شہر ہوں یا دیہات، لاکھوں گھروں میں ریفریجریٹر بنیادی
ضرورت بن چکا ہے۔ یہ اشیائے خورد و نوش طویل عرصہ تک محفوظ اور قابل
استعمال رکھتا ہے۔ ہر شے کی طرح ریفریجریٹر کی بھی دیکھ بھال کی جائے، تو
یہ لمبا عرصہ چلتا ہے۔ ذیل میں ایسے طریقے دیے جارہے ہیں جو اِس انسانی
دوست مشین کی عمر بڑھاتے ہیں۔یوں وہ عرصہ دراز تک زیر استعمال رہتی ہے۔
|
زیادہ چیزیں مت بھریں
فریج یا ریفریجریٹر اس وقت بہترین طریقے سے کام کرتا ہے جب تین اطراف دیوار
اور اشیا کے مابین تھوڑی سی جگہ خالی ہو۔لہٰذا دیوار کے ساتھ اشیا بالکل نہ
لگائیے، بلکہ دائیں بائیں ایک سینٹی میٹر جبکہ پیچھے 2 سینٹی میٹر کا خلا
ضرور چھوڑیے۔
اس بات کا بھی خیال رکھیے کہ فریج کے اندر کم سے کم اشیا رکھیے۔ نیز اسے
دھوپ میں کبھی نہ رکھیے۔ ظاہر ہے فریج خود گرم رہے، تو اسے اندر موجود غذا
سرد رکھنے کی خاطر بہت زور لگانا پڑے گا۔ اگر فریج کو ہوا ملتی رہے تو یہ
عمل اس کی صحت کے لیے اچھا ہے۔ |
|
اچھی طرح صفائی کیجیے
چار سے چھ ماہ بعد فریج اور فریزر کی اچھی طرح صفائی کیجیے۔ سب سے پہلے
بالائی خانے کی صفائی کریں تاکہ غذا یا ڈیٹرجنٹ نچلے خانوں ہی پہ گریں۔
دوسری صورت میں پہلے سے صفائی شدہ خانے پھر گندے ہو جائیں گے۔ فریج کا
اندرونی حصہ معتدل صابن، سرف یا بائی کارب سوڈا سے دھوئیے۔ اگر خانے اتارے
جا سکتے ہیں تو انھیں سنک میں نیم گرم پانی اور معتدل صابن سے دھوئیے۔ اگر
شیشے کے خانے ہوں تو پہلے انھیں کچھ دیر باہر رکھیے تاکہ وہ کمرے کے درجہ
حرارت سے ہم آہنگ ہو جائیں۔ دوسری صورت میں ان کا شیشہ تڑخ سکتا ہے۔ مزید
برآں انھیں اچھی طرح خشک کرنے کے بعد ہی فریج میں رکھیے۔
|
|
دروازوں کا امتحان لیجیے
فریج کے دروازوں کا مقناطیسی ربڑ یا گاسکٹ مضبوطی سے چپکنا چاہیے۔ اگر فریج
کی سرد ہوا خراب ربڑ کی وجہ سے خارج ہونے لگے،تو وہ اشیا ٹھنڈی کرنے میں
زیادہ وقت اور طاقت لگائے گا۔ اس لیے ربڑ کا درست ہونا ضروری ہے۔ اس کی
درستی جانچنے کا طریق درج ذیل ہے۔
سال میں دو مرتبہ دس بیس روپے کا نوٹ ربڑ کے درمیان رکھیے اور دروازہ بند
کر دیں۔ اب نوٹ کو کھینچیں۔ اگر نوٹ باآسانی نکل آتا ہے اور ربڑ کسی قسم
کی مزاحمت نہیں کرتا، تو اس کے معنی ہیں کہ وہ خراب ہے۔ دروازے میں جگہ جگہ
ربڑ کا یہ امتحان لیجیے، تبھی صورت حال سامنے آئے گی۔ اگر ربڑ خراب ہے اس
میں ٹیڑھ جنم لے چکی تو اسے تبدیل کر دیجیے۔ یوں ٹھنڈا کرنے کی فریج کی
صلاحیت بڑھ جائے گی۔
|
|
فریج کو ہموار سطح پر رکھیے
فریج ہموار سطح پر رکھا ہو، تو بہترین طریقے سے کام کرتا ہے لہٰذا فرش یا
تختہ ناہموار ہے، تو فریج کے نیچے گتا یا کوئی پتھر وغیرہ رکھ کر اس کی سطح
برابر کیجیے۔
|
|
کوائل (Condenser) سے گرد جھاڑیے
فریج کی پشت پر نصب کوائل پہ بہت جلد گرد و مٹی جم جاتی ہے۔ لہٰذا انھیں
وقتاً فوقتاً صاف کرتے رہیے۔ خوش قسمتی سے ان کی صفائی آسان ہے۔ پہلے فریج
کو دیوار سے آگے کیجیے تاکہ پچھلا حصہ سامنے آجائے۔ پھر فریج بند کر دیں
بعد ازاں نرم برش یا ویکیوم کلینر سے کوائل صاف کیجیے۔ واضح رہے یہی کوائل
فریج میں ٹھنڈک پیدا کرنے میں معاون بنتے ہیں۔
کوائل کو ہر تین ماہ بعد ضرور صاف کیجیے۔ اور اگر آپ کے گھر میں دھول مٹی
زیادہ ہو تو عرصہ مزید کم کر لیجیے۔ یاد رہے کوائل پر گرد جمنے کی وجہ سے
فریج کولنگ صحیح نہیں کرتا۔
