منگل کو جنیوا میں ہیروں کے نیلام میں اپنی نوعیت کے سب
سے بڑے قیمتی پتھر، سرخی مائل زرد رنگ کے نادر و نایاب ہیرے کی بولی لگی۔
خریدار نے اِسے ریکارڈ تین کروڑ 15لاکھ ڈالر کے عوض خریدا۔
وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق ’کرسٹیز‘ کے قیمتی پتھروں کی نیلامی سے
متعلق اہل کار نے چمکتے دمکتے بادامی صورت والے اِس قیمتی ہیرے کو ایک پُر
آسائش ہوٹل کے کمرے میں سجا رکھا تھا، جس میں تقریباً 200 ہیروں کے شائقین
موجود تھے۔
|
|
کمرے کے پچھلی نشست پر بیٹھے ہوئے ایک خریدار نے دو کروڑ 90 لاکھ فرانکس (یعنی
تین کروڑ 15لاکھ ڈلر) کی بولی لگا کر اُسے خرید لیا۔
44 لاکھ ڈالر کے ٹیکس اور کمیشن اس کے علاوہ ہیں۔
جس شخص نے یہ نادر خریداری کی، وہ فوری طور پر اُٹھ کھڑا ہوا، اور تالیوں
کی گونج میں کمرے سے چلا گیا۔ ’کرسٹیز‘ نے اُن کی شناخت ظاہر نہیں کی۔
جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والا یہ گہرا نارنجی ہیرا شاندار 14.82قراط
وزن کا ہے۔
قیمتی پتھروں سے متعلق امریکی ادارے، ’جی آئی اے‘ نے اِس’ نزاکت بھرےشوخ
پتھر‘ کو رنگ دار ہیروں میں اعلیٰ ترین مقام کی درجہ بندی سے نوازا تھا۔
|
|
خالص نارنجی ہیرے، جنھیں ’فائر ڈائمنڈز‘ بھی کہا جاتا ہے، شاذ دریافت ہوتے
ہیں، اور آج تک ایسے چند ہیروں کا نیلام ہو سکا ہے، جس میں ابھی تک چھ قراط
سے بڑا کوئی بھی نہیں تھا۔
’کرسٹیز‘ کے بین الاقوامی جواہرات کے شعبے کے سربراہ، ڈیوڈ وارن نے ’اے ایف
پی‘ خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس ہیرے کا 14 قراط کا ہونا ہی ایک نادر
معاملہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ بڑا ’نارنجی‘ ہیرا، بھڑکیلے رنگ کا، اور دنیا میں
نادر و نایاب سمجھا جاتا ہے۔
سنہ 1990 میں 4.77 قراط وزنی زرد نارنجی ’جراف ڈائمنڈ‘ 39 لاکھ ڈالر میں
فروخت ہوا، جب کہ 1997ء میں بھڑکیلا ناریجی ’پمپکن ڈائمنڈ‘ جو 5.54قراط کا
تھا، 13 لاکھ ڈالر میں بِکا تھا۔
’کرسٹیز‘ نے ’دِی اورینج‘ ہیرے کی قیمت کا اندازہ 17 سے 20 لاکھ ڈالر لگایا
تھا۔ |