطح پر ثقافتی ورثے کے منظم تحفظ اور پائیدار ترقی کو مسلسل آگے بڑھایا جا رہا ہے، جس سے یہ دنیا بھر میں روایتی چینی ثقافت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔

چین کی انہی کوششوں کا تازہ ثمر "شی شیا شاہی مقبرے" کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شمولیت ہے۔ یہاں اس حقیقت کو مدنظر رکھا جائے کہ عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہونے کے لئے، مقامات کو سخت معیار پر پورا اترنا ہوتا ہے. انتخاب کے معیار میں انسانی اقدار کے ایک اہم تبادلے کی نمائش، کسی قسم کی عمارت یا لینڈ اسکیپ کی ایک عمدہ مثال، واقعات یا زندہ روایات، عقائد، غیر معمولی عالمگیر اہمیت کے فنکارانہ اور ادبی کاموں کے ساتھ منسلک ہونا شامل ہیں.ان مقامات کی صداقت اور سالمیت کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے ۔

چینی حکام ویسے بھی اس وقت مسلسل اس بات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں کہ ملک میں موجود عالمی ورثے کے ذریعے چینی تہذیب کی ایک متاثر کن کہانی کو کیسے بہتر انداز سے بیان کیا جائے۔ اس سے لوگوں کو چین کی تاریخ اور ثقافت کو مزید سمجھنے میں مدد ملے گی اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو چین کے بارے میں تفہیم کی جانب راغب کیا جا سکتا ہے۔ یہ تمام تاریخی ورثہ عموماً ایسے تمام سوالات کا جواب دیتا ہے جو چین کی تاریخ ، ثقافت اور طرز زندگی سے جڑے ہوئے ہیں۔ یہ تمام مقامات ، چینی تہذیب کے بارے میں اُن نمایاں خصوصیات کی عکاسی کرتے ہیں جن میں مستقل مزاجی، اصلیت، یکسانیت، اشتراکیت، اور پرامن فطرت ، شامل ہیں.

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1561 Articles with 838746 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More