پاکستان میں بدھ کو آزادی کے 66 سال مکمل ہونے پر ملک بھر
میں یوم آزادی پورے جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا- لیکن اس موقع پر ایک
واقعہ ایسا بھی پیش آیا جس نے حساس دلوں کو جنجھوڑ کر رکھ دیا-
یوم آزادی کے اس پرمسرت موقع پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح سے
اظہار عقیدت کے لیے اعلیٰ حکام کے علاوہ عوام کی ایک بڑی تعداد بھی فاتحہ
خوانی اور پھولوں کی چادر چڑھانے کے لیے مزار قائد پر حاضری دیتے ہیں-
|
|
لیکن گزشتہ روز چند منچلے نوجوان ایسے بھی تھے جو بانی پاکستان کے مزار کے
تقدس کو پامال کرتے ہوئے مزار کی چھت پر چڑھ گئے-
آزادی کے دن کچھ منچلے نوجوانوں نے محسن پاکستان سے عقیدت کے اظہار کے لیے
مزار کا رخ کیا تو وہ ہجوم میں اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ پائے اور
اسپائیڈر مین کی طرح مزار کے تقدس کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے چھت پر چڑھ گئے-
حکام کی جانب سے کیے جانے والے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کے دعوے اس
وقت دھرے رہ گئے جب ایک نوجوان مزار کی چھت پر جاپہنچا اور چاروں جانب چکر
لگانے کے بعد باآسانی نیچے بھی اتر آیا-
|
|
اس کی یہ حرکت دیکھتے کچھ اور نوجوان بھی جذباتی ہوگئے اور وہ بھی مزار کی
چھت پر چڑھتے رہے جبکہ اس دوران پولیس و انتظامیہ ہکا بکا صرف تماشہ دیکھتے
رہی-
بانی پاکستان کی آخری آرام گاہ کی بےحرمتی کے ان مناظر کو ٹی وی چینلز نے
براہ راست نشر کیا جس کے بعد پولیس٬ رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے
اداروں کے اہلکار حرکت میں آئے اور تمام افراد کو مزار کے قریب سے ہٹا دیا-
|
|