اکانمسٹ انٹیلی جنس یونٹ کے دنیا بھر کے 140 ممالک میں
کیے گئے سروے میں آسٹریلیا کے شہر میلبورن کو مسلسل تیسری مرتبہ دنیا بھر
میں سب سے زیادہ رہائش کے قابل قرار دیا گیا یے جبکہ شام کا شہر دمشق اس
فہرست میں آخری نمبر پر ہے۔
ڈوئچے ویلے کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے 10 بہترین شہروں کی فہرست میں کینیڈا
کے شہر وینکور، ٹورنٹو اور کیلگرے بھی شامل ہیں جب کہ آسٹریلیا کے دیگر شہر
پرتھ، سڈنی، فنش دارلحکومت ہیلسنکی اور نیوزی لینڈ کا دارلحکومت آکلینڈ بھی
دس بہترین شہروں کی فہرست میں شامل ہیں۔
|
|
آسٹریلیا کے ایجنٹ جنرل جیفری کوناگھن کا ایک ای میل کے ذریعے جاری کردہ
بیان میں کہنا ہے، ’’ہمیں فخر ہے کے آسٹریلیا کا تیزی سے ترقی کرتا ہوا شہر
میلبورن ایک مرتبہ پھر دنیا بھر میں رہائش کے اعتبار سے سرفہرست ہے‘‘۔
ان شہروں کو پانچ نکات پر جانچا گیا جن میں استحکام، طبی سہولیات، ثقافت
اور ماحولیات، تعلیم اور انفراسٹرکچر شامل ہیں جب کہ دمشق، مصر کے شہر
قاہرہ اور لیبیا کے شہر ترپولی کی تنزلی کی وجہ سول بدامنی کو قرار دیا گیا
ہے۔
اس سروے کے مدیر جون کاپسٹیک کا ای آئی یو کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان
میں کہنا تھا، ’’ہم واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ گزشتہ ایک دہائی میں دہشت
گردی اور سول بدامنی نے مختلف شہروں کے رہائش کے قابل ہونے پر اثر ڈالا۔‘‘
|
|
اس سروے میں افغانستان کا دارالحکومت کابل اور عراق کا دارالحکومت بغداد
شامل نہیں تھے چوں کہ وہاں ایک طویل عرصے سے عدم تحفط کی صورتحال ہے۔ شامی
صدر بشارالاسد کے 2011 میں اقتدار سنبھالنے سے پہلے تک دمشق ایک محفوط شہر
تصور کیا جاتا تھا اور وہاں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا تھا۔
اس فہرست میں آخری دس شہروں میں بنگلہ دیش کا شہر ڈھاکا، نائجیریا کا شہر
لاگوس، لیبیا کا شہر تریپولی اور زمبابوے کا شہر ہرارے شامل ہیں۔ |