سرعام ریستوران کھلے ہیں،موسیقی کا رواج عام چل رہا ہے۔۔۔بازاروں میں لوگ کھاتے پھر رہے ہیں

ایک پاکستانی کا ای میل جو گلف ( دبئی) میں کم کرتا ہے

میں کافی دیر سے بیٹھا اس سکھ کی حرکات کو نوٹ کر رہا تھا۔۔جو اپنے سامنے سموسوں پکوڑوں کی پلیٹ سجائے بیٹھا تھا اور پاس ہی ایک جام شیریں کا ایک جگ پڑا تھا۔۔
آج اکیسویں روزہ تھا اور میں نے پہلی بار گھر کی بجائے ریستوران میں روزہ افطار کرنے کا سوچا۔۔۔۔ریستوران کا مالک میرا دوست تھا اسے آواز دی۔
جیند! یہ سکھ؟؟؟میں نے سوالیہ انداز میں بات ادھوری چھوڑی

وقار بھائی! یہ ایسے ہی کرتا ہے رمضان کی وجہ سے سستا بوفے ہے تو سستے بوفے سے فائدہ اٹھانے روز افطاری سے گھنٹہ پہلے یہاں آتا ہے لیکن اس وقت تک کچھ نہیں کھاتا جب تک روزہ افطار نہ ہو جائے کیوں کہ اسے احساس ہے اس کے ارد گرد سارے مسلمان بیٹھے ہیں یہ ان کے روزے کا احترام کرتا ہے۔
...
جنید کا یہ کہنا تھا میرے دل میں اس شخص کی عزت اور بڑھ گئی۔۔۔وہ ارد گرد کے جہاں سے بے خبر آئی پیڈ پر مشغول تھا سامنے اس کے لذیذ پکوان پڑے تھے لیکن وہ مسلمانوں کی عزت کر رہا تھا ان کے روزے کی عزت کر رہا تھا۔۔جیسے ہی اذان ہوئی اس نے آئی پیڈ چھوڑا اور سب سے پہلے کھجور کھائی اور کھانے میں مشغول ہو گیا۔وہ ایک غیر مسلم ہو کر مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کا احترام کر رہا تھا

میرا ذہن ہزاروں میل دور اپنے دیس "اسلامی" جمہوریہ پاکستان پر جا اٹکا جہاں مسلمان ہی اپنے مقدس مہینے کی عزت و احترام کرنے کو تیار نہیں۔۔۔پہلے تو کچھ شرم و حیا اور غیرت کا مظاہرہ کرتے تھے ہوٹل مالکان ہوٹلوں کے ارد گرد پردے لگا لیتے تھے کہ اللہ کے نافرمانوں کو ان پردوں چھپا لیں لیکن اب وہ پردے ہوٹلوں سے نکل کر آنکھوں اور دلوں پر جا پڑے۔۔۔
سرعام ریستوران کھلے ہیں،موسیقی کا رواج عام چل رہا ہے۔۔۔بازاروں میں لوگ کھاتے پھر رہے ہیں۔۔کسی نے دس کلو میٹر دور بھی جانا ہو مساٖفر کی حجت بنا کر روزہ چھوڑ دیتا ہے۔۔کسی کا ہلکا سا سر درد کیا سب سے پہلا کام روزہ چھوڑنے کا کرتا ہے۔۔مزدور کہتا ہے گرمی بہت ہے کام کروں یا روزہ رکھوں ۔۔افسر کہتے ہیں بیماریوں نے گھیر رکھا ہے دوائیں کھانی ہوتی ہیں اور ان لذیذ پکوانوں کو وہ دوائیں کہتے ہیں جو وہ سارا دن کھاتے ہیں۔۔۔
رمضان کی یوں کھلے عام توہین کر کے اس کا احترام پامال کر کے کیا ہم اسلامی معاشرے کے باسی کہلانے کے لائق ہیں؟
کیا ہمیں روز قیامت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے حیا نہ آئے گی؟
Najamuddin Ghanghro
About the Author: Najamuddin Ghanghro Read More Articles by Najamuddin Ghanghro: 583 Articles with 702096 views I m now Alhamdulillah retired from Govt. Service after serving about 39 ys. Passing ,Alhamdulillah a tense less life. MAY ALLAH CONTINUE IT.AAMEEN

.. View More