میدان یا مئے کدہ!

یوں تو ہر روز ایک عام آدمی کے لئے مشکل سے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔۔۔لیکن بد ترین دن کی نوبت ابھی نہیں آئی ۔۔۔کرکٹ ایک انتہائی مہذب کھیل کے طور پر جانا جاتا رہا ہے۔۔۔دیگر کھیلوں کی طرح اس میں مشقت اور محنت تھوڑی کم ہوتی ہے۔۔۔سفید لباس میں ملبوس ہو کر کھیلا جاتا ہے۔۔۔جس سے اس کی قدر میں اور اضافہ ہوتا گیا۔۔۔تکنیک اور محارت دونوں لازم و ملزوم ۔۔۔ سارے کھیل ہی مزاج (temprament)کی بنیاد پر کھیلے جاتے ہیں۔۔۔مگر کرکٹ میں اس کا عمل دخل بہت زیادہ ہے۔۔۔گیندباز (bowler) بلے باز(batsman) پر اور بلے باز بولر پر ہر لحاظ سے حاوی ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔۔۔مگر فتح اکثر تحمل مزاج کے ہاتھ آتی ہے۔۔۔جو اپنی بھر پور توجہ سے بلے بازی کرے یا گیند بازی کامیابی اسی کو ملتی ہے۔۔۔کرکٹ انگلینڈ کا قومی کھیل ہے۔۔۔اسکے علاوہ تقریباً پندرہ ممالک اور بین الاقوامی سطح پر اس کھیل میں حصہ لیتے ہیں۔۔۔اب تو کم و پیش دنیا کہ اکثر ممالک اس کھیل سے مستفید ہو رہے ہیں۔۔۔اور کسی نہ کسی طرح بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی کوششوں میں سر گرداں ہیں۔۔۔کرکٹ کی ابتداء جن میدانوں میں ہوئی اوول ان میں سے ایک میدان ہے۔۔۔اوول کے میدان کا تقدس و احترام تمام دنیا میں کرکٹ سے محبت کرنے والے شائقین اور کھلاڑیوں کہ لئے یکساں ہے۔۔۔

یہی وہ میدان ہے جہاں انگلینڈ اور اسٹریلیا کے درمیان پہلی ٹیسٹ سیریز 1882 میں کھیلی گئی ۔۔۔جس میں انگلینڈ کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا ۔۔۔جس پر کرکٹ کے چاہنے والوں نے جو دل خراش اشتہار شائع کئے ان میں سے کچھ کے خاکہ درجہ ذیل ہیں۔۔۔یہ واقع اگست کی 29تاریخ کو رونما ہوا ۔۔۔

اب میں آپ کی توجہ اس واقع کی جانب مبذول کرانا چاہونگا جو اگست کی ہی اکیس تاریخ کو رونما ہوا ۔۔۔جب انگلینڈ نے 2013 کی ایشز سیریز کی جیت کا جشن کچھ اس بے ہنگم طریقے سے منایا کہ دنیائے کرکٹ میں صفِ ماتم بچھ گیا۔۔۔انگلینڈ کی ٹیم نے یہ سیریز تین صفر سے اپنے نام کی ۔۔۔انگلینڈ کی ٹیم بہت اچھا کھیلی ۔۔۔ویسے بھی ایشز وہ سیریز ہے جو دونوں ممالک بہت جی جان سے کھیلتے ہیں۔۔۔کیونکہ اسکی اہمیت کسی ورلڈ کپ کے میچز سے کم نہیں ہوتی۔۔۔کرکٹ سے شغف رکھنے والا ہر شخص اس سیریز کی جانکاری رکھتا ہے۔۔۔ایسا نہیں کہ 1882 سے 2013 تک کا سفر بہت تکلیف دہ تھا۔۔۔اسٹریلیا اور انگلینڈ کے جیتنے کا ریکارڈ برابر ہے ۔۔۔اب تک کھیلی گئی 67سیریز میں سے 31 اسٹریلیا کہ نام رہی ہیں تو 31 ہی انگلینڈ نے اپنے نام کی ہیں۔۔۔5 سیریز ڈرا ہوئی یا برابری کی بنیاد پر اختتام پذیر ہوئیں۔۔۔آخری تین سیریز بشمول ابھی جو ختم ہوئی ہے انگلینڈ کے نام رہیں ہیں۔۔۔مگر اسکے باوجود انگلش کھلاڑیوں کا یہ رویہ ِ سمجھ سے بالا تر ہے۔۔۔کیاانہیں اس بات کا بھی احساس نہیں رہا کہ یہ اپنے ملک کے سفیر ہیں۔۔۔ان کے ملک کی پہچان اس کھیل سے ساری دنیا میں ہے۔۔۔ یہ کھیل یہ میدان انکے اپنے ہی ملک میں ہے۔۔۔میدان کو مئے کدہ بنا دیا۔۔۔وکٹ کو ٹوائلٹ ۔۔۔کیا مہذب قوم کے مہذب کھلاڑی ہیں بلکہ افراد ہیں۔۔۔اور ساری دنیا انہیں دیکھ رہی ہے۔۔۔

اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ انہوں نے ایک بین الاقوامی کھیل کی تذہیک کی ہے ۔۔۔کیا بین الاقوامی ادارہ برائے کرکٹ (ICC) اور انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ECB) ان تمام کھلاڑیوں اور انتظامیہ کے ساتھ کس طرح پیش آتے ہیں۔۔۔دنیا ابھی بھولی نہیں کہ ان اداروں نے پاکستان کے کھلا ڑیوں کے ساتھ کیا برتاؤ کیا ۔۔۔پاکستان کے کھلاڑیوں کو سزائیں بھی دیں گئیں۔۔۔ان کا بنیادی جرم بھی کرکٹ کی بے حرمتی تھی ۔۔۔انہوں نے بھی کرکٹ کو نقصان پہنچایا تھا ۔۔۔جو آج بھی سزا بھکت رہے ہیں ۔۔۔

میں پاکستان کرکٹ بورڈ اور ساری دنیا میں کرکٹ کے اربابِ اختیار سے کہ کرکٹ مزاج کا کھیل ہے ۔۔۔جس کے پاس یہ نہیں اسے اس کھیل کو کھیلنے کی اجازت نہیں۔۔۔کوئی ایسا ضابطہ اخلاق فوری طور پر نافذ کیا جائے کہ آئندہ ایسا کچھ کرنے کی کسی کھلاڑی کی جرات نہ ہو۔۔۔یہ وہ شرم ناک کارنامہ ہے جو کبھی گلی محلے میں کھیلنے والے بھی نہیں کرسکتے۔۔۔اور نہ سنا ۔۔۔ ہم سب کو بھی اس اخلاق سے گری ہوئی حرکت پر بھرپور احتجاج کرنا چاہئے ۔۔۔اور کسی نہ کسی سطح پر ریکارڈ کرانا چاہئے۔۔۔میڈیا اپنی ذمہ داری اسی طرح نبھائے جس طرح پاکستانی کھلاڑیوں کی دفعہ چرچا کیا تھا۔۔۔میدان کو میدان رہنے دیں مئے کدہ اور ٹوائلیٹ نہ بنائیں۔۔۔

Sh. Khalid Zahid
About the Author: Sh. Khalid Zahid Read More Articles by Sh. Khalid Zahid: 529 Articles with 454706 views Take good care of others who live near you specially... View More