ایک چینی شہر کے چڑیا گھر کی انتظامیہ نے تبتی نسل کے ایک
کتے کو جنگلے میں بند کرتے ہوئے باہر یہ تختی لگا دی کہ یہ ’افریقی شیر‘ ہے۔
لوگوں کو انتظامیہ کی اس چالاکی کا علم اس وقت ہوا، جب ’افریقی شیر‘ نے
بھونکنا شروع کر دیا۔
ڈی ڈبلیو ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق عارضی طور پر بند ہونے والا یہ چڑیا گھر
وسطی چین کے صوبے ہینن کے شہر Louohe کے پیپلز پارک میں واقع ہے۔ میڈیا
رپورٹوں کے مطابق غالباً اس چڑیا گھر کی انتظامیہ کے پاس دکھانے کے لیے
کوئی شیر نہیں تھا، جس پر اُنہوں نے تبتی نسل کے ایک بڑے قد کے کتے کو ہی
جنگلے میں بند کر دیا۔
|
|
تبتی نسل کا یہ کتا دیکھنے میں شیر ہی کی طرح لگتا ہے اور اس کی گردن پر
بھی لمبے لمبے بال ہوتے ہیں۔ لوگوں کو انتظامیہ کی اس چالاکی کا علم اس وقت
ہوا، جب ایک شخص اپنے بچے کو چڑیا گھر کی سیر کے دوران شیر دکھانے کے لیے
اُس جنگلے تک آیا، جہاں ’افریقی شیر‘ بند تھا۔ تاہم عین اُس وقت، جب باپ
بچے کو یہ بتا رہا تھا کہ شیر کیسے دھاڑتا ہے، اس تبتی کتے نے بھونکنا شروع
کر دیا۔
چڑیا گھر کی انتظامیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس امر کی تردید کی کہ
وہ جان بوجھ کر سیر و تفریح کے لیے آنے والوں کو دھوکے میں رکھنا چاہتی تھی۔
انتظامیہ کے مطابق اُس کے پاس ایک عدد شیر موجود ہے لیکن اسے عارضی طور پر
کسی دوسری عمارت میں رکھا گیا ہے۔ ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ تبتی کتے کو
محض کچھ دیر کے لیے شیر کے پنجرے میں رکھا گیا تھا لیکن اہلکار شیر والی
تختی ہٹانا بھول گئے تھے۔
دوسری جانب ٹکٹ خرید کر چڑیا گھر جانے والے چینی باشندوں کا کہنا ہے کہ
انتظامیہ نے انہیں دھوکا دیا ہے۔
|
|
چینی میڈیا کے مطابق اس چڑیا گھر میں صرف شیر ہی نقلی نہیں تھا بلکہ دیگر
خطرناک جانوروں مثلاً چیتے اور سانپ کے بھی متبادل رکھے گئے تھے۔
بیجنگ نیوز نے مقامی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ چڑیا گھر کی
انتظامیہ نے اپنے صارفین سے معافی مانگی ہے اور عارضی طور پر یہ چڑیا گھر
بند کر دیا ہے۔ |