غیبت کی تبا ہ کاریاں

﴿اﷲ تبارک تعالٰی ارشاد فرماتا ہے﴾
اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند کر ے گا کہ اپنے میرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں گوارانہ گا (پارہ26الحجرات 12) ایک دفعہ دو روزہ دار جب نماز عصر سے فارغ ہوئے تو آقا نے فرمایا تم دونوں وضو کرو اور نما ز دوہراؤ اور روزہ پورا کرو اور دوسرے دن اس روزے کی قضاء کرنا انہوں نے عرض کیا یا رسول اﷲ یہ حکم کس لئے ہوا۔ فرمایا تم نے فلاں کی غیبت کی ہے (بیقی شریف) انسان قیامت کے روز اپنا نامہ اعمال نیکوں سے خالی دیکھ کر گھبرا کر کہے گا میں نے جو فلاں فلاں نیکیاں کی تھیں وہ کہاں گئیں کہا ں جائیگی تونے جو غیبتیں کی تھیں اس وجہ سے مٹا دی گئی ہیں( ترغیب) مسلمانوں کی اکثریت اس وقت غیبت کی خوفناک آفت کی لپیٹ میں ہے افسوس ہماری کوئی مجلس (بیٹھک ) عمموماً غیبت سے خالی نہیں ہوتی غیبت کو گناہ کبیرہ تسلیم کرنے کے باوجود ابھی تک اس سے بچ کر رہنے کا ذہن نہیں بنا سکے غیبت کرنے سے ایک مخصوص بدبو نکلتی ہے پہلے جب کوئی غیبت کرتا تھا تو بدبو کے سبب سب کو معلوم ہو جاتا تھا مگر اب غیبت کی اس قدر کثرت ہو گئی ہے کہ ہر طرف اس کی بدبو کے بھبوکے اٹھ رہے ہیں مگر ہمیں بدبو نہیں آتی کیونکہ ہماری ناک اس کی بدبو سے اٹ گئی ہے۔ خدا کی قسم غیبت انتہائی تباہ کن ہے اسی غیبت کے باعث آج اکثر گھر میدان جنگ بنے ہوئے ہیں عوام و خواص کے تمام طبقوں میں اسی غیبت کے باعث نفرت کی منحوس دیواریں قائم ہیں مرنے کے بعد نازک بدن غیبت کا ہولناک عذاب کیسے برداشت کر سکے گا!آقا فرماتے ہیں "میں شب معراج ایسی قوم کے پاس سے گزرا جو اپنے چہروں اور سینوں کو تانبے کے ناخنوں سے چھیل رہے تھے میں نے پوچھا اے جبرائیل یہ کون لوگ ہیں کہا یہ لوگوں کی غیبت کرتے اور ان کی عزت خراب کرتے ہیں( سنن ابی داؤد) حضرت سیدنا حاتم اصم فرماتے ہیں غیبت کرنے والا اور چغل خوردونوں جہنم کے بندر ہوں گے چھوٹا دوزخ کا کتا اور حاسد جہنم کا سور بنے گا۔غیبت کا تعارف اپنے (زندہ یا مردہ ) مسلمان بھائی کے بارے میں پیٹھ پیچھے ایسی بات کہنا جو اس کو معلوم ہو جائے تو بری لگے اور غیبت جبھی ہے کہ وہ بات اس میں ہوا گروہ بات اس نہ ہو تو پھر بھی کہیں گے تو یہ ایک اور کبیرہ گناہ ہے جس کا نام ہے بہتان سرکار نے استفسار فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ غیبت کیا ہے عرض کیا گیا اﷲ اور اس کے رسول ؐ بہتر جانتے ہیں فرمایا (غیبت یہ ہے کہ ) تم اپنے بھائی کا اس طرح ذکر کرو جسے وہ ناپسند کرتا ہے عرض کیا گیا اگر وہ بات اس میں موجود ہو تو فرمایا جو بات کہہ رہے ہو وہ اس میں موجود ہو تو تم نے اس کی غیبت کی اور اگر اس میں نہ ہو تو تم نے اس پر بہتان باندھا(مسند امام احمد) غیبت سننا بھی گناہ کبیرہ ہے لہذا جب کوئی غیبت کر رہا ہو تو اس کو روک دیجیے اور ثواب کمائیں، اﷲ عزوجل کی بارگاہ میں مذامت سے توبہ کیجیے غیبت کا کفارہ یہ ہے کہ جس جس کی غیبت کی ہے اس کے لئے مغفرت کی دعاکیجیے اگر نام یاد رہے تو مشورہ عرض ہے کہ ہو سکے تو روزانہ یوں کہئے یا اﷲ عزوجل میں نے آج تک جتنی بھی غیبتیں کی ہیں میں ان سے توبہ کرتا ہوں یااﷲ عزوجل میری اور جن جن مسلمانوں کی میں نے غیبت کی ہے ان سے کی اپنے محبوب کے صدقے میں مغفرت فرما۔غیبت سے بچنے کا آسان طریقہ ،دینی اور دنیوی کا موں سے فراغت کے بعد خلوت یعنی تنہائی ، صرف ایسے سنجیدہ اسلامی بھائی کے صحبت حاصل کریں جس کی باتیں خوف خدا عزوجل و عشق مصطفی ؐ میں اضافے کا باعث بنتی ہوں اور جو وقتاً فوقتاً باطنی امراض کی نشاندہی کر تا ہو، ذاتی دوستیوں سے قطعاً اجتناب جب دو مل کر تیسرے کا تذکرہ شروع کر یں تو قریب قریب ناممکن ہے کہ غیبت چغلی بدگمانی و الزام تراشی وغیرہ سے بچ پائیں ، کسی وجہ سے دل دکھ گیا سخت غصہ آ رہا ہے اگر ضبط نہ ہونے کے باعث کسی کے آ گے بھڑاس نکلنے لگی تو سمجھو کہ جہنم کی آگ اکٹھی ہوناشروع ہو گئی ، حدیث پاک میں ہے کہ جس کسی مجلس میں بیٹھو تو کہو بسم اﷲ الرحمن الرحیم و صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم تو اﷲ تعالٰی تم پر ایک فرشتہ مقرر فرمائے گا جو تم کو غیبت سے باز رکھے گا اور جس مجلس سے اٹھو تو کہو بسم اﷲ الرحمن الرحیم و صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم تو اﷲ تعالی لوگوں کو تمھاری غیبت کرنے سے باز رکھے گا ، جب کسی کی برائی کرنے کو جی چاہے تو غیبت کے عذاب کو یا د کرلیجئے۔ (تحریر:ڈاکٹر ملک محمد عامر خان)۔
Dr Malik Muhammad Amir Khan
About the Author: Dr Malik Muhammad Amir Khan Read More Articles by Dr Malik Muhammad Amir Khan: 6 Articles with 5313 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.