عشق سمندر

عشق الہی ایک سمندر ہے اور عاشق ایک مسافر ہوتا ہے ایک مسا فر جسے وصال خدا چاھیے وہ اس سمندر عشق کو عبور کرتا ھے جس کے دو ہی راستے ہیں اکیلے تیر کر جانا یا پھر کسی کشتی میں بیٹھ کر عبور کرنا تیر کر عبور کرنے کی کوشش میں انسان کچھ دیر بعد ہی تھک کر یا تو بھٹک جاتا ھے یا پھر اس عشق میں گم ہو جاتا ہے اور ہوش و حواس کھو بیٹھتا ہے اور لوگ اسے شریعت سے ہی خارج سامجھتے ہیں اورمجنوں سمجھتے ہیں اگر عشق الہی کی منزل تک رسائی کی طلب ہو تو کوئی کشتی ڈھو نڈی جائے -

مطلب ایک پیر کامل مرشد ڈھو نڈا جائے اور جب دل مطمئن ہو دل اللہ کی طرف راغب ہونے لگے مرشد کی نظر سے آپکے ہر فعل شریعت محمدی ک تابع ہو نے لگے تو جان لیں بس یہی وہ کشتی ہے جو آپکو آللہ تک لے جائے گی ، وہیں بیعت کر لیں اور پھر اپنے مرشد پاک کے ہر شرعی قول و فعل و حکم کو من و عن بغیر شک شبہ مان لیں اور فنا فی الشیخ ہو جائیں عشق الہی اور معرفت ک تین مقام ہیں-

فنا فی ال شیخ
فنا فی الرسول
فنا فی اللہ

سب سے پہلے اپنے مرشد کامل کے حکم ک سامنے سر تسلیم خم کر دیں، پھر وہ ھی آ پکو فنا فی الرسول اور فنا فی اللہ کی منزل تک لے جائیں گے ، مگر شرت وہی ہے مرشد کامل ہو ، شریعت پر پورا اترتا ہو، کسی سے بغض نہ رکھے اور تصوف سے وابستہ ہو خود بی کسی روحانی سلسلے سے تعلق رکھتاہو ۔ اللہ اپکا ہامی و ناصر ہو، اپنے سوالات یا آرا سے ضرور آگاہ کیجئے گا مجھ فقیر کو ، طالب دعا سید فہد الطاف احمد
Syed Fahad Ahmad
About the Author: Syed Fahad Ahmad Read More Articles by Syed Fahad Ahmad: 5 Articles with 4679 views i am a student , interested in Sufism,poetry, literature,tourism,history , psychology , Islam and being friend o everyone :-)

you Can send your
.. View More