جشن آزادی
خدا کرے میری ارض پاک پر اترے …… وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو
الحمداﷲ آج ہم 66واں یوم آزادی منانے جارہے ہیں۔اور اِس آزادی پر خوشیاں
منانایقینا زندہ وجاوید قوم کی نشانی ہے۔کیونکہ مفکر پاکستان(علامہ
اقبال)فرماتے ہیں
غلامی میں کام آتی ہیں نہ شمشیریں نہ تدبیریں
جو ہو ذوقِ یقین پیدا توکٹ جاتی ہیں زنجیریں
جہاں تک خوشیاں منانے کی بات ہے تو یہ حکم قرآن بھی ہے کہ جب کسی نعمت
کاحصول ہوتو اْس پرخوب خوشی کااظہار کیاجائےیقینا آزادی بھی اﷲ تبارک
وتعالیٰ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے اور یہ اس پاک ذات کا ہم پر بہت بڑافضل ہے
کہ اْس نے ہمیں یہ سر زمین عطاء فرمائی اوراﷲ تعالیٰ نے اس پاک سرزمین کو
معدنی وسائل سے مالامال فرمادیا۔
پاکستان کا قیام جمعہ کے دن، شب نزول قرآن مجید کے مہینے میں ہوا جب شیاطین
جکڑ دئیے جاتے ہیں. پاکستان کے قیام میں اﷲ کی خاص رحمت شامل ہے. انشاء اﷲ
پاکستان قیامت تک زندہ و آباد اور قائم و دائم رہے گا. کوئی طاغوتی طاقت اس
کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی. دشمن کی کوئی چال کوئی حربہ پاک سر زمین کو نقصان
نہیں پہنچا سکتا. ہم کل بھی آزاد تھے آج بھی آزاد ہیں اور اپنے رب کی عطا
سے کل بھی آزاد ہونگے. آج ہم اس پاک سر زمین کے مرغزاروں، ریگزاروں، آباد
قصبوں اور شہروں میں آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں. یہاں کی سر سبز و
شاداب وادیاں ہمیں زندگی کے جبر سے بے خبر کئے ہوئے ہیں. اس کے دامن میں
جاری دریا اور اس کی تہوں میں چھپے خزانے ہماری توانائیوں کے جواب میں اپنا
سب کچھ نچھاور کرنے کو تیار ہیں. یہاں کے پہاڑوں کی بلندیاں اور سمندر کی
وسعتیں ہماری ہمتوں کی آزمائش کے لئے محو انتظار ہیں. اس خطہ ارضی کے دامن
میں قدرت کے ان گنت عطیات پوشیدہ ہیں لیکن افسوس ہماری تمام تر توانائیاں
سہل انگاری کی نظر ہو گئیں‘ ہماری خوابیدہ صلاحیتیں کسی معجزہ کے ظہور کا
انتظار کر رہیں ہیں۔
لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ
ہم سہل انگاری اور معجزوں کے تصور سے باہر نکلیں!
اپنے ان دشمنوں کو پہچانیں!
جنہوں نے ہمیں 63 برس تک قیام پاکستان کے اصل مقصد سے دور رکھا ہوا ہے۔
پاکستان ہمارے پاس اﷲ اور اس کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کی ایک امانت ہے!
یہ امانت ان شہداء کی ہے جن کا گرم لہو پاکستان کی بنیادوں میں شامل ہے۔
یہ امانت ہے! ہماری آئندہ نسلوں کی جنہیں کل اس کا پاسبان بننا ہے۔
پاکستان ایک حقیت ہے!
یہ عطیہ خداوندی ہے ہمیں اس نعمت کی قدر کرنی چاہئے
محترم قارئین ! آج وقت یہ تقاضہ کررہاہے کہ ہم آپس میں مل جل کر رہیں آپس
میں تفرقہ کا شکار نہ ہوں اپنے اندر سے منافقت نکال باہر کریں جھوٹ اور
بدعہدی سے بچیں حقوق العباد ،قوانین کی پاسداری اور اپنے ہر اس عمل اور فعل
سے جس سے اسلام اور پاکستان بدنام ہوتاہے بازآجائیں آج پاکستان کو ناکام
ریاست کہنے والوں کے منہ بند کرنے کیلئے یقیناً ہمیں اپنے قول وفعل سے یہ
ثابت کرناہوگا کہ ہم میں نہ تو زبان کی بنیاد پر کوئی اختلاف ہے اور نہ ذات
پات کی بنیاد پر اورنہ رنگ و نسل اورقوم قبیلہ کی بنیاد پر گذشتہ کئی
دہائیوں سے یہ بات بھی بیرونی سازشی عناصرکہہ رہے ہیں کہ پاکستان قائم نہیں
رہ سکتاہے؟
پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجودمیں آیا‘ یقیناً اﷲ پاک عزوجل اور رحمت
دوعالمؐ کی نظررحمت سے یہ قائم رہنے کیلئے ہی بناہے چونکہ اﷲ کے فضل سے ہم
ایٹمی طاقت ہیں اوراسلامی ممالک میں واحدیہ صلاحیت صرف ہمارے ہی پاس ہے
لہٰذا تمام بدخواہوں کی نظریں ہم پراور ہماری ایٹمی ٹیکنالوجی کی صلاحیت پر
ہے اس کے علاوہ ہمارے جتنے بھی حکمران آئے انہوں نے بھی ملک کو کمزور کرنے
کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔لیکن کیا یہ اﷲ تعالیٰ کا فضل نہیں ہے کہ آج
بھی ہماراپیاراوطن قائم ہے اورانشاء اﷲ یہ قائم ہی رہے گا۔
آج جشن آزادی مناتے ہوئے ہمیں یہ دعا کرنی چاہئے کہ اﷲ تعالیٰ ہمیں علم
وعمل اوراخلاص کی دولت سے مالامال فرمائے اور پاکستان کومزیدترقیاں
اورپاکستانی قوم کو ایسی ہزاروں آزادیاں منانے کی توفیق عطافرمائے۔ آمین
آسماں ہو گا سحر کے نور سے آئینہ پوش
اور ظلمت رات کی سیماب پا ہو جائے گی
پھر دلوں کو یاد آجائے گا پیغام سجود
پھر جبیں خاک حرم سے آشنا ہو جائے گی! |