کھلا در

احمد بن ابی غالب چھٹی صدی ہجری کے بزرگ ہیں، لوگ ان کے پاس دعا کے لیے حاضر ہوتے تھے۔ ایک مرتبہ کوئی صاحب ان کی خدمت میں آئے اور کسی چیز کے متعلق کہا کہ “آپ فلاں صاحب سے میرے لیے وہ چیز مانگ لیجیے “

احمد بن ابی غالب فرمانے لگے، میرے بھائی! میرے ساتھ کھڑے ہوجائیے دونوں دو رکعت نماز پڑھ کر اللہ ہی سے کیوں نہ مانگ لیں، کھلا در چھوڑ کر بند دروازے کا رخ کیوں کیا جائے۔

(زیلطبقات الحنابلتہ : ١ ص : ٢٢٤)

سبحان اللہ کیا شاندار بات عرض کہ کاش ہمارا بھی ایمان و یقین اس درجے پر پہنچ جائے کہ ہمارے ارادے اور یقین میں یہ بات رچ بس جائے کہ جو بھی چیز کسی دوسرے سے مانگنی ہے کیوں نا وہ چیز اللہ عزوجل ہی سے مانگ لی جائے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات ہمارے سامنے ہیں کہ جب بھی کوئی حاجت ہوتی تھی تو اللہ کی طرف رجوع کرتے تھے اور جب کچھ مانگنا ہوا اللہ ہی سے مانگا۔

جیسا کہ قرآن میں بھی زکر ہے “استیعنو بالصبر و الصلوات “
یعنی مدد مانگو صبر اور نماز کے ساتھ۔
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 533530 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.