|
|
فریزر میں جمی برف کھُرچیے
اگر آپ کا ریفریجریٹر برف نہ جمنے دینے والا (ڈی فراسٹ) نظام نہیں رکھتا،
تو فریزر میں عموماً برف کی موٹی تہہ جم جاتی ہے۔ ہر چھ ماہ بعد یہ برفانی
تہہ ہٹانی ضروری ہے۔ ورنہ یہ نہ صرف فریزر پر منفی اثر ڈالتی ہے بلکہ کولنگ
سسٹم بھی خراب ہو سکتا ہے۔ بہتر ہے کہ کسی سرد دن فریزر کی صفائی کا کام
انجام دیں۔ منجمد غذائیں اخبار یا موٹے کپڑے میں لپیٹ کر ٹھنڈی جگہ رکھ دیں۔
پھر فریج بند کریں اور تیز دھار پلاسٹک آلے سے برف کھرچیے۔
جب فریزر برف سے پاک ہو جائے، تو اسے سوڈا بائی کارب کے محلول سے
دھوئیے۔اگر خانے اتر سکتے ہیں تو انھیں اتار کر صاف کیجیے۔ جب فریزر اچھی
طرح خشک ہو جائے، تو فریج چلا دیں اور اشیا رکھ ڈالیں۔
|
|
دروازے کا جائزہ لیں
اگر دروازے کا ربڑ ٹھیک ہے، تو بعض اوقات وہ پھر بھی بند نہیں ہوتا۔ اس کی
وجہ دروازے میں نصب پیچوں کا اپنی جگہ سے سرک جانا یا ڈھیلا ہونا ہے۔ یہ
خرابی آپ خود بھی درست کر سکتے ہیں۔ پہلے تو دروازے کے تمام خانے علیحدہ
کر دیں۔ بعدازاں دروازے کے پیچ ڈھیلے کریں اور اسے فریج کے زیادہ سے زیادہ
قریب کر دیں۔ بہتر ہے کہ کسی مددگار کے ساتھ یہ کام انجام دیں۔ جب دروازہ
اپنی جگہ آجائے تو پیچ کس دیں۔
|
|
درجہ حرارت متعین کیجیے
اگر فریج کا درجہ حرارت بہت کم کیا جائے تو اسے ٹھنڈک پیدا کرنے کی خاطر
زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ نہ صرف بجلی کا بل بڑھے گا بلکہ
کمپریسر پہ بھی دباؤ بڑھ جائے گا۔ یوں اس کی عمر گھٹ جائے گی۔ ماہرین کے
مطابق عام موسم میں فریج کا درجہ حرارت37ڈگری سینٹی گریڈ ہونا چاہیے۔
|
|
فریزر اگر اشیا سے بھرا ہو تو نظام ٹھنڈک بہترین طریقے سے کام کرتا ہے
تجربے سے معلوم ہوا ہے کہ فریزر اگر اشیا سے بھرا ہو تو نظام ٹھنڈک بہتر
طریقے سے کام کرتا ہے۔ مزید برآں اگر دروازہ کھولا جائے تو اندر گرم ہوا
بمشکل ہی داخل ہوتی ہے۔ یوں فریزر کو دوبارہ کولنگ پیدا کرنے کے لیے پھر
مشقت نہیں کرنا پڑتی۔
|
|
دروازہ کھلا مت چھوڑیں
بعض مرد و زن کی عادت ہوتی ہے کہ وہ فریج کا دروازہ کھول کر تادیر اشیا کا
جائزہ لیتے رہتے ہیں۔ یوں فریج کی ٹھنڈی ہوا باہر آتی جب کہ گرم ہوا اندر
چلی جاتی ہے۔ لہٰذا دروازہ جتنی دیر کھلا رہے گا گرم ہوا اتنی ہی مقدار میں
اندر جا کر سارے کولنگ سسٹم کو متاثر کرے گی۔ تب فریج کو نئے سرے سے کام
کرنا پڑے گا۔ لہٰذا کوشش کیجیے کہ دروازہ کم سے کم اور صرف ضرورت کے تحت
کھولیے۔ |
|
گرم غذا اندر نہ رکھیے
کبھی گرم کھانا فریج یا فریزر میں نہ رکھیے۔ وہ ساری ٹھنڈک چوس لے گا۔
چنانچہ کمپریسر کو دگنی محنت کرنا پڑے گی۔ بہتر یہ ہے کہ کھانا باہر رکھ کر
ٹھنڈا کریں اور پھر فریج میں رکھیے۔
|
|
پرانے فریج سے چھٹکارا پائیے
اگر آپ کے فریج کی عمر بیس برس سے بڑھ چکی، تو نیا خرید لیں۔ وجہ یہ ہے کہ
بوڑھے فریج نئے کی نسبت ’’تین گنا‘‘ زیادہ بجلی کھاتے ہیں۔ یوں نئے فریج کا
خرچ چند برس میں واپس مل جاتا ہے۔ |
|
چند مفید ٹوٹکے
٭فریج کی صفائی کا ٹائم ٹیبل بنائیے۔ یوں آپ کو دیکھ بھال میں آسانی ہو
گی۔ دروازے کا ربڑ سرکے سے صاف کیجیے تاکہ اس میں پھپھوندی وغیرہ نہ لگنے
پائے۔
٭ فریج فرش پر رکھنے کے بجائے لکڑی کی چوکی وغیرہ پر رکھنا چاہیے۔
٭ فریج کے پچھلے حصے کو ہوا ملنی چاہیے تاکہ زیادہ گرم نہ ہوجائے۔
|