سبزیوں‘ دالوں‘پھلوں اور کھانے پینے کی دیگر اشیا کی
قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے عوام کے لئے شدید مشکلات پیدا کر دی ہیں‘ ایسے
میں اگر مہمان داری کرنی پڑجائے تو مہینے بھر کا بجٹ اُلٹ پلٹ کر رہ جاتا
ہے اور وہ رحمت زحمت لگتی ہے۔روز مرہ کی اشیا کی قیمتوں میں کمی تو ہمارے
بس کی بات نہیں لیکن اگر دانشمندی کا ثبوت دیتے ہوئے باورچی خانے کو چلایا
جائے تو اخراجات میں خاطر خواہ کمی لا ئی جاسکتی ہے۔ مندرجہ ذیل میں دی گئی
چند باتوں پر عمل کے ذریعے مہنگائی سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔سب سے پہلے تو
روزمرہ اخراجات کے حوالے سے ضروری اقدامات کریں جیسا کہ :
٭ہفتے میں ایک دفعہ جمعہ بازار یا اتوار بازار سے خریداری کریں۔
٭ٹماٹر کھانوں کا اہم جز ہے ‘ اس کی قیمت میں بہت تیزی سے کمی اور اضافہ
ہوتا ہے ۔ یہ کبھی 10تو کبھی 80روپے کلو ملتے ہیں۔جب ٹماٹر کی قیمت کم ہو
انہیں زیادہ مقدار میں خرید کر محفوظ کرلیں۔
٭ 2وقت کا کھانا اکھٹا بنانے سے خاطر خواہ بچت ہو سکتی ہے۔ دن کے وقت جو
گوشت یا دال بنائیںرات کو اسے چاولوں یا روٹی کے ساتھ استعمال کریں ۔
٭پودینہ‘ ہرا دھنیا‘ہری مرچیں‘ لیموں‘ ترئی سمیت کئی سبزیاں گملوں میں
باآسانی اگائی جاسکتی ہیں۔ ذرا سی محنت سے ماہانہ بڑی رقم بچائی جاسکتی ہے۔
٭اپنے شوہر‘ بھائی ‘بیٹے اوربیٹی ‘وغیرہ کو گھر سے کھانا باندھ کر دیں ۔ اس
سے ایک جانب ان کی صحت کی طرف سے اطمینان رہے گا تو دوسری طرف بڑی رقم
محفوظ ہوسکتی ہے۔
٭ کوشش کریں کہ صرف موسمی پھل اور سبزیاں ہی استعمال کریں کیوں کہ بے موسم
کے پھل اور سبزیاں مہنگے داموں فروخت کئے جاتے ہیں۔
٭اگر گھر میں مرغیاں پالنے کی جگہ ہے تو پھر انڈوں کے علاوہ مرغی کا تازہ
گوشت بھی آسانی سے حاصل کیا جاسکتا ہے ۔تھوڑی زحمت تو ہو گی لیکن اس کے
فوائد بے شمار ہیں۔پھلوں اور سبزیوں کے چھلکے اور بچے کچھے اجناس پر مرغیاں
آسانی سے پالی جا سکتی ہیں۔
آتے ہیں مہان داری کی جانب ۔ اگر ہاتھ میں پیسے ہوں تو مہمانوں کی آمد
ناگوار نہیں گزرتی ‘اس کے باوجود کچھ باتوں پر عمل کرنا زیادہ بہتر ہے۔
٭بازار سے مہنگے اسنیکس خریدنے کے بجائے انہیں گھر میں بنائیں۔
٭مہمانوں کی آمد پر مہنگے سافٹ ڈرنکس کے بجائے لیموں کا شربت بنائیں۔
٭گھر میں رول‘ سموسے ‘پیزا اور کباب ‘وغیرہ بناکر رکھیں۔
٭اگر آپ کے مہان کھانے پر آرہے ہیں تو متوازن بجٹ بناتے ہوئے سبزی اور گوشت
کی ایک سے2ڈشیں تیار کریں‘ چٹنی ‘ سلاد اور رائتے سے کھانے کو پر ُکشش
بنائیں۔ |